ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009 |
اكستان |
|
یک سبب یہ ہے کہ مبلغین حضرات اِس جانب زیادہ توجہ نہیں دیتے اور اِس کا اہتمام نہیں کرتے، اگر اِس جانب بھی (شروع سے) مختلف اعلیٰ طریقوں سے کوشش کرتے تو رشتہ داروں کی دعوت میں ضرور کامیاب ہوتے، اور خاندان وقبیلے میں اَثرو رُسوخ والے بھی ہوتے، اِن مختلف طرق میں سے یہ ہے کہ رشتہ داروں کے ساتھ تواضع وخاکساری سے پیش آیا جائے، اِن کے سامنے اُن پر اعتماد و بھروسہ اور صلہ رحمی کا مظاہرہ کیا جائے اور اِس کے علاوہ دیگر وہ اعمال اختیار کیے جائیں جن کے ذریعہ اُن کی محبت رشتہ داروں کے دلوں میں رچ بس جائے اور وہ اُن سے محبت کر نے لگیں، خاندان وقبیلے والوں کو بھی چاہیے کہ اپنے قبیلے کے داعی علماء حضرات کی عظمت کو بلند کریں اور اُن کی شان میں کسی بھی طرح سے گستاخی سے اجتناب کریں۔ جب خاندان اِس نہج پر چلیں گے تو یہ بات کوئی بعید نہیں کہ وہ ترقی کے مدارج اور فضیلت کے مراتب کو طے کرتے ہوئے بلندیوں کے اَوج پر پہنچ جائیں۔ صلہ رحمی زیادتی عمر وفراخی ِ رزق کا سبب : حضرت اَنس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ ۖ نے فرمایا جو شخص اِس بات کو پسند کرے کہ اُس کی عمر میں اضافہ وزیادتی ہو اور اُس کے رزق میں فراخی کردی جائے تو اُسے چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔ زیادتی عمر و فراخی رزق کے سلسلے میں حضرات علماء کرام نے فرمایا : ١۔ زیادتی عمر سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ صلہ رحمی کر نے والے شخص کی عمر میں برکت، جسم میں قوت عقل میں وزن، عزم کو پختگی فراہم کر دیتے ہیں چنانچہ اُس کی زندگی خوبصورت و بہترین صفات کا مرقع بن جاتی ہے۔ ٢۔ زیادتی سے مراد حقیقی زیادتی ہے لہٰذا جو شخص صلہ رحمی کرتا ہے اللہ تعالیٰ اُس کی عمر بڑھا دیتے ہیں اور اُس کا رزق فراخ کر دیتے ہیں۔ اور یہ کوئی انو کھی اور قابل ِ تعجب بات نہیں، جس طرح صحت کے لیے تازہ ہوا، عمدہ غذا، اور جسم وجاں کے لیے دیگر اشیاء مقویہ طول عمر کے اَسباب میں سے ہیں، اسی طرح صلہ رحمی کو بھی اللہ تعالیٰ نے طول عمر کے لیے ایک سبب ِربانی قرار دیا ہے۔ اِس لیے وہ اشاء جو مرغوبات ولذائذ کے حصول کا سبب بنتے ہیں اُن کی دو قسمیں ہیں: ایک قسم کے اسباب وہ ہیں جو کہ محسوسات کے قبیل سے ہیں جن کا ادراک عقل سے ممکن ہے، اور