Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009

اكستان

7 - 64
سے تازگی آتی ہے نیا پن آتا ہے پھر رفتہ رفتہ وہ ختم ہوجاتی ہے تمام چیزوں میں مشینوں میں بھی یہی ہے گاڑی آج نئی آئی ہے پھر وہ ایک ہزار میل تک احتیاط سے چلائی جائے گی پھر وہ چالو ہوجائے گی صحیح طرح سے چلتی رہے گی پھر چاہے اُسے ایک جگہ کھڑی رکھیں لیکن اللہ کا حکم جو (گردش ِ) زمانے کے ذریعے پورا ہوتا ہے وہ ہوگا اُس کے اَجزاء جو ہیں وہ پرانے ہوتے چلے ہی جائیں گے چاہے اُسے چلاؤ چاہے نہ چلاؤ کہیں کی کوئی چیز اُس کی پرانی ہوکر کمزور ہوجائے گی کہیں کی کوئی چیز پرانی ہو کر کمزور ہوجائے گی۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ نظام ایک رکھا ہے وہ نظام کُلّی ہے۔ 
نبی علیہ السلام کی دُعا  .....  شباب تا حیات  :
ایک صحابی کے بارے میں آتا ہے کہ رسول اللہ  ۖ  نے اُن کو دُعاء دے دی کہ  اَللّٰھُمَّ مَتِّعْہُ بِشَبَابِہ  اللہ تعالیٰ تو شباب سے اِسے متمتع فرما یعنی یہ فائدہ اُٹھاتا رہے شباب کا ۔ اور یہ دعا کی قبولیت اللہ کی طرف سے بطور ِمعجزہ ہوئی۔ پھر نوے سال سے بھی زیادہ عمر اُن کی ہوگئی اور جوانی جیسی حالت اُن کی رہی۔
سٹھیا جانے سے پناہ  :
یہ  ھَرَمْ  جو ہے بالکل بڑھاپا اَور ضعف اِس سے پناہ مانگی گئی ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسا نہ ہو اِس حالت سے بچائے کہ بالکل ضعیف اَور ناتواں ہوجاتے ہیں ہاتھ حرکت نہیں کرتے خود کروٹ نہیں لے سکتے لیکن حواس ٹھیک رہتے ہیں اُن کے اَور بعض ایسے ہوتے ہیں کہ ایسا نہیں رہتا بلکہ حالت خراب ہوجاتی ہے وہ جو حالت خراب ہوتی ہے اُس سے پناہ مانگی ہے کہ دماغ کی یہ حالت کہ جس میں اِنسان کو کچھ تمیز ہی نہ رہے اُس سے اللہ سے پناہ مانگنی چاہیے تو  اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْھَرَمِ  اور  اَعُوْذُبِکَ مِنْ اَنْ اُرَدَّ اِلٰی اَرْذَلِ الْعُمُرِ کہ میں عمر کے بدترین حصہ کی طرف لوٹایا جاؤں اِس سے میں تیری پناہ چاہتا ہوں،یہ دُعا نماز میں بھی پڑھی جاسکتی ہے التحیات کے بعد سے لے کر سلام پھیرنے تک جو دُعاء کسی کو پسند ہو عزیز ہو ضرورت ہو وہ دُعا کر  سکتا ہے۔
 اَور ایک دُعا یہ بھی آئی ہے اُس کا ترجمہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ میں تجھ سے وہ تمام چیزیں مانگتا ہوں جو جنابِ رسول اللہ  ۖ  نے مانگیں اَور اُن تمام چیزوں سے پناہ مانگتا ہوں جن سے رسول اللہ  ۖ  نے پناہ چاہی ہو یہ جامع دُعاء ہے  اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ خَیْرِ مَا سَأَلَکَ نَبِیُّکَ سَیِّدُنَا مُحَمَّد 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 دوا کے استعمال کی ترغیب : 6 3
5 بڑھاپا واپس نہیں جاتا : 6 3
6 توانائیوں کا پروان چڑھنا اور پھر زائل ہو جانا قدرتی عمل ہے : 6 3
7 نبی علیہ السلام کی دُعا ..... شباب تا حیات : 7 3
8 سٹھیا جانے سے پناہ : 7 3
9 طبعی میلان یا نسخہ خواب میں : 8 3
10 طبیب کو بھی اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے : 10 3
11 تین طریقوں سے آپ ۖ نے علاج کومفید فرمایا : 10 3
12 داغنے کو ترجیح نہ دی جائے : 11 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 12 13
15 علمی مضامین 15 1
16 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
17 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 24 16
18 آنحضرت ۖ کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے محبت : 24 16
19 تربیت کا خاص خیال : 25 16
20 مختلف نصائح : 25 16
21 کلماتِ حکمت ومو عظت : 26 16
22 فراق ِ رسول اللہ ۖ 28 1
23 تربیت ِ اَولاد 29 1
24 جو اَولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 29 23
25 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کے فوائد اور اُس کی حکمتیں : 30 23
26 فرقتِ صفدر میں ہوں اَندوہگیں 32 1
27 نام ِ نامی کی وضاحت: 32 26
28 تحصیل ِعلم کے مختلف مراحل : 34 26
29 سلسلۂ طریقت : 34 26
30 عادات و خصائل : 35 26
31 ایفائے عہدو اِستقامت : 36 26
32 دینی و علمی خدمات : 36 26
33 تدریسی خدمات : 36 26
34 فِرَقِ باطلہ کے خلاف علمی جہاد : 37 26
35 .گلدستہ ٔ اَحادیث 39 1
36 ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر چھ حق ہیں : 39 35
37 .شہید کے لیے چھ اِمتیازی اِنعامات : 39 35
38 چھ چیزوں کی ضمانت پر جنت کی ضمانت : 40 35
39 چھ صحابۂ کرام کی فضیلت : 41 35
40 دینی مدارس اَور دَہشت گردی کی تازہ لہر 43 1
41 قطع رحمی ....... قرآن وسنت کی روشنی میں 47 1
42 قطع رحمی کا علاج : 47 41
43 صلہ رحمی کیا ہے؟ 47 41
44 صلہ رحمی کیسے کی جائے؟ : 47 41
45 صلہ رحمی زیادتی عمر وفراخی ِ رزق کا سبب : 49 41
46 حضرت شیخ الا سلام علامہ ابن ِتیمیہ نے فرمایا : اَجل کی دو قسمیں ہیں : 50 41
47 صلہ رحمی : 51 41
48 صلہ رحمی دخولِ جنت کا بڑا سبب : 51 41
49 صلہ رحمی دین ِاِسلام کے محاسن میں سے ہے : 51 41
50 صلہ رحمی اچھی تعریف کا سبب ہے : 52 41
51 صلہ رحمی باطنی محاسن کی علامت ہے : 52 41
52 رشتہ داروں میں محبت کا پھیلنا : 52 41
53 میڈیاکا غیر متوازن روّیہ 53 1
54 بقیہ : تربیت ِاولاد 59 23
55 موت العَالِم موت العالَم 60 1
56 ( دینی مسائل ) 62 1
57 بیمار کے طلاق دینے کابیان : 62 56
58 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter