ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006 |
اكستان |
|
اوربالخصوص علمائے دیوبند کے خلاف جو آواز اُٹھائی تھی، حضرت کی کوششوں سے وہ ختم ہوئی۔ حضرت نے بڑی سختی کے ساتھ سعودی حکام کے خلاف آواز اُٹھائی اور اُن سے کہا کہ آپ کو یہ زیب نہیں دیتا کہ آپ مسلمانوں کی جماعت میں تفرقہ ڈالیں۔ آپ کو چاہیے کہ اتحاد بین المسلمین کو مضبوط کریں اور آپ اتحاد بین المسلمین کے داعی بھی کہلاتے ہیں۔ حضرت رحمة اللہ علیہ کی ایک صفت یہ بھی تھی کہ کوئی فتنہ دیکھتے تو اُس کی سرکوبی کے لیے اُس کی تہہ تک پہنچ جاتے تھے۔ اس فتنے کی سرکوبی تک اپنی جد و جہد جاری رکھتے تھے۔ یہاں مسلمانوں کے لیے رفاہی ادارے قائم فرمائے اور اپنی خداداد صلاحیتوں کے ذریعے مسلمانوں کی بھرپور قیادت فرمائی۔ درحقیقت آج ہم سب اُن کی کمی کو شدت سے محسوس کررہے ہیں لیکن چونکہ اللہ تعالیٰ کا قانون ہے کہ دُنیا میں زندگی کے بعد موت بھی ہے اِس لیے ہمیں جناب رسول اللہ ۖ کی ہدایات کی روشنی میں اپنی زندگی گزارنی ہے اور اِس کے لیے حضرت نے اپنی زندگی تن من دھن سے صرف کردی۔ ہم جو حضرت رحمة اللہ علیہ کے متوسلین ہیں، حضرت سے عقیدت رکھتے ہیں، حضرت کے مشن کو اپنا مقصد زندگی بنائیں، اللہ رب العزت کے ذکر کا اہتمام رکھیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو صبر جمیل عطا فرمائے، حسنات کو قبول فرمائے، اپنی مرضیات پر چلائے، شرور و فتن سے محفوظ فرمائے۔ وَالسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہ ۔ جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل(٢) طلباء کے لیے دارالاقامہ (ہوسٹل) اور درسگاہیں(٣) کتب خانہ اور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اجر ہے ۔ (ادارہ)