Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2006

اكستان

25 - 64
شہادت زہر سے ہوئی یعنی خفیہ شہادت زہر سے آپ کو حاصل ہوئی (زہر کا قصہ جو مشکٰوة میں ہے، کہ آپ نے حضرت عائشہ سے فرمایا کہ وہ لقمہ جو میں نے خیبر میں کھایا (تھا) اُس کی سختی میں ہمیشہ پاتاہوں یہاں تک کہ اب میری رگ ِجان بسبب ِزہر کے کٹ گئی ،مراد اُس لقمہ سے گوشت زہر کا بھرا ہوا ہے کہ ایک یہودی عورت نے بکری کے ہاتھ کا گوشت زہر آلود کرکے آپ کے کھانے کو بھیجا تھا اور آپ نے اُس میں سے ایک لقمہ منہ میں لے لیا تھا۔ پس حاصل یہ ہوا کہ اگرچہ نفس شہادت خفیہ آپ کو میسر آئی لیکن کمال ِشہادت یہی ہے کہ بغیر تاخیر وفات و شہادت ہوجائے یعنی بعد زخمی ہونے کے تاخیر کرکے کچھ دوا غذا کھاکر نہ مرے اور اگر ایسا ہو تو کمالِ شہادت نہیں شمار کیا جاتا اور آپ نے کئی برس کے بعد واقعہ زہر سے وفات پائی۔ پس کمال شہادت سریہ وخفیہ بذریعۂ حضرت امام حسن  کے حضور  ۖ  کو حاصل ہوا، اِس طرح کہ حضرت امام حسن صدمۂ زہر سے اُسی طریق ِکمال سے شہید ہوئے۔
	 پس جناب رسول مقبول  ۖ  کو دونوں طرح کی شہادت کا کمال اپنے دونوں نواسوں و صاحبزادوں کے ذریعہ سے حاصل ہوا۔ شہادت خفیہ کا کمال بذریعۂ حضرت امام حسن کے اور شہادت ظاہری کا کمال بذریعۂ حضرت امام حسین کے۔ اگر کوئی کہے کہ شہادت خفیہ میں تو کوئی فتور نہ تھا پس اگر وہ کامل طریق پر آپ کو بذات ِخود حاصل ہوجاتی اور شہادت ظاہری بذریعۂ امام حسین میسر ہوتی تو کیا مضائقہ تھا۔ جواب یہ ہے کہ دونوں صاحبزادے مقبول نظر نبوی  ۖ  تھے اِس لیے حضرت امام حسن   کا اِس رحمت سے خالی رکھنا منظور حق جل شانہ نہ ہوا۔ اِن دونوں صاحبزادوں کی شہادت کا مفصل حال کتاب'' سِرُّالشَّہَادَتَیْنِ ''مؤلفۂ حضرت مولانا شاہ عبدالعزیز صاحب محدث دہلوی مندرج ہے جو چاہے وہاں دیکھ لے۔ 
(١٦)  عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ اَوْحَی اللّٰہُ تَعَالٰی اِلٰی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنِّیْ قَتَلْتُ بِیَحْیَ بْنِ زَکَرِیَّا سَبْعِیْنَ اَلْفًا وَاِنِّیْ قَاتِل بِاِبْنِ بِنْتِکَ سَبْعِیْنَ اَلْفًا وَّسَبْعِیْنَ اَلْفًا ۔ (اخرجہ الحاکم وصححہ) 
''حضرت عبد اللہ بن عباس سے روایت ہے کہ وحی بھیجی اللہ تعالیٰ نے محمد  ۖ  کی طرف کہ بیشک میں نے یحییٰ بن زکریا (یہ پیغمبر تھے اور ظالموں نے اِن کو قتل کیا تھا) کے بدلے ستر ہزار کو قتل کیا اور میں قتل کروںگا بدلے آپ کے نواسہ (حضرت شہید کربلا) کے ستر ہزار اور ستر ہزار کو۔''

