ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2007 |
اكستان |
|
اسپین سے جلا وطن ہونے کے بعد یہودی فرانس میں پناہ گزین ہوئے اور سخت ترین مصائب سے اِنہیں گزرنا پڑا ،اِنہیں شہروں میں قیام کی اجازت سو لہویں صدی کے وسط میں ملی ،انقلاب فرانس ١٧٩٠ء کے دوران یہودیوں نے ''ہیر ایو''کے ہاں تقرب حاصل کیا ،اُس نے اِن کے مساویا نہ حقوق کا دفاع کیا،پھر نپولین نے مشرق وسطی میں اپنی تو سیع پسندانہ پالیسیوں کے لیے یہودیوں کا استحصال کرنا چاہا،لیکن وہ اُس کے کام نہ آسکے ،وہ جب فرانس واپس آیا ،تو اُس کا کہنا تھا کہ ''یہودی انسانی کچرااَور مرض کے جراثیم ہیں ''۔اس کے بعد یہودی اثر ونفوذ فرانس میں بڑھتا گیا اور ''دریووس ''یہودی آفیسر ١٨٩٤ء کی جنگ کے دوران جرمنی کے ہاتھ فرنس کے فوجی راز بیچنے کی خیانت سے بری کردیا گیا،مقدمہ میں اُس کے خلاف سزائے موت کا حکم جاری ہوچکا تھا ،اُنیسویں صدی کے آخر میں فرانس عالمی یہودیت اور صہیونیت کے ہاتھوںگروی ہو کررہ گیا۔ جرمنی : جرمنی میں آٹھویں صدی میں یہودی دریائے ''رین ''کے کنارے شہروں میں آباد ہوئے ،جوں جوں اِن کی آبادی بڑھتی گئی ،اِن کے اثرات بھی بڑھتے گئے،اور اِن کی فطرت کی خباثتوں نے اپنے کا رنامے شروع کردیئے جس کے نتیجہ میں وقتا فوقتا جرمن قوم نے اِن کے خلاف کا رروائیاں کیں ،متعدد مرتبہ اِنہیں جلاوطن کیا گیااور بڑی تعداد میں مارا گیا۔١٩٣٣ء سے ١٩٤٥ء تک ہٹلر نے اِن سے انتقام لیا ،یہودیوں نے ''نازیوں ''اور ہٹلر کے خلاف جو عالمی پروپیگنڈہ کیا ہے،وہ درحقیقت اُن کی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے، اُنہوں نے پہلی جنگ عظیم میں جرمنی کو جھونک کراُن کی پیٹھ میں خنجر گھونپا اور پھر دُوسری جنگ عظیم میں اُس کو ننگابچا کردیا، ہٹلر نے اِن کے ساتھ وہی کیا جو فرعون نے کیا تھا ،٥٨٦ق م میں ''بخت نصر ''عراقی نے کیا تھا ،اور جو اِن کے ساتھ رُومیوں اور بیز نطیوں نے کیا تھا ،اور پھر جو کچھ ٧٠ء میں اِن کے ہیکل کو تباہ کرکے ''ٹائٹس''نے کیا تھا۔ ہٹلر نے حکومت اپنے ہاتھ میں لینے کے بعد ایک کمیٹی بنائی تھی کہ یہودیوں کی صورتحال کا جائزہ لے کر رپورٹ دی جائے اور سفارشات کی جائیں ۔کمیٹی نے حکومت سے سفارش کی کہ یہودیوں کو تہ تیغ کیا جائے اور جلا وطن کیا جائے ،ہٹلر نے کمیٹی کی سفارشات کی تکمیل کی تھی ۔ اسپین : جب تک اسپین میں مسلمانوں کی حکومت رہی ،یہودیوں کو وہاں ہر طرح کی سہولت ملتی رہی اور