ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2010 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد! وطن ِعزیز دو ماہ سے ایک بار پھرقدرتی آفات کی زد میں ہے اِس بار آزاد کشمیر سمیت ملک کے چاروں صوبے سیلابی ریلوں کی لپیٹ میں آکربڑی تباہی سے دو چار ہوئے ہیں خیبر پختون خواہ کی تباہی نے اِس کو پچاس برس پیچھے دھکیل دیا ہے قریب قریب یہی حال پنجاب اَور سند ھ کا ہوا جبکہ اِسی دوران پنجاب میں زلزلہ بھی آیا۔ روزِ اَوّل سے اِنسان کو قدرتی آفات و مصائب کا سامنا رہا ہے اَور آئندہ بھی رہے گا۔ کبھی تو اِن کا نزول بندوں کی آزامائش کے لیے ہوتا ہے اَور کبھی نافرمانیوں میں حد سے تجاوز کر جانے کی وجہ سے بطورِ سزا اللہ کی طرف سے قہرو عذاب کی صورت میں ہوتا ہے۔ پاکستان کا حکمران طبقہ شروع سے آج تک جس روِش کو اِختیار کیے ہوئے ہے وہ نافرمانی اَور سر کشی کی روِش ہے جس پر وہ بڑی بے شرمی اَور ڈھٹائی سے قائم ہے کوئی نصیحت یا دھمکی اُن کی نظر میں کچھ معنی نہیں