Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009

اكستان

24 - 64
اُمت ِمسلمہ کی مائیں 								  قسط  :  ٤
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا
(  حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی صاحب بلند شہری  )
 آنحضرت  ۖ  کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے محبت  : 
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے آنحضرت  ۖ  کو دیگر تمام بیویوں کی بہ نسبت زیادہ محبت تھی۔ حضرت عَمر و بن العاص  نے ایک مرتبہ سوال کیا کہ یا رسول اللہ  ۖ  آپ کو سب سے زیادہ کون محبوب ہے؟ آپ  ۖ نے فرمایا عائشہ ،اُنہوں نے مکرر سوال کیا یا رسول اللہ مردوں میں سب سے زیادہ آپ کو کون محبوب ہے؟ فرمایا عائشہ کے والد۔ سائل نے سہ بار سوال کیا کہ اُن کے بعد؟ فرمایا عمر۔ لیکن اِس قدر محبت کے باوجود کسی دُوسری بیوی کی ذرا حق تلفی نہیں فرماتے تھے۔ سب کے حقوق اور دِلداری اور شب باشی میں برابری رکھتے تھے ۔چونکہ طبعی محبت اختیاری نہیں ہے اِس لیے بار گاہِ خدا وندی میں آپ  ۖ نے یہ دُعا کی تھی   اَللّٰہُمَّ ھٰذَا قَسْمِیْ فِیْمَا اَمْلِکُ فَلَا تَلُمْنِیْ فِیْمَا تَمْلِکُ وَلَا اَمْلِکُ (اے اللہ !یہ میری تقسیم ہے میرے اختیار کی چیزوں میں لہٰذا مجھے ملامت نہ کیجئے اُس چیز میں جس کے آپ مالک ہیں اور میرے قبضہ کی نہیں ہے) یعنی طبعی محبت غیر اختیاری ہے اِس میں برابری کرنا میرے اختیار سے باہر ہے۔(جمع الفوائد) 
حضورِ اقدس  ۖ کو اللہ جل شانہ نے معلم بناکر بھیجا تھا اِس لیے آپ کو اللہ کی طرف سے ایسے حالات میں مبتلا کیا گیا جن سے اُمت کو راہ مل سکے۔ چونکہ اُمت کو چار بیویوں تک رکھنے کی اجازت ہے اِس لیے جو اُمتی اِس پر عمل کرے اُس کے لیے آنحضرت  ۖ کی زندگی سے سبق مل گیا کہ ایک بیوی سے طبعی محبت زیادہ ہو تو اِس پر مواخذہ نہیں لیکن حق کی ادائیگی میں سب کو برا بر رکھنا فرض ہے اِس میں کوتاہی کی توپکڑ ہوگی۔ ترمذی شریف میں ہے کہ آنحضرت  ۖ نے فرمایا کہ جب ایک مرد کے پاس دو بیویاں ہوں اور وہ اُن کے درمیان برابری کا خیال نہ رکھے تو قیامت کے روز اِس حال میں آئے گا کہ اُس کا ایک پہلو گرا ہوا ہوگا۔ (ترمذی بحوالہ مشکوٰة شریف) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 دوا کے استعمال کی ترغیب : 6 3
5 بڑھاپا واپس نہیں جاتا : 6 3
6 توانائیوں کا پروان چڑھنا اور پھر زائل ہو جانا قدرتی عمل ہے : 6 3
7 نبی علیہ السلام کی دُعا ..... شباب تا حیات : 7 3
8 سٹھیا جانے سے پناہ : 7 3
9 طبعی میلان یا نسخہ خواب میں : 8 3
10 طبیب کو بھی اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے : 10 3
11 تین طریقوں سے آپ ۖ نے علاج کومفید فرمایا : 10 3
12 داغنے کو ترجیح نہ دی جائے : 11 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 12 13
15 علمی مضامین 15 1
16 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
17 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 24 16
18 آنحضرت ۖ کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے محبت : 24 16
19 تربیت کا خاص خیال : 25 16
20 مختلف نصائح : 25 16
21 کلماتِ حکمت ومو عظت : 26 16
22 فراق ِ رسول اللہ ۖ 28 1
23 تربیت ِ اَولاد 29 1
24 جو اَولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 29 23
25 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کے فوائد اور اُس کی حکمتیں : 30 23
26 فرقتِ صفدر میں ہوں اَندوہگیں 32 1
27 نام ِ نامی کی وضاحت: 32 26
28 تحصیل ِعلم کے مختلف مراحل : 34 26
29 سلسلۂ طریقت : 34 26
30 عادات و خصائل : 35 26
31 ایفائے عہدو اِستقامت : 36 26
32 دینی و علمی خدمات : 36 26
33 تدریسی خدمات : 36 26
34 فِرَقِ باطلہ کے خلاف علمی جہاد : 37 26
35 .گلدستہ ٔ اَحادیث 39 1
36 ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر چھ حق ہیں : 39 35
37 .شہید کے لیے چھ اِمتیازی اِنعامات : 39 35
38 چھ چیزوں کی ضمانت پر جنت کی ضمانت : 40 35
39 چھ صحابۂ کرام کی فضیلت : 41 35
40 دینی مدارس اَور دَہشت گردی کی تازہ لہر 43 1
41 قطع رحمی ....... قرآن وسنت کی روشنی میں 47 1
42 قطع رحمی کا علاج : 47 41
43 صلہ رحمی کیا ہے؟ 47 41
44 صلہ رحمی کیسے کی جائے؟ : 47 41
45 صلہ رحمی زیادتی عمر وفراخی ِ رزق کا سبب : 49 41
46 حضرت شیخ الا سلام علامہ ابن ِتیمیہ نے فرمایا : اَجل کی دو قسمیں ہیں : 50 41
47 صلہ رحمی : 51 41
48 صلہ رحمی دخولِ جنت کا بڑا سبب : 51 41
49 صلہ رحمی دین ِاِسلام کے محاسن میں سے ہے : 51 41
50 صلہ رحمی اچھی تعریف کا سبب ہے : 52 41
51 صلہ رحمی باطنی محاسن کی علامت ہے : 52 41
52 رشتہ داروں میں محبت کا پھیلنا : 52 41
53 میڈیاکا غیر متوازن روّیہ 53 1
54 بقیہ : تربیت ِاولاد 59 23
55 موت العَالِم موت العالَم 60 1
56 ( دینی مسائل ) 62 1
57 بیمار کے طلاق دینے کابیان : 62 56
58 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter