ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009 |
اكستان |
|
سوات کا حالیہ معاہدہ بھی اُس کے دل میں کانٹے کی طرح کھٹک رہا ہے۔ صدر زَرداری بھی امریکی حساسیت کے باعث معاہدے کی تو ثیق سے گریزاں ہیں۔ فتنہ گر سوچ کو کسی ایسے واقعے کی اَشد ضرورت تھی (اور ہے) جو عوام میں غیظ و غضب کی کیفیت پیدا کردے اور خلق خدا چیخ اُٹھے کہ بھاڑ میں گیا معاہدہ اپنی توپوں کی نالین سیدھی کرو اور اِنہیں بھسم کردو۔ میڈیا نے پیشہ و ارانہ احتیاط کے ادنیٰ ترین تقاضوں کا لحاظ بھی نہ رکھا اور اُن عناصر کے ہاتھوں میں کھیل گیا جو چنگاری کو اَلاؤ میں بدلنا چاہتے تھے۔ پچھلے بیس دنوں سے بیت اللہ محسود کا ایک امریکی ہدف بن گیا ہے ۔ اُس کے سر کی بھاری قیمت مقرر کردی گئی ہے۔ اَب ہر وَاردات اُس کے کھاتے میں ڈل رہی ہے۔ سوات بھی بیت اللہ محسود کی ذمہ داری کا حصہ ہے جس پر فضل اللہ کنٹرول کرتا ہے۔ سو تازہ ترین ویڈیو بھی با لواسطہ بیت اللہ کے نامہ اعمال کا حصہ بنے گی۔ حکومت ِ پاکستان ایک عرصے سے بیت اللہ محسود کے خلاف موثر کارروائی چاہتی ہے لیکن امریکہ چشم پوشی کر رہا تھا۔ یہ ایک الگ طلسم ہو شربا ہے۔ اَب یوں محسوس ہوتا ہے کہ امریکہ اور پاکستان دونوں بیت اللہ محسود کے خلاف متحد ہوگئے ہیں۔ تازہ ویڈیو اِشترک کار کے لیے معاون ثابت ہوگی۔ امریکہ کی طرف سے ملنے والے اِس تعاون کی قیمت کے طور پر سوات امن معاہدہ منسوخ ہو سکتا ہے اور ایک سخت گیر آپریشن کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا ۔ یہ تین چار برس پہلے کی بات ہے پاکستانی انجینٔیر کو خبر ملی کہ بلو چستان کے پہاڑوں میں ایک فلم کی عکس بندی ہو رہی ہے اَور فلم بنانے والے کسی یورپی ملک کے گورے اور گوریاں ہیں۔ اہلکاروں نے پوچھ گچھ کی تو پتہ چلا کہ طالبان کے ظلم و ستم پر مبنی ایک فلم تیار کی جا رہی ہے۔ اِس کے لیے مقامی با شندوں کو بطور ِ اداکار بھر تی کیا گیا ہے اور اُنہیں ڈالروں میں ادائیگی کی جا رہی ہے۔ ایک مقامی این جی اَو بھی معاونین میں شامل تھی۔ مغرب اِس طرح کی فریب کاریوں کے فن کا ماہر ہے۔ سوات کی ویڈیو کے بارے میں مالاکنڈ کے کمشنر نے اللہ کی قسم کھا کر گواہی دی کہ کوڑے مارنے کی ویڈیو جعلی ہے۔ تحریک ِطالبان سوات کے ترجمان حاجی مسلم خان نے بھی ویڈیو کو جعلی اور امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کو شش قرار دیاہے۔ کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ ایک مختصر سا تصویری خبرنامہ قیامت ڈھا گیا اور ابھی تک یہ یقین بھی نہیں ہو سکا کہ واقعہ اَصلی ہے یا جعلی؟ بنیادی بات یہ ہے کہ سوات حکومتی رِٹ سے نکل چکا ہے وہاں ایک بھیانک خلا ہے بھانٹ بھانٹ