Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009

اكستان

53 - 64
  میڈیاکا غیر متوازن روّیہ 
(  جناب عرفان صدیقی صاحب ،کالم نگار رَوزنامہ جنگ )
جب بھی توازن اور اعتدال کے سنہری اُصولوں کو پس پشت ڈال کر کسی معاملے کو بے ہنگم طریقے سے اُچھال دیا جائے اور ایک رُخے تبصروں کی یلغار سے لوگوں کے دل ودماغ میں چنگاریاں سی بودی جائیں تو وہی کچھ ہوتا ہے جو جمعة المبارک کو ہوا۔ سوات سے آنے والی ایک ویڈیو فلم کے مناظر ہر پہلو سے افسوس ناک ہیں کسی گروہ کو یہ حق نہیں دیا جاسکتا کہ وہ بندوق کے زور اپنی عدالتیں بنالے، اپنا نظام ِ تعزیرات نافذ کردے، خود ہی سزائیں دینے لگے اور خود ہی اُن پر عمل درآمد کرنے لگے۔ 
پاکستان ایک ریاست ہے جس کا اپنا آئین، اپنا قانون، اپنا نظام ِ عدل اور اپنا نظم و نسق ہے۔ کوئی فرد، قبیل یا گروہ، چاہے وہ کتنا ہی پاکباز اور نیک نیت کیوں نہ ہو، ریاست کے اندر اپنی ریاست بنانے کا استحقاق نہیں رکھتا۔ اسلامی حدود وتعزیرات کا نفاذ بھی ریاست کے احاطۂ اختیار میں آتا ہے جسے کوئی غیر ریاستی عنصر بروئے کار نہیں لاسکتا۔ اِس اعتبار سے سوات کا واقعہ ایک باغیانہ فعل ہے جس کادفاع نہیں کیا جانا چاہیے۔ پورے عزم واخلاص سے اِس طرح کے واقعات کا سدّ باب کرنا چاہیے کہ عوام کی جان و مال کا دفاع اور بنیادی حقوق کا تحفظ اِس کا بنیادی وظیفہ ہے۔ 
لیکن کیا ہمارے میڈیا نے جو تماشا لگایا جس طرح کی ہاہا کار مچائی، جس طرح کا بارُود برسایا، جس طرح کے اَلاؤ بھڑکائے، جس طرح کا حشر بپاکیا اور جس بے مہار آزادی کے ساتھ گھروں میں بیٹھی خواتین بچوں اور نوجوانوں کے جذبات واحساسات کو یکطرفہ پرو پیگنڈے کے زہر ناک تیروں کا نشانہ بنایا،کیا اُسے متوازن، معتدل، ذمہ دارانہ اور مہذب کہا جا سکتا ہے؟ ہمارے لبرل فاشٹ ''طالبانیت '' کو دُشمن کے طور پر استعمال کرتے ہیں جس کا مفہوم اُن کے نزدیک بے لچک روّیہ اور نقطہ کمال کو پہنچی ہوئی انتہا پسندی ہے۔ کیا اِن  لبرل فاشسٹوں اور ہمارے میڈیا نے بھی عملاً اِسی ''طالبانیت '' کامظاہرہ نہیں کیا؟ کیا جو کچھ ہمیں دن بھر  دکھایا جاتا رہا وہ کر خت قسم کی اِنتہا پسندی نہ تھی؟ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 دوا کے استعمال کی ترغیب : 6 3
5 بڑھاپا واپس نہیں جاتا : 6 3
6 توانائیوں کا پروان چڑھنا اور پھر زائل ہو جانا قدرتی عمل ہے : 6 3
7 نبی علیہ السلام کی دُعا ..... شباب تا حیات : 7 3
8 سٹھیا جانے سے پناہ : 7 3
9 طبعی میلان یا نسخہ خواب میں : 8 3
10 طبیب کو بھی اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے : 10 3
11 تین طریقوں سے آپ ۖ نے علاج کومفید فرمایا : 10 3
12 داغنے کو ترجیح نہ دی جائے : 11 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 12 13
15 علمی مضامین 15 1
16 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
17 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 24 16
18 آنحضرت ۖ کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے محبت : 24 16
19 تربیت کا خاص خیال : 25 16
20 مختلف نصائح : 25 16
21 کلماتِ حکمت ومو عظت : 26 16
22 فراق ِ رسول اللہ ۖ 28 1
23 تربیت ِ اَولاد 29 1
24 جو اَولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 29 23
25 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کے فوائد اور اُس کی حکمتیں : 30 23
26 فرقتِ صفدر میں ہوں اَندوہگیں 32 1
27 نام ِ نامی کی وضاحت: 32 26
28 تحصیل ِعلم کے مختلف مراحل : 34 26
29 سلسلۂ طریقت : 34 26
30 عادات و خصائل : 35 26
31 ایفائے عہدو اِستقامت : 36 26
32 دینی و علمی خدمات : 36 26
33 تدریسی خدمات : 36 26
34 فِرَقِ باطلہ کے خلاف علمی جہاد : 37 26
35 .گلدستہ ٔ اَحادیث 39 1
36 ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر چھ حق ہیں : 39 35
37 .شہید کے لیے چھ اِمتیازی اِنعامات : 39 35
38 چھ چیزوں کی ضمانت پر جنت کی ضمانت : 40 35
39 چھ صحابۂ کرام کی فضیلت : 41 35
40 دینی مدارس اَور دَہشت گردی کی تازہ لہر 43 1
41 قطع رحمی ....... قرآن وسنت کی روشنی میں 47 1
42 قطع رحمی کا علاج : 47 41
43 صلہ رحمی کیا ہے؟ 47 41
44 صلہ رحمی کیسے کی جائے؟ : 47 41
45 صلہ رحمی زیادتی عمر وفراخی ِ رزق کا سبب : 49 41
46 حضرت شیخ الا سلام علامہ ابن ِتیمیہ نے فرمایا : اَجل کی دو قسمیں ہیں : 50 41
47 صلہ رحمی : 51 41
48 صلہ رحمی دخولِ جنت کا بڑا سبب : 51 41
49 صلہ رحمی دین ِاِسلام کے محاسن میں سے ہے : 51 41
50 صلہ رحمی اچھی تعریف کا سبب ہے : 52 41
51 صلہ رحمی باطنی محاسن کی علامت ہے : 52 41
52 رشتہ داروں میں محبت کا پھیلنا : 52 41
53 میڈیاکا غیر متوازن روّیہ 53 1
54 بقیہ : تربیت ِاولاد 59 23
55 موت العَالِم موت العالَم 60 1
56 ( دینی مسائل ) 62 1
57 بیمار کے طلاق دینے کابیان : 62 56
58 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter