ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2007 |
اكستان |
|
مسلمانوں کی حکومت کے سایہ تلے ترقی کرتے رہے،لیکن اسپین سے مسلمانوں کی حکومت کے ختم ہونے کے بعد یہودیوں پر بھی مصائب کے پہاڑ ٹوٹنے لگے۔شاہ فرڈ ینانڈ اور ملکہ ''ازابیلا''کے دور میں پانی سرسے اُونچا ہوگیااور حکومت نے ا ِن کی جلاوطنی کا فیصلہ کیا ،بتاریخ ٣١مارچ١٤٩٢ء یہ فرمان شاہی جاری ہوا۔ ہمارے ملک میں بڑی تعداد میںیہودی رہتے ہیں ،ہم نے ١٢سال سے تحقیقاتی عدالتیں قائم کی ہیں جو مجرموں کو سزادیتی ہیں ،جو رپورٹیں ہمیں پیش کی گئی ہیں،بتاتی ہیں کہ یہودیوں اور عیسائیوںکا ٹکرائو بہت نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے جس سے کیتھولک مذہب کو خطرہ لاحق ہے،اس لئے ہم نے یہودی مردوں ،عورتوں کی ہمیشہ کے لئے جلا وطنی کا فیصلہ کیا ہے ،اس لئے یہودیوں کو چاہیے کہ آخری جولائی تک وہ ملک چھوڑدیں اور پھر واپسی کی کوئی کو شش نہ کریں ،ہم نے یہودیوںکو منتقلی کے لیے حمایت فراہم کی ہے ،ہم اِنہیں سونے، چاندی،سونے کے سکوں اور دیگر غیر قانونی اشیاء کے علاوہ بری یا بحری راستوں سے دیگر اشیاء لے جانے کی اجازت دیتے ہیں۔ ٤ اس طرح تقریباً پانچ لاکھ یہودیوں کو اسپین سے نکالا گیا ،اسپین سے بھاگنے والے یہودیوں نے بحراَبیض متوسط کے ممالک میں پناہ لی ۔بھوک ،فاقوں ،بیماریوں اور شدید مصائب میں ایسے گھر ے کہ بڑے بڑے ڈاکوئوں اور مافیا گروپوں نے غلاموں کا کا روبار کرنے والوں کے ہاتھ ہزاروںیہودیوں کو فروخت کیا، اُن کو اُس زمانہ میں پرتگال کی حکومت نے اپنے ہاں رہنے کا موقعہ دیا ،لیکن ابھی صرف سات سال گذرے تھے کہ شاہ پر تگال کو اُن کے مکروفریب اور دغاوغداری کے تجربات کے بعد جلا وطنی کا حکم دینا پڑا۔ دیگر یورپین ممالک : یہی صورتحال دیگر یورپین مما لک رُوس ،پولینڈ ،اٹلی ،رُومانیہ ،بلغاریہ ،سویزرلینڈ اور ہنگری وغیرہ میں پیش آئی ،رُوس میں وقتافوقتا جس قتل عام سے یہودیوں کو گذرنا پڑا ہے اور جس طرح اُن کے خون کی ہولی کھیلی گئی ہے،اُس کا اظہار ناممکن ہے ۔اٹلی میں پوپ ہمیشہ اِن کے خلاف رہے ،اور اُن کی تکفیر کے فرمانات اور فتوے جاری کرتے رہے ۔١٢٤٢ء میں پوپ گریگوری نہم نے تلمود کے خلاف شدید الزامات لگائے کہ یہ عیسٰی مسیح کے خلاف دریدہ د ہنی کرنے والی کتاب ہےإ