ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2004 |
اكستان |
|
تقریظ وتنقید خوبصورت ٹائیٹل میں ملبوس خوبصورت کتاب'' تحریکِ احمدیت یہودی و سامراجی گٹھ جوڑ'' (Ahmadia Movement-British Jewish Connections) جناب بشیر احمد صاحب کی انگریزی تالیف ہے جس کا اُردو ترجمہ جناب احمد علی ظفر صاحب نے کیا ہے۔ قادیانی اپنے عقائد کے لحاظ سے ایسا گروہ ہیں جنہوں نے اسلام کے اساسی عقائد سے انحراف کرکے اس میں نقب لگائی ہے۔کچھ عرصہ یہ سمجھا جاتا رہا کہ قادیانی مسلمانوں کے اندر کوئی فرقہ ہیں ۔لیکن یہ حقیقت بہت جلد کھل گئی کہ یہ یہود و نصارٰی سے بھی بد تر گروہ ہے جو اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اُمت ِمسلمہ کو سیاسی لحاظ سے ہزیمت سے دوچار کرنا چاہتا ہے۔دنیا بھر میں ان کے اہداف یکساں ہیں یہ بڑی مکاری سے اسلام کا نام لے کر صیہونی تحریک سے وابستگی اختیار کرکے مسلمانوںکے خلاف حالتِ جنگ میں ہیں ۔ یہ دعوٰی سیّد عطاء اللہ شاہ بخاری ،آغا شورش کاشمیری اور دیگر اکابرین احرار و ختم نبوت کرتے رہے۔ جب کہ اس کتاب کی اشاعت سے اُن کے اس دعوٰی کے ایسے ناقابلِ تردید ثبوت سامنے آگئے ہیں کہ اب اس کا انکار ممکن نہیں رہا۔ مصنف نے قادیانیوں کے مکروہ چہرے سے اس طرح نقاب نوچ لیا ہے کہ اُن کا اصل چہرہ سامنے آگیاہے تاریخی حقائق کو ایسے مرتب اوردلنشیں انداز میں بیان کیا ہے کہ چند ابواب پڑھنے کے بعد ہی قاری یہ اندازہ لگا لیتاہے کہ : ٭ قادیانی اور صیہونی تحریک دونوں جڑواں تحریکیں ہیں جو برطانوی استعمار کے زیرِ سایہ پروان چڑھیں۔ ٭ ان دونوں کی بنیاد مسلمانوں کے خلاف بعض وعداوت پر ہے۔ ٭ قادیانیوں نے کئی مسلم ممالک کے خفیہ دورے کیے۔ خفیہ مراکز قائم کیے اوراُن کے راز و معلومات اسرائیل وبرطانیہ تک پہنچائیں۔ ٭ تبلیغ واشاعت کے نام سے سادہ لوح مسلمانوں کو ہمنوا بنانے کے لیے اپنے اصلی مقاصد چھپائے ۔