Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009

اكستان

36 - 64
ایفائے عہدو اِستقامت  :
ایفائے عہد اور معمولات میں استقامت بھی آپ کی صفات خاصہ تھیں۔اگر کہیں تبلیغی دورہ پر جانا ہوتا تو موسم کی خرابی یا طبیعت کی معمولی خرابی اِس رستہ میں رُکاوٹ نہ بنتی ۔اپنے تمام معمولات بر وقت ادا کرنے کی کوشش کرتے تھے مثلاََ عشاء کے فوراََ بعد سونا، تہجد کی پابندی کرنا اور نمازِ فجر سے پہلے ناشتہ کر لینا۔ نماز کے بعد گکھڑ کے ایلیمنٹری کالج میں درس دینا۔ وہاں سے فارغ ہو کرجامعہ نصرت العلوم گوجرانوالہ میں پڑھانے کیلئے آنا ۔ پھر واپسی پر کھانا کھا کر قیلولہ کرنا، قیلولہ کے بعد ظہر کی نماز ادا کرنا۔ نماز ظہر کے بعد طالبات کو دینی تعلیم دینا۔ عصر کے بعدمتوسلین کے احوال دریافت کرنااور ضرورت مندوں کوتعویذ وغیرہ عطا کرنا۔
دینی و علمی خدمات  : 
دارالعلوم دیوبندسے فراغت کے بعدآپ گوجرانوالہ آ گئے اور اپنے اُستاد محترم حضرت مولانا عبدالقدیر صاحب کی زیرِ نگرانی تدریس شروع کر دی۔ جب آپ کی علمی قابلیّت کا شہرہ ہوا تو گکھڑ کے کچھ مخلص ساتھی آپ کو وہاں لے آئے۔ وہاں پر آپ نے بوہڑ والی مسجد کی امامت و خطابت سنبھا لی اور فجر کے بعد درس قرآن کا آغاز کر دیا۔ آپ کی آمد سے قبل گکھڑ کے عوام بدعتی علماء کے چنگل میں پھنسے ہوئے تھے۔ آپ نے  حتی الوسع اُن کے عقائد کی اصلاح و درستگی کیلئے محنت فرمائی۔١٩٤٣ ء میں ایلیمنٹری کالج کے پرنسپل ملک عبدالحمید کے اصرار پر وہاں درسِ قرآن کا سلسلہ شروع کیا۔اِس سے تربیّت حاصل کرنے والے اساتذہ کو بڑا فائدہ ہوا۔ملک صاحب کے بعد بھی اکثر پرنسپل صاحبان نے آپ کی علمی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے درسِ قرآن کو جاری رکھا۔چند ایک پرنسپل صاحبان نے مسلکی اختلاف کی وجہ سے رُکاوٹ بننے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے اور درسِ قرآن جاری رہا۔ یہ کام آپ فی سبیل اﷲ ہی کرتے رہے۔ کچھ پرنسپل برائے نام معاوضہ بھی دیتے رہے لیکن آخری سالوں میں مخالفین نے وہ بھی بند کروا دیا لیکن آپ کا درس بند نہ کروا سکے۔اِس ادارہ میں تقریباً چالیس برس تک آپ نے درسِ قرآن دیا۔
تدریسی خدمات  : 
آپ کے چھوٹے بھائی حضرت مولانا صوفی عبد الحمید صاحب سواتی نے دیوبند سے فراغت کے بعد
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 دوا کے استعمال کی ترغیب : 6 3
5 بڑھاپا واپس نہیں جاتا : 6 3
6 توانائیوں کا پروان چڑھنا اور پھر زائل ہو جانا قدرتی عمل ہے : 6 3
7 نبی علیہ السلام کی دُعا ..... شباب تا حیات : 7 3
8 سٹھیا جانے سے پناہ : 7 3
9 طبعی میلان یا نسخہ خواب میں : 8 3
10 طبیب کو بھی اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے : 10 3
11 تین طریقوں سے آپ ۖ نے علاج کومفید فرمایا : 10 3
12 داغنے کو ترجیح نہ دی جائے : 11 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 12 13
15 علمی مضامین 15 1
16 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
17 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 24 16
18 آنحضرت ۖ کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے محبت : 24 16
19 تربیت کا خاص خیال : 25 16
20 مختلف نصائح : 25 16
21 کلماتِ حکمت ومو عظت : 26 16
22 فراق ِ رسول اللہ ۖ 28 1
23 تربیت ِ اَولاد 29 1
24 جو اَولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 29 23
25 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کے فوائد اور اُس کی حکمتیں : 30 23
26 فرقتِ صفدر میں ہوں اَندوہگیں 32 1
27 نام ِ نامی کی وضاحت: 32 26
28 تحصیل ِعلم کے مختلف مراحل : 34 26
29 سلسلۂ طریقت : 34 26
30 عادات و خصائل : 35 26
31 ایفائے عہدو اِستقامت : 36 26
32 دینی و علمی خدمات : 36 26
33 تدریسی خدمات : 36 26
34 فِرَقِ باطلہ کے خلاف علمی جہاد : 37 26
35 .گلدستہ ٔ اَحادیث 39 1
36 ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر چھ حق ہیں : 39 35
37 .شہید کے لیے چھ اِمتیازی اِنعامات : 39 35
38 چھ چیزوں کی ضمانت پر جنت کی ضمانت : 40 35
39 چھ صحابۂ کرام کی فضیلت : 41 35
40 دینی مدارس اَور دَہشت گردی کی تازہ لہر 43 1
41 قطع رحمی ....... قرآن وسنت کی روشنی میں 47 1
42 قطع رحمی کا علاج : 47 41
43 صلہ رحمی کیا ہے؟ 47 41
44 صلہ رحمی کیسے کی جائے؟ : 47 41
45 صلہ رحمی زیادتی عمر وفراخی ِ رزق کا سبب : 49 41
46 حضرت شیخ الا سلام علامہ ابن ِتیمیہ نے فرمایا : اَجل کی دو قسمیں ہیں : 50 41
47 صلہ رحمی : 51 41
48 صلہ رحمی دخولِ جنت کا بڑا سبب : 51 41
49 صلہ رحمی دین ِاِسلام کے محاسن میں سے ہے : 51 41
50 صلہ رحمی اچھی تعریف کا سبب ہے : 52 41
51 صلہ رحمی باطنی محاسن کی علامت ہے : 52 41
52 رشتہ داروں میں محبت کا پھیلنا : 52 41
53 میڈیاکا غیر متوازن روّیہ 53 1
54 بقیہ : تربیت ِاولاد 59 23
55 موت العَالِم موت العالَم 60 1
56 ( دینی مسائل ) 62 1
57 بیمار کے طلاق دینے کابیان : 62 56
58 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter