ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2004 |
اكستان |
|
عالمی خبریں مسلمانوں کب تک سوتے رہو گے واشنگٹن (اے پی پی ) امریکی وزیرِ خارجہ کولن پاول نے مشرقِ وسطیٰ کے بارے میں کہا ہے کہ کیا وجہ ہے کہ دنیا کا وہ حصہ جس نے ہمیں حروفِ تہجی ،علم الاعداد ،حساب کا علم اور بہت کچھ دیا وہ دنیا میں بہت پیچھے رہ گیا ہے ۔و١شنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوںنے عرب دنیا کی ترقی پر تجزیاتی رپورٹیں لکھی ہیں اور جنہوں نے نشاندہی کی ہے کہ دنیا کے اس حصے کو اتنا غریب نہیں ہونا چاہیے تھا اور اسے اقتصادی ترقی ،ادب اور سائنسی علوم کے حوالے سے دنیا میں اتنا پیچھے نہیں رہنا چاہیے تھا۔ (روزنامہ نوائے وقت لاہور 20ستمبر2004ء ) اور دماغ کو کون آگاہ کرتا ہے؟..................اللہ ڈنگہ (نامہ نگار) ہر آدمی سوچتاہے کہ سوتے میں وہ اتنی زیادہ کروٹیں بدلتا ہے تو وہ اپنے بستر سے نیچے گر کیوں نہیں جاتا ۔ اس کا جواب ماہرین نے ایک حالیہ تحقیق کے بعد دیا ہے،ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ہم سورہے ہوتے ہیں تو اُس کے باوجود ہمارا دماغ کسی حد تک جاگ رہا ہوتا ہے اور اُسے اردگرد کے ماحول کی کچھ کچھ خبر ہوتی ہے ۔ دماغ کو علم ہوتا ہے کہ ہمارا بستر کتنا بڑا ہے اور ہمارا جسم کس حد تک کروٹیں بدل سکتا ہے ۔ جب ہم سوتے سوتے بستر کے کنارے کے قریب پہنچتے ہیں تو ہمارا دماغ ہمارے جسم کے پٹھوں کو خطرہ کی اطلاع دیتا ہے تو ہم اپنا رخ تبدیل کر لیتے ہیں ۔لیکن یاد رکھنا چاہیے کہ اگر ہم نشہ کے عادی ہوں یا کسی دوسرے کے بستر میں سو رہے ہوں تو ہمارا دماغ ہمیں بستر سے گرنے کے خطرے سے بچانے کے لیے اپنی ڈیوٹی سرانجام نہیں دے سکے گا۔( روز نامہ نوائے وقت لاہور 20اکتوبر2004ء )