ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2007 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر٢٨ قسط : ٢ ، آخری ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔(ادارہ) منہاج السنة اِزالة الخفاء اور عباسی صاحب کی خیانتیں ٣٧ ھ میں صفین کے بعد : بَعَثَ عَلِیّ جَعْدَةَ بْنَ ھُبَیْرَةَ الْمَخْزُوْمِیَّ اِلٰی خُرَاسَانَ بَعْدَ عَوْدِہ مِنْ صِفِّیْنَ فَانْتَھٰی اِلٰی نِیْسَابُوْرَ وَقَدْ کَفَرُوْا وَامْتَنَعُوْا فَرَجَعَ اِلٰی عَلِیٍّ فَبَعَثَ خُلَیْدَ بْنَ قُرَّةَ الْیَرْبُوْعِیَّ فَحَاصَرَ اَھْلَھَا حَتّٰی صَالَحُوْہُ وَصَالَحَہ اَھْلُ مَرْوٍ ۔ (الکامل فی التاریخ لابن الاثیر ج ٣ ص ٣٢٦) حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جعدہ بن ہبیرہ مخزومی کو خراسان روانہ کیا جب آپ صفین سے واپس آئے۔ نیشاپور پہنچے آبادی کے کچھ لوگ پھر کر کافر ہوگئے تھے جن سے مصالحت تھی اور قلعہ بند ہوگئے تھے۔ یہ حالت دیکھ کر جعدہ حضرت علی کے پاس لوٹ آئے۔ پھر آپ نے خُلَید کو لشکر کشی کے لیے بھیجا۔ اُنہوں نے اِس علاقہ کے لوگوں کا محاصرہ کرلیا حتی کہ اُنہوں نے بھی صلح کی اور اہل ِمرو نے بھی صلح کی۔ اِن حضرات کی تحریرات سے یہ سمجھ لینا کہ کفار سے قطعًا جہاد ہی نہیں ہوا یہ غلط ہے۔ اِن کی کتابیں صرف مصلحتًا ایسی لکھی گئی تھیں کیونکہ مخاطب شیعہ تھے اور اِن کے فتنوں کا سدباب پیش ِنظر تھا۔ عبد الرحمن بن حضرت عبد اللہ بن مسعود، عبیدة السلمانی اور ربیع بن خُثیم اور اِن کے ساتھیوں