ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2007 |
اكستان |
|
حَرُمَتَا عَلَیْہِ۔ (اعلاء السنن) حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جو شخص اپنی ساس سے بدکاری و زنا کرے اُس پر اُس کی ساس اور اُس کی بیوی دونوں حرام ہوجاتی ہیں۔ -ii ذَکَرَ الثَّوْرِیُّ فِیْ جَامِعِہ مِنْ طَرِیْقِہ وَلَفْظُہ اَنَّ رَجُلًا قَالَ اِنَّہ اَصَابَ اُمَّ امْرَأَتِہ فَقَالَ لَہُ ابْنُ عَبَّاسٍ حَرُمَتْ عَلَیْکَ امْرَأَتُکَ وَذٰلِکَ بَعْدَ اَنْ وَلَدَتْ مِنْہُ سَبْعَةَ اَوْلَادٍ کُلُّھُمْ بَلَغَ مَبْلَغَ الرِّجَالِ ۔ (اعلاء السنن ص ٣٣ ج١١) فتح الباری میں جامع سفیان ثوری سے مذکور ہے کہ ایک شخص نے آکر بتایا کہ وہ اپنی ساس سے زنا کربیٹھا ہے۔ اِس سے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ تمہاری بیوی تم پر حرام ہوگئی ہے۔ یہ قصہ اُس وقت ہوا جبکہ اُس شخص کے اُس بیوی سے سات لڑکے تھے جو سب بلوغت کو پہنچ چکے تھے۔ اگرچہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے یہ بھی منقول ہے کہ اِذَا زَنٰی بِھَا لَا تَحْرُمُ۔ (بخاری) کوئی شخص اپنی ساس سے زنا کربیٹھے تو اُس کی بیوی اُس پر حرام نہیں ہوتی۔ لیکن اِس قاعدے کے تحت کہ محرم کو مبیح پر ترجیح ہوتی ہے اِن کے حرمت والے قول کو اختیار کیا جائے گا۔ -iii عَنْ اِبْرَاھِیْمَ وَ عَامِرِ الشَّعْبِیْ فِیْ رَجُلٍ وَقَعَ عَلٰی اُمِّ امْرَأَتِہ قَالَا حَرُمَتَا عَلَیْہِ کِلْتَاھُمَا۔ (اعلاء السنن ص ٣١ ج ١١) ابراہیم نخعی اور عامر شعبی رحمہما اللہ کہتے تھے جو شخص اپنی ساس سے زنا کربیٹھے اُس پر اُس کی بیوی اور ساس دونوں حرام ہوجاتی ہیں۔ -iv عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ سَمِعْتُ عَطَائً یَقُوْلُ اِذَا زَنٰی رَجُل بِاُمِّ امْرَأَتِہ اَوْ بِنْتِھَا حَرُمَتَا عَلَیْہِ جَمِیْعًا۔ (اعلاء السنن ص ٣٣ ج١١) ابن ِ جریج رحمہ اللہ کہتے ہیں میں نے عطاء رحمہ اللہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص اپنی ساس یا بیوی کی بیٹی سے زنا کرے تو ساس اور بیٹی کے ساتھ بیوی بھی حرام ہوجاتی ہے۔