ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2007 |
اكستان |
|
مسائل ِموبائل ( حضرت مولانا مفتی محمد سلمان صاحب منصور پوری،انڈیا ) سوال : موبائل میں اِس طریقہ پر کسی شخص کی تصویر فیڈ کرنا کہ فون آتے ہی بجائے نمبر کے اُس شخص کی تصویر آئے، کیسا ہے؟ جواب : موبائل میں اِس طرح تصویر فیڈ کرنا کہ فون آتے ہی بجائے نمبر کے اُس شخص کی تصویر آئے، دُرست نہیں ہے۔ لَا تِمْثَالُ اِنْسَانٍ اَوْ طَیْرٍ لِحُرْمَةِ تَصْوِیْرِ ذِیْ رُوْحٍ (شامی زکریا ٩/٥١٩) موبائل میں کال ویٹنگ سسٹم کرنا : سوال : کال ویٹنگ یعنی اپنے موبائل میں اِس طرح سسٹم کردینا کہ باتیں کرتے ہوئے اگر کوئی دُوسرا شخص کال ملائے تو اُس کو گھنٹی سنائی دے گی، لیکن وہ حقیقت میں انتظار کرنے والوں کی صف میں ہوگا اور اُس کو پتہ نہیں ہوگا تو ایسا کرنے میں یہ کہیں ایذاء رسانی میں تو داخل نہیں ہے؟ جواب : کال ویٹنگ سسٹم میں کوئی حرج نہیں ہے، اِس میں قصدًا ایذاء مسلم کا پہلو نہیں پایا جاتا۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے کوئی شخص گھر میں کسی کام میں مشغول ہو اور باہر سے آنے والا شخص گھنٹی بجاکر واپس چلاجائے۔ مستفاد : وَاِنْ اتی دار غیرہ لیستأذن للدخول ثلاثا، فاذا اذن لہ دخل والارجع سالما عن الحقد والعداوة (شامی زکریا ٩/٥٩٢) موبائل میں با تصویر گیم کا ڈائون لوڈ کرنا : سوال : بعض وقت موبائل میں گیم کو ڈائون لوڈ کیا جاتا ہے اور اِن گیموں میں جاندار کی تصویریں بھی ہوتی ہیں جیسے کرکٹ گیم وغیرہ۔ تو اِن گیموں کو ڈائون لوڈ کرکے کھیلنا کیسا ہے اور اگر گیم میں تصویر کی گنجائش ہے تو کتنے قد تک کے تصویر کی گنجائش ہے؟ جواب : موبائل میں مطلق گیم کھیلنا ضیاع وقت ہے۔ بالخصوص اگر اُس میں تصاویر بھی شامل ہوں تو اُس کی برائی اور بڑھ جاتی ہے، اِس سے اجتناب لازم ہے۔