Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2007

اكستان

57 - 64
مسئلہ  :  تیل، کنگھی، صابن، وضو اور نہانے کا پانی مرد کے ذمّہ ہے اور سُرمہ مسی پانی تمباکو مرد کے ذمّہ نہیں۔ 
مسئلہ  :  عورت کے اپنے کپڑوں کی دُھلائی کے لیے دھوبی کی تنخواہ و اُجرت مرد کے ذمّہ نہیں۔ اپنے ہاتھ سے دھوئے اور پہنے اور اگر مرد دیدے تو اُس کا اِحسان ہے۔ 
مسئلہ  :  دائی جنائی کی مزدوری اُس پر ہے جس نے بلوایا۔ مرد نے بلایا ہو تو مرد پر اور عورت نے بلایا ہو تو اُس پر اور جو بغیر بلائے آگئی تو مرد پر ہے۔ بالفاظِ دیگر اگر مرد خود عورت کو لیڈی ڈاکٹر کے پاس یا ہسپتال لے گیا یا عورت سے کہا کہ وہ خود چلی جائے خرچہ وہ دے گا تو خرچہ مرد کے ذمّہ ہے اور اگر عورت اَز خود چلی گئی تو خرچہ عورت کے ذمّہ ہوگا۔ 
مسئلہ  :  جتنے زمانے تک شوہر کی اِجازت سے اپنے ماں باپ کے گھر رہے اُتنے زمانے کا روٹی کپڑا بھی مرد سے لے سکتی ہے۔ 
مسئلہ  :  عورت حج کرنے گئی تو اُتنے زمانے کا روٹی کپڑا مرد کے ذمّہ نہیں۔ البتہ اگر شوہر بھی  ساتھ ہو تو اُس زمانہ کا خرچ بھی ملے گا لیکن روٹی کپڑے کا جتنا خرچ گھر میں ملتا تھا اُتنا ہی پانے کی مستحق ہے جو کچھ زیادہ لگے اپنے پاس سے لگائے اور ریل اور جہاز وغیرہ کا کرایہ بھی مرد کے ذمّہ نہیں ہے۔ 
مسئلہ  :  عورت بیمار پڑگئی تو بیماری کے زمانے کا روٹی کپڑا پانے کی مستحق ہے چاہے مرد کے گھر   بیمار پڑے یا اپنے میکے میں، لیکن اگر بیماری کی حالت میں مرد نے بلایا پھر باوجود قدرت کے بھی نہیں آئی تو  اَب اُس کے پانے کی مستحق نہیں رہی اور بیماری کی حالت میں فقط روٹی کپڑے کا خرچ ملے گا۔ 
مسئلہ  :  اگر باپ بہت بیمار ہے اور اُس کا کوئی خبر لینے والا نہیں تو ضرورت کے موافق وہاں روز  جایا کرے۔ اگر باپ بے دین کافر ہو تب بھی یہی حکم ہے بلکہ اگر شوہر منع بھی کرے تب بھی جانا چاہیے لیکن شوہر کے منع کرنے پر جانے سے روٹی کپڑے کا حق نہ رہے گا۔ 
مسئلہ  :  جتنا مہر پہلے دینے کا دستور ہے یا پہلے دینا طے ہوا ہے وہ مرد نے نہیں دیا اِس لیے عورت  مرد کے گھر نہیں جاتی تو اُس کو روٹی کپڑا دلایا جائے گا اور اگر یوں ہی بے وجہ مرد کے گھر نہ جاتی ہو تو روٹی کپڑا پانے کی مستحق نہیں ہے، جب سے جائے گی اُس وقت سے دلایا جائے گا۔( باقی صفحہ  ٥٩  )
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 '' مندر وہیں بنائیں گے '' 3 2
5 رسول اللہ ۖ کا فرمان اللہ تعالیٰ کے فرمان جیسا ہے 5 64
6 حضرت حذیفہ کے بارے میں اِس ارشاد کی حکمت : 6 64
7 حضرت ابن ِ مسعود کا مرتبہ : 6 64
8 مسلک ِ حنفی کی بنیاد : 7 64
9 اصل بڑائی افضلیت ہے جس کا علم صرف اللہ کو ہے : 9 5
10 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
11 پندوموعظت : 10 10
13 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَویحضرتِ اقدس اور حکیم فیض عالم صدیقی ١ کے درمیان خط و کتابت 13 1
14 حضرتِ اقدس کا خط 13 13
15 حضرت شاہ صاحب تحریر فرماتے ہیں : 19 13
16 حرمت ِ مصاہرت ۔ کچھ نئے کچھ پرانے زاویے 24 1
21 حرمت ِمصاہرت سے کیا مراد ہے ؟ : 24 16
22 حرمت ِ مصاہرت کے چند اور مواقع : 24 16
23 فقہاء کی ذیل کی عبارتیں اِس مضمون پر صریح ہیں : تبیین الحقائق میں ہے : 27 16
24 ہدایہ میں ہے : 27 16
25 عنایہ میں ہے : 28 16
26 فتح القدیر میں ہے : 28 16
27 نور الانوار میں ہے : 29 16
28 پہلا اعتراض : 29 16
29 ابن ہمام رحمہ اللہ کی عبارت کو دوبارہ ملاحظہ کیا جائے : 30 16
30 دُوسرا اعتراض : 31 16
31 تیسرا اعتراض : 31 16
32 ماقبل کی بحث کا خلاصہ : 32 16
33 محرموں کے ساتھ وطی یا دواعی وطی پائے جانے میں کیا حکم ہوگا ؟ 33 16
34 مندرجہ ذیل جزئیات سے عیاں ہے : 34 16
35 مذکورہ صورت میں بیوی کے حرام ہونے کی کیا وجہ ہے؟ : 36 16
36 حاصل ِکلام 36 16
37 بقیہ : حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 37 13
38 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 38 1
39 عورتوں کی باہم لڑائیاں : 38 38
40 مردوں اورعورتوں کے غصہ اور لڑائی کا فرق : 38 38
41 عورتوں کی لڑائی کرانے کی عادت : 39 38
42 عورتوں کی وجہ سے مردوں میں لڑائی : 39 38
43 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 40 1
44 گلدستہ احادیث 42 1
45 رسولِ اکرم ۖ کو کفن مبارک میں تین کپڑے دیئے گئے : 42 44
46 نبی علیہ الصلٰوة والسلام روزانہ سوتے وقت تینوں قل پڑھ کر دم کیا کرتے تھے : 42 44
47 سورۂ کہف کی اِبتدائی تین آیات پڑھنے سے دجال سے حفاظت ہوگی : 43 44
48 صبح و شام اَعوذُ باللہ اور سورۂ حشر کی آخری تین آیات پڑھنے کی فضیلت : 44 44
49 روزانہ صبح و شام تینوں قل پڑھنا ہر قسم کی آفات سے بچاتا ہے : 45 44
50 شیروں میں شجاعت کی کمی دیکھ رہی ہوں 46 1
51 یہودی خباثتیں 47 1
52 سامی مخالفت : (ANTI-SEMITISM) 47 51
53 ٣٠٢٩٢٨ جون ١٩١٧ء کو عالمی ماسونی مجالس کی کانفرنس کی قراردادوں میں کہا گیا تھا : 52 51
54 مشہور یہودی مؤرخ (اسرائیل زانجویل) نے لندن سے شائع ہونے والے جیوش گارجین نامی جریدہ میں بتاریخ ١٩٢٠٦١١ء لکھا تھا : 53 51
55 وفیات 54 1
56 حضرت مولانا سےّد محمد امین شاہ صاحب مخدوم پوری کی یاد میں 55 1
57 دینی مسائل 56 1
58 ( روٹی کپڑے اور رہائش کا بیان ) 56 57
59 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 58 1
60 بقیہ : دینی مسائل 59 57
61 سالانہ اِمتحانی نتائج 60 1
62 بزم قارئین 61 1
63 اخبار الجامعہ 62 1
64 درس حدیث 5 1
Flag Counter