ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2007 |
اكستان |
|
اِنہوں نے جانے سے انکار کردیا تو سپاہیوں نے ہمت نہیں کی، جو اُس کے معتمد تھے خاص لوگ اُنہوںنے بھی ہمت نہیں کی۔ کہنے لگا میرے وہ جوتے لائو، اَرُوْنِیْ سِبْتِیَّہْ وہ جوتے پہنے اُس نے اور گیا اُن کے پاس، وہاں جاکر کہنے لگے کہ دیکھا کیسا پایا آپ نے، میں نے کیسا اِس دُشمن ِ خدا کے ساتھ سلوک کیا۔ اُن کو چڑاتا تھا گویا، یعنی اُن کے بیٹے کو کہتا ہے کہ اِس دشمن ِ خدا کے ساتھ میں نے کیسا سلوک کیا۔ ماں سے کہہ رہا ہے بیٹے کے بارے میں ، اُنہوں نے اِس کو بہت اچھا جواب دیا، کہا میں نے جناب ِ رسول اللہ ۖ سے یہ سنا تھا کہ بنوثقیف میں ایک کذاب ہوگا اور ایک مُبِیْرْ ١ ہوگا خون بہانے والا۔ تو کذاب تو فلاں تھا اور مبیر خون بہانے والا تو خود ہے۔یہ وہاں سے چلا آیا۔ حضرت ِاسماء کی دُعاء : اور اُن کی دُعاء یہ تھی کہ اللہ تعالیٰ جب تک میرے بیٹے کی لاش دفن نہ ہوجائے مجھے زِندہ رکھ۔ اور چند روز زِندہ رہی ہیں، اُس کے بعد اِن کی مکہ مکرمہ ہی میں وفات ہوگئی ۔ تو یہ سب صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی منقبت کی چیزیں ہیں، اُن کی فضیلت کا یہ باب ہے۔ تو اِن کی فضیلت یہ ہے کہ اَوَّلُ مَوْلُوْدٍ وُلِدَ فِی الْاِسْلَامِ مدینہ منورہ میں سب سے پہلے جو مسلمانوں کے یہاں بچہ پیدا ہوا ہے وہ یہ ہیں۔اوررسول اللہ ۖ کی طرف سے اِن کانام رکھنا اور آپ کا لعاب ِدہن اِن کے پیٹ میں جانا، یہ فضیلت کی چیزیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ آخرت میں ہمیں اِن اَکابر کا ساتھ نصیب فرمائے، آمین۔ اختتامی دُعاء ....................... ١ مشکٰوة شریف ص ٥٥٢