ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009 |
اكستان |
|
وفیات موت العَالِم موت العالَم گزشتہ ماہ کی پانچ تاریخ کو امام اہل ِسنت حضرت مولانا سر فراز خان صاحب صفدر رحمہ اللہ علیہ طویل علالت کے بعد ٩٨ برس عمر پاکر رحلت فرماگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ حضرت مولانا رحمہ اللہ کی دینی خدمات کسی سے مخفی نہیں ہیں عام و خاص ہر ایک کو اللہ تعالیٰ نے آپ کی ذات سے فائدہ پہنچایا خاص طور پر عقائد اہل ِ سنت کی تشریح اور فرقِ باطلہ کے رد میں آپ کی قیمتی تصانیف تا قیامت رہنمائی کرتی رہیں گی۔ آپ شیخ العرب والعجم حضرت مولانا سیّد حسین احمد صاحب مدنی قدس سرہ العزیز کے شاگرد ِرشید اور فاضل دیوبند تھے۔ مستقل مزاجی اوقات کی پابندی آپ کی سرشت میں داخل تھی بلاشبہ اِس دور کے اُولوالعزم بزرگوں میں آپ کا شمار کیا جا سکتا ہے۔ اپنی طویل علالت کے آخری دو سالوں میں شدید معذوری کے باوجود دو بار مختلف اَوقات میں جامعہ مدنیہ جدید تشریف لا کر اپنی مقبول ِبار گاہ دُعاؤں سے نوازتے رہے۔ جب بھی گکھڑ راقم الحروف (محمود میاں) نے حاضری دی تو علالت کی شدت کے باوجود تواضع کا حکم فرماتے کچھ باتیں بھی کرتے اور نہایت شفقت کا معاملہ فرما کر دُعاؤں کے ساتھ رُخصت فرماتے۔ حضرت رحمہ اللہ کی وفات تمام اہل ِ پاکستان کے لیے عظیم حادثہ ہے اللہ تعالیٰ حضرت کی برکات کے سلسلہ کو قائم و دائم فرمائے اور رحلت سے پیدا ہونے والے خلا کو پُر فرمائے۔ حضرت کی جملہ خدماتِ دینیہ کو شرف قبولیت عطا فر ماکر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اُن کے پسماندگان کو صبر جمیل اور اجر ِ عظیم عطا فرمائے۔ ٭بڑے حضرت رحمة اللہ علیہ کے مرید اور جامعہ کے خیر خواہ بھائی تقی صاحب گزشتہ ماہ طویل علالت کے بعد وفات پاگئے۔٭ جامعہ محمد یہ کے مدرس قاری عثمان صاحب کے والد صاحب بھی گزشتہ سے پیوستہ ماہ وفات پاگئے۔٭جامعہ مدنیہ جدید کے ناظم قاری غلام سرور صاحب کے تایازاد بھائی جتوئی مظفر گڑھ میں وفات پاگئے۔٭ جامعہ فاروق اعظم کنگن پور ضلع قصور کے مہتمم قاری محمد اشرف حامد صاحب کی والدہ صاحبہ بھی وفات پاگئیں ۔٭ بھائی خادم محمود صاحب کے والد صاحب بھی گزشتہ دنوں وفات پاگئے ۔ جامعہ مدنیہ کے خادم فدا حسین کے خُسر بھی گذشتہ دنوں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