ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009 |
اكستان |
|
حضرت مقدام بن معدی کرب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : حق تعالیٰ کے یہاں شہید کے لیے چھ فضیلتیں (یعنی چھ اِمتیازی اِنعامات ) ہیں (١) اُس کی پہلی مرتبہ میں ہی (یعنی خون کا پہلا قطرہ گرتے ہی) بخشش کر دی جاتی ہے (٢) اُس کو (جان نکلتے وقت ہی) جنت میںاپنا ٹھکانہ دکھادیا جاتا ہے(٣) وہ قبر کے عذاب سے محفوظ رہتا ہے اور بڑی گھبراہٹ سے بھی محفوظ رہے گا (٤) اُس کے سر پر عظمت وو قار کا تاج رکھا جائے گا جس کا ایک یاقوت بھی دُنیا وما فیھا سے بہتر اور گراں قیمت ہوگا (٥) اُ س کی زوجیت میں بڑی آنکھوں والی بہتَّر حوریں دی جائیں گی (٦) اُس کے عزیزو اَقرباء میں سے ستر آدمیوں کے حق میں اُس کی سفارش قبول کی جائے گی۔ چھ چیزوں کی ضمانت پر جنت کی ضمانت : عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ اَنَّ النَّبِیِّ ۖ قَالَ : اِضْمَنُوْا لِیْ سِتًّا مِّنْ اَنْفُسِکُمْ اَضْمَنْ لَکُمُ الْجَنَّةَ ، اُصْدُقُوْا اِذَا حَدَّثْتُمْ ، وَاَوْفُوْا اِذَا وَعَدْتُّمْ، وَاَدُّوْا اِذَا ائْتُمِنْتُمْ وَاحْفَظُوْا فُرُوْجَکُمْ ، وَغُضُّوْا اَبْصَارَکُمْ ، وَکُفُّوْا اَیْدِیَکُمْ ۔ (مسند احمد، و شعب الایمان بحوالہ مشکٰوة ص ٤١٥) حضرت عبادة بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ۖ نے فرمایا : تم لوگ اپنے بارے میں مجھے چھ چیزوں کی ضمانت دو (یعنی چھ باتوں پر عمل کرنے کا عہد کر لو) میں تمہارے لیے جنت کا ضامن بن جاؤں گا: (١) جب بولو سچ بولو(٢) وعدہ کرو تو پورا کرو(٣) تمہارے پاس امانت رکھوائی جائے تو اُسے اَدا کرو(٤) اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرو(٥) اپنی نگاہ کو محفوظ رکھو (یعنی اُس چیز کی طرف نظر اُٹھانے سے پرہیز کرو جس کو دیکھنا جائز نہیں) (٦) اپنے ہاتھوں پر قابو رکھو (یعنی اپنے ہاتھوں کو ناحق مارنے اور حرام و مکروہ چیزوں کو پکڑنے سے باز رکھو)۔