ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون2009 |
اكستان |
|
چھ چیزوں کے ظہور سے پہلے مرجانا بہتر ہے : عَنْ عَبْسِ الْغِفَارِیِّ قَالَ اِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ یَقُوْلُ بَادِرُوْا بِالْمَوْتِ سِتًّا ، اِمْرَةُ السُّفَہَائِ ، وَکَثْرَةُ الشُّرُطِ،وَبَیْعُ الْحُکْمِ ، وَاسُتِخْفَافًا بِالدَّمِ، وَقَطِیْعَةُ الرَّحِمِ، وَنَشَائً ا یَتَّخِذُوْنَ الْقُرْاٰنَ مَزَامِیْرَ یُقَدِّمُوْنَہ یُغَنِّیْھِمْ وَاِنْ کَانَ اَقَلَّ مِنْھُمْ فِقْہًا۔۔۔۔الحدیث۔ ( مسند احمد ج ٣ ص ٤٩٤) حضرت عبس غفاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ۖ کو سنا آپ فرما رہے تھے کہ چھ چیزیں پیش آنے سے پہلے مرجاؤ: (١)بیوقوفوں اور نا اہلوں کی حکومت(٢) پولیس کی کثرت(٣) حاکم کے فیصلوں کی فروختگی(٤)خون ریزی کو معمولی سمجھنا(٥) رشتے ناتے توڑنا (٦)کم عمر لڑکوں کی جماعت جو قرآن کریم کو باجے گانے کی چیز بنالیںگے، لوگ اِن کو گانے کے لیے پیش کریں گے تو وہ راگ اور گانے کی آواز میں لوگوں کو قرآن سنائیں گے چاہے وہ لڑکے اِن لوگوں کے مقابلے میں عقل و سمجھ کے اعتبار سے بہت کم ہی کیوں نہ ہوں۔ بقیہ : دینی مسائل مسئلہ : تندرستی کے زمانہ میں کہا جب تیرا باپ پردیس سے آئے تو تجھ کو طلاق ِ بائن ہے۔ جب وہ پردیس سے آیا اُس وقت شوہر بیمار تھا اور اُسی بیماری میں مرگیا تو حصہ نہ پائے گی۔ اوراگر بیماری کی حالت میں یہ کہا ہو اور اُسی بیماری میں عدت کے اندر مر گیا تو حصہ پائے گی۔