ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2004 |
اكستان |
|
ہیں۔ احقر کو آپ کے ساتھ ایک اور دس کی نسبت بھی نہیں ہے۔ کہاں اُن کی پرمشقت زندگی اورعلمی اورعملی کمالات اور کہاں ایک گوشہ نشیں مسکین طبع شخص ۔ تاہم آپ نے کئی دفعہ اس امر کا برملا اظہار کیا کہ مولوی مشتاق کا مطالعہ مجھ سے زیادہ ہے ۔ ظاہر ہے کہ یہ آپ کی خورد نوازی ہے ، ورنہ من آنم کہ من دانم ۔ مرزا طاہر احمد نے ١٠جون ١٩٨٨ء کو دنیا بھر کے مسلمانوں کو مباہلہ کی دعو ت دی ، اِس دعوت کو مختلف زبانوں میں شائع کرکے پوری دنیا میں تقسیم کیا گیا۔ مرزا طاہر کی اس دعوت مباہلہ کو علماء کرام نے مرزا قادیانی کے اس عہد کے منافی قراردیا جوکہ مرزا قادیانی نے ٢٤ فروری ١٨٩٩ء کو ڈپٹی کمشنر گورداسپور کی عدالت میں تحریری طورپر کیا تھاکہ میں اور میرے پیروکار آئندہ کے لیے مسلمانوں کو دعوت ِمباہلہ نہیں دیں گے۔ مولانا چنیوٹی نے ١٩٥٦ء میں مرزا طاہر کے والد مرزا محمود کو دعوت مباہلہ دی تھی لیکن اُس نے راہِ فرار اختیار کی تھی۔ اُس کے مرنے کے بعد مرزاناصر اور مرزا طاہرنے بھی دعوت ِمباہلہ قبول کرنے سے انکار کیا تھا۔ اِس انکار کے بعد مرزا طاہر کا پوری دنیاکے مسلمانوں کو خصوصاًعلمائے کرام کو دعوت ِمباہلہ دینا ایک فضول حرکت تھی لیکن اتمام ِحجت کی خاظر دیگرد علما کی طرح مولانا چنیوٹی نے بھی دعوت ِمباہلہ قبول کرلی اور اپنے شائع کردہ بیان میں چالیس دن کی مہلت دی کہ چالیس دن کے اندر مرزاطاہر مباہلہ کی تاریخ مقام اور وقت کا اعلان کرے ورنہ اُس کی شکست تصور کی جائے گی ۔مولانا چنیوٹی نے ٢٥ اگست کو مرزا طاہر کے نام یہ پیغام بذریعہ ڈاک ارسال کیا او روزنامہ جنگ لاہور میں ١٥ ستمبر ١٩٨٨ء کو یہ پیغام شائع ہوا۔ مرزاطاہر نے بوکھلا کر ٢٥ نومبر ٨٨ء کو تقریرکی اور کہا کہ اگلے سال ١٥ ستمبر تک مولانا چنیوٹی مباہلہ کے نتیجہ میں ہلاک ہوجائیں گے ۔مولانا چنیوٹی نے ١٣اگست ١٩٨٩ء کو ویمبلے ہال لندن میں تقریر کرتے ہوئے مرزاطاہر کو دوبارہ دعوتِ مباہلہ دی اور اُس کی ہلاکت والی دھمکی کو قبول کیا۔ یکم اکتوبر ١٩٨٩ء کو ویمبلے ہال لندن میں پانچویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس میں جب مولانا چنیوٹی تقریر کے لیے اُٹھے تو مرزاطاہر کے معتمد خاص اور اُس کے لندن ہیڈ کوارٹر کے شعبہ عربی کے ڈائریکٹر حسن محمود عودہ صاحب اگلی صف سے اُٹھ کر سٹیج پر آگئے اور مولانا چنیوٹی اور مولانا عبدالحفیظ مکی صاحب کے پہلو بہ پہلو کھڑے ہوکر قادیانیت سے توبہ کرنے اور اسلام قبول کرنے اعلان کیا اور کہا : ''انا اول ثمرة ھذا المباہلة ''۔ مولانا چنیوٹی کے خلاف یہ پیش گوئی مرزاطاہر کو مہنگی پڑی اور اُسے ذلت نصیب ہوئی۔ (١) ٢٣ مارچ ١٩٨٩ء کو قادیانی اپنا صد سالہ جشن نہ منا سکے ۔ (٢) دسمبر ١٩٨٩ء میں چناب نگر میں جلسہ نہ کرسکے۔ (٣) ربوہ میں کئی قادیانی بہائی ہو گئے۔