ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت ِاقدس پیر و مرشد مولانا سید حامد میاں صاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) دواؤں میں تاثیرات اللہ تعالیٰ کے حکم سے ہیں خود بخود نہیں ۔سٹھیا جانے سے پناہ بڑھاپے کا علاج نہیں ہے ۔ علاج کے تین طریقے ۔ طبیب کو بھی دُعا کرنی چاہیے ( تخریج و تزئین : مولانا سیّد محمود میاں صاحب ) (کیسٹ نمبر 59 سا ئیڈ A 13 - 06 - 1986 ) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! یہ طب اَور علاج دواؤں سے اِس کے بارے میں جنابِ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا مَااَنْزَلَ اللّٰہُ دَائً اِلَّا اَنْزَلَ لَہ شِفَائً جو بیماری بھی اللہ نے اُتاری ہے اُس کی شفاء بھی اُتاری ہے تو کوئی بیماری ایسی ہے ہی نہیں کہ جس کا علاج نہ ہوسکتا ہو یہ الگ بات ہے کہ اُس علاج میں ابھی تک کامیابی نہ ہوئی ہو اُس علاج کا پتا نہ چلا ہو لوگوں کو، لیکن جو بیماری بھی ہے علاج اُس کا ضرور ہے۔ آگے چل کر کچھ دواؤں کا ذکر بھی آتا ہے کہ یہ ہر بیماری کا علاج ہیں سوائے موت کے ۔ ایک حدیث شریف میں اِرشاد ہوتا ہے لِکُلِّ دَائٍ دَوَائ ہر بیماری کی دَوا ہے فَاِذَا اُصِیْبَ دَوَائُ نِ الدَّائَ بَرَئَ بِاِذْنِ اللّٰہِ ١ جب دوا بیماری کو لگ جائے فِٹ بیٹھ جائے تو بَرَئَ مریض ٹھیک ہوجاتاہے اللہ کے حکم سے، یہ عقیدے کی بات بھی بتلادی کہ یہ نہ سمجھیں کہ دوا میں یہ تاثیر خودبخود ہے خود بخود تو آگ میں بھی نہیں ہے تاثیر جلانے کی اَور پانی میں بھی نہیں ہے بجھانے کی یہ تو اللہ تعالیٰ نے رکھی ہے۔ جب یہ دوا اَور مرض دونوں کا جوڑ صحیح بیٹھ جائے تو بَرَئَ بِاِذْنِ اللّٰہِ وہ اللہ کے حکم سے ٹھیک ہوجاتا ہے۔ ١ مشکوة شریف ص ٣٨٧