Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009

اكستان

41 - 64
چھ صحابۂ کرام کی فضیلت  :
عَنْ سَعْدٍ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ  ۖ سِتَّةَ نَفَرٍ فَقَالَ الْمُشْرِکُوْنَ لِلنَّبِیِّ  ۖ  اُطْرُدْ ھٰؤُلَائِ لَایَجْتَرِئُ وْنَ عَلَیْنَا قَالَ وَکُنْتُ اَنَا وَابْنُ مَسْعُوْدٍ وَرَجُل مِّنْ ھُذَیْلٍ وَبِلَال وَرَجُلَانِ لَسْتُ اُسَمِّیْھِمَا فَوَقَعَ فِیْ نَفْسِ رَسُوْلِ اللّٰہِ  ۖ مَاشَائَ اللّٰہُ اَنْ یَّقَعَ فَحَدَّثَ نَفْسَہ فَاَنْزَلَ اللّٰہُ وَلَاتَطْرُدِ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّھُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِیِّ یُرِیْدُوْنَ وَجْھَہ ۔(مسلم بحوالہ مشکوة  ص ٥٧٥)
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم  ۖ کے ساتھ ہم چھ آدمی تھے (مکہ مکرمہ کے ) مشرکین(میں سے بعض سرداروں )نے نبی کریم  ۖ  سے مطالبہ کیا کہ تم (اگر چاہتے ہوکہ ہم لوگ تمہارے پاس آئیں جائیں، تمہاری دعوتی باتیں سنیں اور قبول ِ اسلام کے بارے میں سوچیں تو اپنے ساتھیوں میں سے) اِن لوگوں کو(جو آزاد کردہ غلام ہیں اور ہماری سماجی زندگی میں بے وقعت و بے حیثیت مانے جاتے ہیں اپنی مجلس سے ) دُور رکھو، تاکہ یہ لوگ (ہمارے برا بر میں بیٹھنے اور ہمارے ساتھ بات چیت میں شریک ہونے کا فائدہ اُٹھا کر ) ہم پر جَری اَور دلیر نہ ہوجائیں ۔ حضرت سعد فرماتے ہیں کہ اِن چھ آدمیوں میں سے ایک تو میں تھا ایک عبداللہ بن مسعود  تھے، ایک شخص قبیلہ ہذیل کا تھا ایک بلال تھے، دو آدمی اور تھے جن کا نام میں نہیں بتاتا  ١
بہرحال (اِن سرداروں کا مطالبہ سن کر ) رسول کریم  ۖ  کے خیال میں وہ بات آئی جو اللہ نے چاہا کہ آئے، پھر آپ نے اِس بارے میں سوچا ہی تھا کہ یہ آیت کریمہ نازل ہوگئی  وَلَاتَطْرُدِ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّھُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِیِّ یُرِیْدُوْنَ وَجْھَہ (یعنی اُن لوگوں کو اپنے پاس سے نہ ہٹائیے جو صبح و شام اپنے رب کو یاد کرتے ہیں اور پکارتے ہیں اور (اِس عبادت و ذکر سے) اُن کا مقصد اپنے رب کی رضاء و خوشنودی چاہنے کے سوا کچھ نہیں ہوتا)۔
    ١  غالبًا یہ حضرات حضرت خباب بن الارت اور حضرت عمار بن یاسر تھے۔  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 دوا کے استعمال کی ترغیب : 6 3
5 بڑھاپا واپس نہیں جاتا : 6 3
6 توانائیوں کا پروان چڑھنا اور پھر زائل ہو جانا قدرتی عمل ہے : 6 3
7 نبی علیہ السلام کی دُعا ..... شباب تا حیات : 7 3
8 سٹھیا جانے سے پناہ : 7 3
9 طبعی میلان یا نسخہ خواب میں : 8 3
10 طبیب کو بھی اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے : 10 3
11 تین طریقوں سے آپ ۖ نے علاج کومفید فرمایا : 10 3
12 داغنے کو ترجیح نہ دی جائے : 11 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 12 13
15 علمی مضامین 15 1
16 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
17 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 24 16
18 آنحضرت ۖ کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے محبت : 24 16
19 تربیت کا خاص خیال : 25 16
20 مختلف نصائح : 25 16
21 کلماتِ حکمت ومو عظت : 26 16
22 فراق ِ رسول اللہ ۖ 28 1
23 تربیت ِ اَولاد 29 1
24 جو اَولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 29 23
25 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کے فوائد اور اُس کی حکمتیں : 30 23
26 فرقتِ صفدر میں ہوں اَندوہگیں 32 1
27 نام ِ نامی کی وضاحت: 32 26
28 تحصیل ِعلم کے مختلف مراحل : 34 26
29 سلسلۂ طریقت : 34 26
30 عادات و خصائل : 35 26
31 ایفائے عہدو اِستقامت : 36 26
32 دینی و علمی خدمات : 36 26
33 تدریسی خدمات : 36 26
34 فِرَقِ باطلہ کے خلاف علمی جہاد : 37 26
35 .گلدستہ ٔ اَحادیث 39 1
36 ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر چھ حق ہیں : 39 35
37 .شہید کے لیے چھ اِمتیازی اِنعامات : 39 35
38 چھ چیزوں کی ضمانت پر جنت کی ضمانت : 40 35
39 چھ صحابۂ کرام کی فضیلت : 41 35
40 دینی مدارس اَور دَہشت گردی کی تازہ لہر 43 1
41 قطع رحمی ....... قرآن وسنت کی روشنی میں 47 1
42 قطع رحمی کا علاج : 47 41
43 صلہ رحمی کیا ہے؟ 47 41
44 صلہ رحمی کیسے کی جائے؟ : 47 41
45 صلہ رحمی زیادتی عمر وفراخی ِ رزق کا سبب : 49 41
46 حضرت شیخ الا سلام علامہ ابن ِتیمیہ نے فرمایا : اَجل کی دو قسمیں ہیں : 50 41
47 صلہ رحمی : 51 41
48 صلہ رحمی دخولِ جنت کا بڑا سبب : 51 41
49 صلہ رحمی دین ِاِسلام کے محاسن میں سے ہے : 51 41
50 صلہ رحمی اچھی تعریف کا سبب ہے : 52 41
51 صلہ رحمی باطنی محاسن کی علامت ہے : 52 41
52 رشتہ داروں میں محبت کا پھیلنا : 52 41
53 میڈیاکا غیر متوازن روّیہ 53 1
54 بقیہ : تربیت ِاولاد 59 23
55 موت العَالِم موت العالَم 60 1
56 ( دینی مسائل ) 62 1
57 بیمار کے طلاق دینے کابیان : 62 56
58 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter