ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009 |
اكستان |
|
سے تازگی آتی ہے نیا پن آتا ہے پھر رفتہ رفتہ وہ ختم ہوجاتی ہے تمام چیزوں میں مشینوں میں بھی یہی ہے گاڑی آج نئی آئی ہے پھر وہ ایک ہزار میل تک احتیاط سے چلائی جائے گی پھر وہ چالو ہوجائے گی صحیح طرح سے چلتی رہے گی پھر چاہے اُسے ایک جگہ کھڑی رکھیں لیکن اللہ کا حکم جو (گردش ِ) زمانے کے ذریعے پورا ہوتا ہے وہ ہوگا اُس کے اَجزاء جو ہیں وہ پرانے ہوتے چلے ہی جائیں گے چاہے اُسے چلاؤ چاہے نہ چلاؤ کہیں کی کوئی چیز اُس کی پرانی ہوکر کمزور ہوجائے گی کہیں کی کوئی چیز پرانی ہو کر کمزور ہوجائے گی۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ نظام ایک رکھا ہے وہ نظام کُلّی ہے۔ نبی علیہ السلام کی دُعا ..... شباب تا حیات : ایک صحابی کے بارے میں آتا ہے کہ رسول اللہ ۖ نے اُن کو دُعاء دے دی کہ اَللّٰھُمَّ مَتِّعْہُ بِشَبَابِہ اللہ تعالیٰ تو شباب سے اِسے متمتع فرما یعنی یہ فائدہ اُٹھاتا رہے شباب کا ۔ اور یہ دعا کی قبولیت اللہ کی طرف سے بطور ِمعجزہ ہوئی۔ پھر نوے سال سے بھی زیادہ عمر اُن کی ہوگئی اور جوانی جیسی حالت اُن کی رہی۔ سٹھیا جانے سے پناہ : یہ ھَرَمْ جو ہے بالکل بڑھاپا اَور ضعف اِس سے پناہ مانگی گئی ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسا نہ ہو اِس حالت سے بچائے کہ بالکل ضعیف اَور ناتواں ہوجاتے ہیں ہاتھ حرکت نہیں کرتے خود کروٹ نہیں لے سکتے لیکن حواس ٹھیک رہتے ہیں اُن کے اَور بعض ایسے ہوتے ہیں کہ ایسا نہیں رہتا بلکہ حالت خراب ہوجاتی ہے وہ جو حالت خراب ہوتی ہے اُس سے پناہ مانگی ہے کہ دماغ کی یہ حالت کہ جس میں اِنسان کو کچھ تمیز ہی نہ رہے اُس سے اللہ سے پناہ مانگنی چاہیے تو اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْھَرَمِ اور اَعُوْذُبِکَ مِنْ اَنْ اُرَدَّ اِلٰی اَرْذَلِ الْعُمُرِ کہ میں عمر کے بدترین حصہ کی طرف لوٹایا جاؤں اِس سے میں تیری پناہ چاہتا ہوں،یہ دُعا نماز میں بھی پڑھی جاسکتی ہے التحیات کے بعد سے لے کر سلام پھیرنے تک جو دُعاء کسی کو پسند ہو عزیز ہو ضرورت ہو وہ دُعا کر سکتا ہے۔ اَور ایک دُعا یہ بھی آئی ہے اُس کا ترجمہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ میں تجھ سے وہ تمام چیزیں مانگتا ہوں جو جنابِ رسول اللہ ۖ نے مانگیں اَور اُن تمام چیزوں سے پناہ مانگتا ہوں جن سے رسول اللہ ۖ نے پناہ چاہی ہو یہ جامع دُعاء ہے اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ خَیْرِ مَا سَأَلَکَ نَبِیُّکَ سَیِّدُنَا مُحَمَّد