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 نبی علیہ السلام کے ماموں ..........تیر انداز ، نشانہ باز : 5 3
5 ماموں کو دُعا : 6 3
6 یہ پہلے اسلام لانے والوں میں تھے : 6 3
7 حضرت سعد کی مشقتیں اور شرارتی لوگوں کے طعنے : 6 3
8 نماز گورنر پڑھاتے تھے اور اُس کا فائدہ : 7 3
9 حضرت سعد کی طلبی اور حضرت عمر سے گفتگو : 7 3
10 حضرت عمر اورمعاملہ کی تحقیق، مثال سے وضاحت : 7 3
11 حضرت سعد پر اعتماد کی ایک اور مثال : 8 3
12 تفتیشی افسر کی کوفہ روانگی : 8 3
13 معترض کا اعتراض : 9 3
14 حضرت سعد کی بددُعا : 9 3
15 بد دُعا کا اثر : 9 3
16 حضرت عمر کی شہادت کے وقت اِن کے حق میں اہم وصیت 10 3
17 حضرت سعد نے حضرت علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے میں تاخیر کی مگر محاذ آرا ئی نہیں کی 10 3
18 حضرت سعد نے حضرت معاویہ کی سیاسی خواہش پوری نہیں کی 11 3
19 بیعت ِخلافت کا مطلب : 11 3
20 یزید کے متعلق سوالات اور اُن کے جوابات 12 1
21 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
22 حکمت ِشہادت حضرات ِحسنین : 26 21
23 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 27 1
24 گستاخانِ رسول ۖ کے واقعات : 27 23
25 (١) خسر و پرویز کا قتل اور اُس کی حکومت کا خاتمہ : 27 23
26 نامۂ مبارک کا ترجمہ : 27 23
27 خسر و پرویز کی ناراضگی : 28 23
28 (٢) کعب بن اشرف یہودی کا قتل : 29 23
29 (٣) ابورافع گستاخ رسول کا انجام ِبد : 31 23
30 (٤) یہودیہ عَصْمَاء شاعرہ کا انجام : 32 23
31 (٥) یہودی شاعر کا قتل : 33 23
32 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 34 1
33 حضرت امیر الہند بحیثیت شیخ ِطریقت : 34 32
34 اندازِ تربیت اصلاحِ باطن : 34 32
35 حضرت فدائے ملت کے معمولات ِماہ ِرمضان کی تفصیل : 35 32
36 آغازِ معمولات : 35 32
37 حالت ِ اعتکاف : 39 32
38 مکتوبات ِگرامی شیخ الادب حضرت مولانا محمد اعزاز علی صاحب 40 1
39 نبوی لیل ونہار 48 1
40 آنحضرت ۖ کا مزاح : 48 39
41 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 52 1
42 عورتوں کے عیوب اور امراض 52 41
43 حرص اور دُنیا کی محبت کا مرض : 52 41
44 دُنیا کی محبت : 52 41
45 حرص : 53 41
46 تھوڑے پر قناعت نہ کرنا : 53 41
47 بکھیڑے کا مرض : 54 41
48 ضرورت سے زائد سامان جمع کرنے کی ہوس : 54 41
49 گلدستہ ٔ احادیث 55 1
50 قیامت کے دن تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے : 55 49
51 تین شخصوں کے اللہ تعالیٰ ذمہ دار ہیں : 55 49
52 تین چیزیں جن کا کرنا کسی کے لیے بھی جائز نہیں : 56 49
53 تین شخص جن کی نماز اُن کے کانوں سے تجاوز نہیں کرتی : 58 49
54 تین شخص جن پر حضور علیہ السلام نے لعنت فرمائی ہے 58 49
55 تین شخص جن کی نماز اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے : 58 49
56 تین شخص جن کی نماز اُن کے سروں سے بالشت بھر بھی بلند نہیں ہوتی : 59 49
57 دینی مسائل 61 1
58 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 61 57
59 نماز ِجمعہ کے چند مسائل : 61 57
60 متفرق مسائل : 61 57
61 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter