Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009

اكستان

35 - 64
'' حضور اکرم  ۖ نے (ایک صحابی کو خطاب کرتے ہوئے )اِرشاد فرمایا کہ صبر یعنی رمضان کے مہینے کے روزے رکھواور ہر مہینے میں ایک دن کا روزہ رکھ لیا کرو، ان صحابی نے عرض کیا کہ مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے لہٰذا میرے لیے اور اضافہ کردیجیے۔ آپ  ۖ نے فرمایاہر مہینے میں دودن روزہ رکھ لیا کیجئے پھر اُن صحابی نے عرض کیا کہ میرے لیے اور اضافہ فرمادیجیے (کیونکہ مجھے اِس سے زیادہ کی طاقت ہے )۔آپ  ۖ نے اِرشاد فرمایاکہ ہر مہینے میں تین دن روزہ رکھ لیا کیجئے پھر اُن صحابی نے عرض کیا کہ میرے لیے اوراضافہ فرمادیجئے تو آپ  ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ اشھرحرم (ذیقعدہ ، ذی الحجہ، محرم اور رجب کے مہینوں )میں روزہ رکھو اور چھوڑو (آپ نے یہ بات تین مرتبہ اِرشاد فرمائی ) اور آپ نے اپنی تین اُنگلیوں سے اشارہ فرمایا ان کو ساتھ ملادیا پھر چھوڑ دیا (مطلب یہ تھا کہ اِن مہینوں میں تین دن روزہ رکھو پھر تین دن ناغہ کرو اور اِسی طرح کرتے رہو''۔ 
فائدہ  : حدیث شریف میں اِن چار مہینوں کے اندر روزہ رکھنے کا جو طریقہ بتلایا گیا ہے ضروری نہیں کہ ہرشخص اِس طریقہ پرعمل کرے بلکہ جس طرح اور جتنے روزے کوئی رکھ سکتا ہو اجازت ہے۔ حضور  ۖ نے اُن صحابی کے لیے یہی طریقہ مناسب سمجھا تھا اس لیے اُن کی شان اور حالت کے مطابق یہ طریقہ تجویز فرمایا ۔
عَنْ عَلِیٍّ  قَالَ سَأَلَہ رَجُل فَقَالَ اَیُّ شَھْرٍ تَأْمُرُنِیْ اَنْ اَصُوْمَ بَعْدَ شَھْرِ رَمَضَانَ فَقَالَ لَہ مَاسَمِعْتُ اَحَدًا یَسْأَلُ عَنْ ھٰذَا اِلَّا رَجُلًا سَمِعْتُہ یَسْأَلُ رَسُوْلَ اللّٰہِ وَاَنَا قَاعِد عِنْدَہ فَقَالَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَیُّ شَھْرٍ تَأْمُرُنِیْ اَنْ اَصُوْمَ بَعْدَ شَھْرِ رَمَضَانَ؟ قَالَ اِنْ کُنْتَ  صَائِمًا بَعْدَ شَھْرِ رَمَضَانَ فَصُمِ الْمُحَرَّمَ فَاِنَّہ شَھْرُ اللّٰہِ  فِےْہِ یَوْم تَابَ اللّٰہُ فِیْہِ عَلٰی قَوْمٍ وَیَتُوْبُ فِیْہِ عَلٰی قَوْمٍ اٰخَرِیْنَ  (ترمذی باب صوم المحرم ومسند احمد ج١ ص١٥٤، ١٥٥ )
 ''حضرت علی   کا بیان ہے کہ ایک شخص نے مجھ سے پوچھا ، ماہِ رمضان کے بعد آپ کس مہینے میں مجھے روزہ رکھنے کا حکم دیتے ہیں؟جواب دیا اس مسئلہ کو ایک شخص نے رسول
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 ''غَیْنْ'' کی وضاحت : 6 3
5 اَنبیائے کرام معصوم ہوتے ہیں اَور اُن کا اِستغفار بطورِ عاجزی کے ہوتا ہے : 7 3
6 سوائے نبیوں کے گناہوں سے کوئی نہیں بچ سکتا اَور اِس کا علاج : 8 3
7 ظاہر کا اَور خلوتوں کا حال اللہ ہی بہتر جانتا ہے : 9 3
8 اپنے اُوپر تنقیدی نظر ڈالتے رہنا چاہیے : 10 3
9 بیس لاکھ نیکیاں 10 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
11 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
12 صلاحِ خواتین 18 1
13 حقوق کا بیان 18 12
14 شوہر کے ذمّہ عورت کے حقوق : 18 12
15 رشتہ داروں کے حقوق : 18 12
16 رشتہ داروں کے بھی حقوق ہیں جن کا خلاصہ یہ ہے : 18 12
17 سُسرالی رشتہ داروں کے حقوق : 18 12
18 یتیموں و کمزوروں کے حقوق : 19 12
19 مہمانوں کے حقوق : 19 12
20 عام مسلمانوں کے حقوق : 19 12
21 پڑوسیوں کے حقوق : 20 12
22 غیر مسلموں کے حقوق : 21 12
23 جانوروں کے حقوق : 21 12
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
25 دینی تربیت : 22 24
26 وفات : 26 24
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 29 1
28 پانچ اہم باتیں : 29 27
29 اللہ تعالیٰ ہر بندہ کے متعلق پانچ باتیں لکھ کر فارغ ہوچکے ہیں : 30 27
30 ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر پانچ حق ہیں : 30 27
31 شہداء پانچ قسم کے لوگ ہیں : 31 27
32 ایک زائر ِحرم کی اِلتجا 32 1
33 محرم الحرام کے فضائل و اَحکام 34 1
34 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 34 33
35 دس محرم کا دن : 37 33
36 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 38 33
37 دس محرم اوراُس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت : 40 33
38 تنہا دس محرم کا روزہ : 42 33
39 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 44 33
40 ذِکرِحَسنَین رضی اللہ عنہما 46 1
41 نئے اِسلامی سال کاپیغام 47 1
42 دُنیاکی حقیقت : 47 41
43 منزل کیاہے ؟ 49 41
44 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 50 41
45 جناب زکی کیفی 52 1
46 وَاَنْزَلْنَا الْحَدِیْدَ ( اَورہم نے لوہااُتارا) 53 1
47 صوبہ سرحد کے تفصیلی دورہ کے حالات 54 1
48 دینی مسائل 59 1
49 ٢۔ طلاقِ کنایہ : 59 48
50 ضابطہ : 60 48
51 تنبیہ نمبر 1 : 61 48
52 تنبیہ نمبر 2 : 61 48
53 کنایہ الفاظ سے متعلق ایک قاعدہ : 61 48
54 اخبار الجامعہ 62 1
55 وفیات 63 1
56 وفيات 64 1
Flag Counter