Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009

اكستان

41 - 64
بعد میں اس کے فرض ہونے کی حیثیت منسوخ اورختم ہوگئی جس کی تائید مندرجہ بالا احادیث سے ہوتی ہے اوربعض دُوسری احادیث سے بھی یہی مفہوم ظاہر ہوتا ہے مگر اِس روزے کے اہم فضائل اوراِس کا سنت ومستحب ہونا اَب بھی باقی ہے۔  ١ 
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ قَدِمَ الْمَدِیْنَةَ فَوَجَدَ الْیَھُوْدَ صِیَامًا یَوْمَ عَاشُوْرَائَ فَقَالَ لَھُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ مَاھٰذَا الْیَوْمُ الَّذِیْ تَصُوْمُوْنَہ فَقَالُوْا ھٰذَا یَوْم عَظِیْم اَنْجَی اللّٰہُ فِیْہِ مُوْسٰی وَقَوْمَہ وَغَرَقَ فِرْعَوْنَ وَقَوْمَہ فَصَامَہ مُوْسٰی شُکْرًا فَنَحْنُ نَصُوْمُہ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ فَنَحْنُ اَحَقُّ وَاَوْلٰی بِمُوْسٰی مِنْکُمْ فَصَامَہ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ وَاَمَرَ بِصِیَامِہ۔
(بخاری فی الصوم، مسلم فی الصیام ، ابوداؤد فی الصوم ، ابن ماجہ فی الصیام ،دارمی فی الصوم شرح معانی الاٰثار ومسند احمد)
'' حضرت ابن ِعباس سے مروی ہے کہ نبی کریم  ۖ  جب مکہ سے ہجرت فرماکر مدینہ طیبہ تشریف لائے تو آپ نے یہودیوں کو دس محرم کے دن روزہ رکھتے ہوئے دیکھا۔ آپ نے اُن سے پوچھا کہ اِس دن کی کیا خصوصیت ہے کہ تم روزہ رکھتے ہو؟ اُنہوں نے کہا کہ یہ بڑا عظیم ( اور نیک ) دن ہے، اِسی دن اللہ تعالیٰ نے موسیٰ  اوراُن کی قوم کو نجات دی ( اور فرعون پر غلبہ عطا فرمایا)اور فرعون اوراُس کی قوم کو غرق کیا، چونکہ موسیٰ نے بطورِشکر (اوربطورِ تعظیم ) اِس دن روزہ رکھا تھااِس لیے ہم بھی روزہ رکھتے ہیں تو آپ  ۖنے فرمایا کہ تمہارے مقابلے میں ہم موسیٰ  سے زیادہ قریب ہیں اور (بطورِ شکر روزہ رکھنے کے )زیادہ حقدار ہیں چنانچہ آ پ  ۖنے دس محرم کے دن خود بھی روزہ رکھا اور دُوسروں کو روز ہ رکھنے کی تلقین فرمائی''۔ 
  ١   موطاء امام مالک اور ابودائود میں یہ الفاظ بھی ہیں ''فلما فرض رمضان کان ھوالفریضة''اورسننِ ترمذی میں یہ الفاظ ہیں ''فلماافترض رمضان کان رمضان ھوالفریضة ''ان روایات سے پتہ چلتا ہے کہ رمضان کے روزے فرض ہوجانے کے بعد دس محرم کے روزے کی فرضیت ختم ہوگئی ۔تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو : مجمع الزوائد ج٣ ص١٨٤، عمدة القاری شرح بخاری ج١١ ص١١٩ ، فتح الباری شرح بخاری لحافظ ابن حجر ج٤ ص٢١٤ باب صیام یوم عاشورائ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 ''غَیْنْ'' کی وضاحت : 6 3
5 اَنبیائے کرام معصوم ہوتے ہیں اَور اُن کا اِستغفار بطورِ عاجزی کے ہوتا ہے : 7 3
6 سوائے نبیوں کے گناہوں سے کوئی نہیں بچ سکتا اَور اِس کا علاج : 8 3
7 ظاہر کا اَور خلوتوں کا حال اللہ ہی بہتر جانتا ہے : 9 3
8 اپنے اُوپر تنقیدی نظر ڈالتے رہنا چاہیے : 10 3
9 بیس لاکھ نیکیاں 10 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
11 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
12 صلاحِ خواتین 18 1
13 حقوق کا بیان 18 12
14 شوہر کے ذمّہ عورت کے حقوق : 18 12
15 رشتہ داروں کے حقوق : 18 12
16 رشتہ داروں کے بھی حقوق ہیں جن کا خلاصہ یہ ہے : 18 12
17 سُسرالی رشتہ داروں کے حقوق : 18 12
18 یتیموں و کمزوروں کے حقوق : 19 12
19 مہمانوں کے حقوق : 19 12
20 عام مسلمانوں کے حقوق : 19 12
21 پڑوسیوں کے حقوق : 20 12
22 غیر مسلموں کے حقوق : 21 12
23 جانوروں کے حقوق : 21 12
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
25 دینی تربیت : 22 24
26 وفات : 26 24
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 29 1
28 پانچ اہم باتیں : 29 27
29 اللہ تعالیٰ ہر بندہ کے متعلق پانچ باتیں لکھ کر فارغ ہوچکے ہیں : 30 27
30 ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر پانچ حق ہیں : 30 27
31 شہداء پانچ قسم کے لوگ ہیں : 31 27
32 ایک زائر ِحرم کی اِلتجا 32 1
33 محرم الحرام کے فضائل و اَحکام 34 1
34 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 34 33
35 دس محرم کا دن : 37 33
36 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 38 33
37 دس محرم اوراُس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت : 40 33
38 تنہا دس محرم کا روزہ : 42 33
39 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 44 33
40 ذِکرِحَسنَین رضی اللہ عنہما 46 1
41 نئے اِسلامی سال کاپیغام 47 1
42 دُنیاکی حقیقت : 47 41
43 منزل کیاہے ؟ 49 41
44 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 50 41
45 جناب زکی کیفی 52 1
46 وَاَنْزَلْنَا الْحَدِیْدَ ( اَورہم نے لوہااُتارا) 53 1
47 صوبہ سرحد کے تفصیلی دورہ کے حالات 54 1
48 دینی مسائل 59 1
49 ٢۔ طلاقِ کنایہ : 59 48
50 ضابطہ : 60 48
51 تنبیہ نمبر 1 : 61 48
52 تنبیہ نمبر 2 : 61 48
53 کنایہ الفاظ سے متعلق ایک قاعدہ : 61 48
54 اخبار الجامعہ 62 1
55 وفیات 63 1
56 وفيات 64 1
Flag Counter