ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2010 |
اكستان |
(١) حواشی قرآن شریف : حضرت شیخ الہند کے ترجمہ قرآن پاک کے بقیہ حواشی کاکام اَولاً آپ کے سپرد ہوا تھا اَورغالبًاآپ نے ایک یا دو پاروں کے حواشی بھی تحریر فرما کر مولانا مجید حسن صاحب کے سپرد کردیے تھے اَور تکمیل کے لیے معذرت چاہی تھی مولانا شبیر احمد صاحب عثمانی کا نام پیش فرمایا تھا۔ مجھے اَفسوس اَور صدمہ ہے کہ مالک اَخبار مدینہ کے پاس سے یہ حواشی معلوم نہیں کیا ہوئے صرف ایک دفعہ دیکھنے کی توفیق ہوئی اِس کے بعد کیا ہوا معلوم نہیں۔ (٢) نقش ِحیات : یہ آپ کی خود نوشت سوانح حیات ہے جس میں آپ نے تاریخ ہند کے پس منظر میں علماء حق کے سیاسی مؤقف کو نہایت شرح و بسط سے بیان فرمایا ہے اِس لیے اگر ہم اِس عظیم کتاب کو ہندوستان کے حریت پسند مسلمانوں کی جدو جہد ِآزادی کا منشور کہیں تو بے جا نہ ہوگا، ساتھ ہی ساتھ اِس میں سالیکن کے لیے سلوک کا سرمایہ بھی جمع کردیا گیا ہے۔ (٣) مکتوبات : دراَصل اِن مکتوبات کو قرآن کی تفسیر اَور حدیث اَور فقہ کی شرح کہا جائے تو مناسب ہے۔ یہ مجموعہ تین ضخیم جلدوں میں پھیلا ہوا ہے۔یہ وہ مکتوبات ہیں جو آپ نے حالت ِ سفر و حضر میں بِلا کسی کتاب کی اِمداد کے اپنی قوت ِ حافظہ سے تحریر فرمائے اَور مختلف قسم کے بیشمار مسائل کو حل فرمایا ہے۔ (٤) سلاسلِ طیبہ : اِس کتاب میں آپ نے خاندانِ اَربعہ چشتیہ، سہرو ردیہ، نقشبندیہ، قادریہ وغیرہ کو بصورتِ نظم (اُردو، فارسی ،و نثر، عربی) جمع کیاہے اَور دیگر پندو نصائح اَور اِبتدائی سلوک کی باتیں تحریر فرمائی ہیں۔ (٥) اِیمان و عمل، اَورمودودی دَستور کی حقیقت : ہر دو کتاب ردّ ِ مودودیت پرمایہ ناز تصانیف ہیں جن میں جماعت ِ مودودی کاباطل ہوناقرآن و حدیث کی روشنی میں ثابت کیاہے۔ اِس کے علاوہ الشہاب الثاقب، متحدہ قومیت، سول میرج، مسٹر جناح کا پُراَسرر معمہ اَور اِس کا حل، تعلیم ہند، اَسیرِ مالٹا وغیرہ سیاسی اَور مذہبی کتابیں آپ کی یادگار ہیں۔(جاری ہے)