Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009

اكستان

44 - 64
وطن عزیز اور قانون نافذ کرنے والے اِداروں کے لیے مشکلات کھڑی نہ کرنے کی بنا پر اہل مدارس کو خراج ِ تحسین پیش کیا جاتا لیکن اُلٹا مدارس کے لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور دھونس دباؤ اور خوف پر مبنی پالیسیاں تشکیل دی جا رہی ہیں حالانکہ با رہا اِس کا تجربہ کیا جا چکا ہے کہ طاقت اور دباؤ پر مبنی پالیسیوں کا انجام اچھا   نہیں ہوتا۔
 ایک بات اور اہل ِ مدارس محسوس کرتے ہیں کہ 7 /7  کے بعد جس طرح برطانوی آرڈر کی تعمیل میں مدارس کے خلاف کریک ڈاون کیا گیا تھا اِسی طرح اِن دنوں بھی مغربی آقاؤں کی خوشنودی کے لیے مدارس کو تنگ کیا جا رہا ہے، حالیہ دنوں میں متعدد مدارس پر چھاپے مارے گئے اسلام آباد کے ایک مدرسہ میں کمانڈوز حساس اِداروں اور پولیس کی بھاری نفری نے اِس انداز سے یلغار کی جیسے انڈین فوج کشمیر کی کسی بستی پر لشکر کشی کیا کرتی ہے، جب اُن لوگوں سے اِس'' یلغار'' کی وجہ معلوم کی گئی تو اُنہوں نے بتایا کہ وہ ایک ایسے طالب علم کے تلاش میں آئے ہیں جو لال مسجد میں زیر ِ تعلیم تھا اور آپریشن سائلنس کے دوران اُس پر مقدمات بنائے گئے اور اُس کے جملہ کوائف کا ریکارڈ سیکورٹی اِداروں کے پاس موجود ہے اَور وہ صرف دو دن قبل عدالت میں بھی پیش ہوا تھا۔
 عدالت میں پیشی کے موقع پر بھی اُس کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے جا سکتے تھے اُسے سانحہ لال مسجد سے اَب تک گزرنے والے پونے دو برسوں کے دوران کہیں سے بھی حراست میں لیا جا سکتا تھااگر اُس سے کوئی اور جرم سرزد ہوا تو صرف دو پولیس اہلکار آکر مدرسہ انتظامیہ سے اُس طالب علم کو حوالے کرنے کا مطالبہ کر سکتے تھے، اِس معاملے پر وفاق المدارس سے رُجوع کیا جا سکتا تھا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا اور اُس مدرسے پر یلغار کردی گئی اِس یلغار کا اَنداز بتاتا ہے کہ یہ سب کچھ بد نیتی پر مبنی ہے یہ تو صرف ایک مثال ہے ورنہ اِس وقت ملک کے تقریبًا اکثر اِداروں کو اِسی قسم کی صورت ِحال کا سامنا ہے ۔ 
اسلام آباد ہی کے ایک دینی اِدارے میں حساس اِداروں کے اہلکار نماز ِ فجر سے قبل آدھمکے اور  مدرسہ انتظامیہ سے ایک طالب علم کے بارے میں پوچھ گچھ کی اور اُسے ساتھ لے جانے کا مطالبہ کیا انتظامیہ نے لاکھ کہا کہ یہ طالب علم ہماری ذمہ داری میں ہے آپ اِس کے بارے میں کوئی ثبوت پیش کریں، کوئی پوچھ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 دوا کے استعمال کی ترغیب : 6 3
5 بڑھاپا واپس نہیں جاتا : 6 3
6 توانائیوں کا پروان چڑھنا اور پھر زائل ہو جانا قدرتی عمل ہے : 6 3
7 نبی علیہ السلام کی دُعا ..... شباب تا حیات : 7 3
8 سٹھیا جانے سے پناہ : 7 3
9 طبعی میلان یا نسخہ خواب میں : 8 3
10 طبیب کو بھی اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے : 10 3
11 تین طریقوں سے آپ ۖ نے علاج کومفید فرمایا : 10 3
12 داغنے کو ترجیح نہ دی جائے : 11 3
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 12 13
15 علمی مضامین 15 1
16 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
17 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 24 16
18 آنحضرت ۖ کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے محبت : 24 16
19 تربیت کا خاص خیال : 25 16
20 مختلف نصائح : 25 16
21 کلماتِ حکمت ومو عظت : 26 16
22 فراق ِ رسول اللہ ۖ 28 1
23 تربیت ِ اَولاد 29 1
24 جو اَولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 29 23
25 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کے فوائد اور اُس کی حکمتیں : 30 23
26 فرقتِ صفدر میں ہوں اَندوہگیں 32 1
27 نام ِ نامی کی وضاحت: 32 26
28 تحصیل ِعلم کے مختلف مراحل : 34 26
29 سلسلۂ طریقت : 34 26
30 عادات و خصائل : 35 26
31 ایفائے عہدو اِستقامت : 36 26
32 دینی و علمی خدمات : 36 26
33 تدریسی خدمات : 36 26
34 فِرَقِ باطلہ کے خلاف علمی جہاد : 37 26
35 .گلدستہ ٔ اَحادیث 39 1
36 ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر چھ حق ہیں : 39 35
37 .شہید کے لیے چھ اِمتیازی اِنعامات : 39 35
38 چھ چیزوں کی ضمانت پر جنت کی ضمانت : 40 35
39 چھ صحابۂ کرام کی فضیلت : 41 35
40 دینی مدارس اَور دَہشت گردی کی تازہ لہر 43 1
41 قطع رحمی ....... قرآن وسنت کی روشنی میں 47 1
42 قطع رحمی کا علاج : 47 41
43 صلہ رحمی کیا ہے؟ 47 41
44 صلہ رحمی کیسے کی جائے؟ : 47 41
45 صلہ رحمی زیادتی عمر وفراخی ِ رزق کا سبب : 49 41
46 حضرت شیخ الا سلام علامہ ابن ِتیمیہ نے فرمایا : اَجل کی دو قسمیں ہیں : 50 41
47 صلہ رحمی : 51 41
48 صلہ رحمی دخولِ جنت کا بڑا سبب : 51 41
49 صلہ رحمی دین ِاِسلام کے محاسن میں سے ہے : 51 41
50 صلہ رحمی اچھی تعریف کا سبب ہے : 52 41
51 صلہ رحمی باطنی محاسن کی علامت ہے : 52 41
52 رشتہ داروں میں محبت کا پھیلنا : 52 41
53 میڈیاکا غیر متوازن روّیہ 53 1
54 بقیہ : تربیت ِاولاد 59 23
55 موت العَالِم موت العالَم 60 1
56 ( دینی مسائل ) 62 1
57 بیمار کے طلاق دینے کابیان : 62 56
58 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter