Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2010

اكستان

20 - 64
پریشانی سے ہمیشہ محفوظ رہے۔ سیانے لڑکے کو علماء و مشائخ کی مجلس میں اپنے ساتھ لے جا یا کریں کہ اِن حضرات کی صحبت و توجہ کی برکت دین وطاعت میں پختگی کا ذریعہ ہے۔ 
بچوں کی تعلیم سے متعلق ضروری ہدایات  : 
٭  پڑھنے میں بچہ پر بہت محنت نہ ڈالے، شروع میں ایک گھنٹہ پڑھنے کا مقرر کر لے پھر دو گھنٹے  پھر تین گھنٹے اِسی طرح اُس کی صحت اَور طاقت کے مطابق اُس سے محنت لیتا رہے اَیسا نہ کرے کہ سارا دِن پڑھاتا رہے، ایک توتھکن کی وجہ سے بچہ جی چرانے لگے گا پھر زیادہ محنت سے دل و ماغ خراب ہو کر ذہن اَور حافظہ میں فتور آجائے گا اَور بیمار کی طرح کی سُست رہنے لگے گا پھر پڑھنے میں جی نہ لگائے گا۔ 
٭  معمولی چھٹیوں کے سوا سخت ضرورت کے بغیر بار بار چھٹی نہ دِلوائیں۔ 
٭  جہاں میسر ہو علم و فن سکھلائیں، ایسے آدمی سے سکھلائیں جو اِس میں پورا عالم اَور کامل ہو۔ بعض آدمی سستا معلم (اُستاد) رکھ کر اُس سے تعلیم دِلواتے ہیں، شروع ہی سے طریقہ بگڑ جاتا ہے پھر دُرستگی مشکل ہوجاتی ہے۔ 
٭ آسان سبق ہمیشہ تیسرے پہر کے وقت مقرر کریں اَور مشکل سبق صبح کو کیونکہ اَخیر وقت میں طبیعت تھکی ہوئی ہوتی ہے مشکل سبق سے گھبرائے گی۔ 
٭  بچوں کو خصوصًا لڑکی کو پکانا اَور سینا ضرور سکھلاؤ۔ (بہشتی زیور) 
ہندی اَنگریزی تعلیم سے پہلے بچہ کو قرآن اَور دینی تعلیم پڑھائیں  : 
سب سے پہلے مسلمان بچہ کو قرآن پڑھانا چاہیے کیونکہ تجربہ ہے کہ تھوڑی عمر میں علوم حاصل کرنے کی اِستعداد تو ہوتی نہیں تو قرآن مفت پڑھا لیا جاتا ہے ورنہ وہ وقت بیکار ہی جاتا ہے (اِسی لیے ضروری ہے کہ) دینی تعلیم ہونا چاہیے خواہ اُردو میں ہو یا عربی میں مگر اَنگریزی سے پہلے ہو کیونکہ پائدار نقش پہلی چیز کا ہوتا ہے۔ یہ مناسب نہیں معلوم ہوتا کہ آنکھ کھولتے ہی انگریزی ہی انگریزی میں اُن کو لگادیا جائے۔اَوّل تو قرآن شریف پڑھاؤ اگر پورا نہ ہوتو دس پارے ہی سہی اَور اِس کے ساتھ ہی روزانہ تلاوت کا بھی اہتمام رکھو اَور اِس کے بعد کچھ رسالے دینی مسائل کے اگرچہ اُردو ہی میں ہوں اُن کو کسی عالم سے پڑھواؤ اَور اِس کے ساتھ ہی اگر دین کے خلاف کوئی بات پیدا ہو تو فورًا تنبیہ کرو، اگر باز نہ آئے تو انگریزی چھڑادو ۔(جاری ہے)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 علمی مضامین 11 1
4 شہد کے فوائد 11 3
5 اَنفَاسِ قدسیہ 14 1
6 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 14 5
7 خصوصیاتِ درس : 14 5
8 شاگردوں کی تعداد : 16 5
9 علمی تصانیف 16 5
10 (١) حواشی قرآن شریف : 17 5
11 (٢) نقش ِحیات : 17 5
12 (٣) مکتوبات : 17 5
13 (٤) سلاسلِ طیبہ : 17 5
14 (٥) اِیمان و عمل، اَورمودودی دَستور کی حقیقت 17 5
15 تربیت ِ اَولاد 18 1
16 مکتب یعنی بسم اللہ کی رسم کا بیان 18 15
17 بچوں کی تعلیم سے متعلق ضروری ہدایات 20 15
18 ہندی اَنگریزی تعلیم سے پہلے بچہ کو قرآن اَور دینی تعلیم پڑھائیں 20 15
19 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
20 حرم ِ نبوت میں آنا : 21 19
21 حرم ِ نبوت میں آنے سے پوری قوم کا بھلا ہوا : 22 19
22 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اِس واقعہ کے متعلق فرمایا 23 19
23 سیّد عالم ۖ کو چھوڑ کرباپ کے ساتھ جانے سے اِنکار 23 19
24 والد کا مسلمان ہونا : 23 19
25 تبدیلی ٔنام : 24 19
26 ذکر ِالٰہی : 25 19
27 وفات : 25 19
28 صدقۂ فطر کے احکام 26 1
29 صدقہ فطر کس پر واجب ہے 26 28
30 صدقہ فطر کے فائدے 26 28
31 کس کی طرف سے صدقہ فطر اَدا کیا جائے 27 28
32 صدقہ فطر میں کیا دِیا جائے 27 28
33 صدقہ فطر کی اَدائیگی کا وقت 28 28
34 نابالغ کی طرف سے صدقہ فطر 28 28
35 صدقہ فطر میں نقد قیمت یا آٹاوغیرہ : 29 28
36 صدقہ فطر کی اَدائیگی میں کچھ تفصیل 29 28
37 صاحب ِنصاب کو صدقہ فطر دینا جائز نہیں 29 28
38 رشتہ داروں کو صدقہ فطر دینے میں تفصیل 30 28
39 رشتہ داروں کو دینے سے دوہرا ثواب ہوتا ہے 30 28
40 نوکروں کو صدقہ دینا 30 28
41 بالغ عورت اگر صاحب ِنصاب ہو 30 28
42 شب ِقدر قرآن وسنت کی روشنی میں 32 1
43 عید اَور ماہ ِ شوال کی فضیلت 35 1
44 شب ِ عید کی بے قدری 36 43
45 عید کے دِن کی فضیلت 37 43
46 عید کی سنتیں : 38 43
47 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں 38 43
48 شوال کی چھ روزوں کی فضیلت : 38 43
49 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 42 1
50 اِسلام میں عورتوںکا مرتبہ : 42 49
51 ٍٍمغرب میں عورتوں کے حقوق کی پامالی 43 49
52 گلد ستہ اَحادیث 44 1
53 جنت کی خوشبو چالیس برس کی مسافت سے محسوس کی جا رہی ہوگی : 45 52
54 مسجد حرام اَور مسجد ِ اقصی کی تعمیر کے درمیان چالیس سال کا فرق ہے 45 52
55 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 46 49
56 قسط : ٢توبہ نامہ 47 1
57 فصل ِ دوم : 47 56
58 وفیات 61 1
59 دینی مسائل 62 1
60 نہ بولنے کی قسم کھانے کا بیان : 62 59
61 بیچنے اَور مول لینے کی قسم کھانے کا بیان : 62 59
Flag Counter