Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004

اكستان

45 - 65
واذا مس الانسان الضردعانا لجنبہ او قاعدًا اوقائماً فلمّا کشفنا عنہُ ضرّہ مرّکان لّم یدعنا الیٰ ضرٍّ مسّہ۔ ( سورة یونس ۔ آیت ١٢)
 اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو وہ کروٹ پر یا بیٹھے یا کھڑے (ہر حال میں ) ہم کو پکارے چلا جاتا ہے ۔پھر جب ہم اُس کی تکلیف کود ور کردیتے ہیں تو ایسا (بے پرواہ بن کر )چل دیتا ہے گویا اس تکلیف کے دور کرنے کے لیے) جو اُس کو پہنچ رہی تھی ہم کو (کبھی ) اُس نے پکاراہی نہ تھا۔
دوسری جگہ ارشاد ہے  : 
ھوالذی یسیّرکم فی البر والبحر حتی اذا کنتم فی الفلک وجرین بھم بریح طیبة وفرحوا بھا جاء تھا ریح عاصف وجاء ھم الموج من کل مکان وظنوا انھم احیط بھم دعوا اللّٰہ مخلصین لہ الدین ۔ لئن انجیتنا من ھٰذہ لنکوننّ من الشاکرین ۔ فلمّا انجاھم اذا ھم یبغون فی الارض بغیرالحق۔ (سورۂ یونس ۔آیت ٢٢)
'' وہی خدا ہے جو تم کو خشکی اور تری میں چلاتا ہے (سفر کی سہولتیں مہیا کرتا ہے ) یہاں تک کہ جب تم کشتیوں میں ہوتے ہو اور وہ لوگوں کو خوشگوار ہواکی مدد سے لے کر چلتی ہیں اور لوگ اُن کی رفتار سے خوش ہوتے ہیں کہ (نا گا ہ ) کشتی کو تیز تند ہواکا جھونگا آلگتا ہے اورپانی کی لہریں ہر طرف سے چڑھ آتی ہیں اور وہ گمان کر بیٹھتے ہیں کہ اب تو (بُری طرح) گھیرے میں آپھنسے ہیں تو ایسے موقع پر خلوص ِ دل سے خدا ہی کی بندگی کا اظہار کرتے ہوئے اُس سے دعائیں مانگنے لگتے ہیں( کہ اے پروردگار) اگر تو ہم کو  اس سے نجات دے تو ہم ضرور ہی تیرے شکر گزار ہوں گے لیکن جب وہ اُن کو اِس بلا سے نجات دے دیتا ہے تو وہ خشکی پر پہنچتے ہی ناحق طورپر سرکشی کرنے لگتے ہیں۔''
	بہرحال دُعا بیچارگی اور درماندگی کی حالتِ اضطرار میں لطف ورحم کی وہ پکار ہے جو اطمینان ِقلب کا سب سے بڑا  وسیلہ ہے ۔انسان کو جب کوئی تکلیف پہنچتی ہے جب کوئی پریشانی لا حق ہوتی ہے جب کوئی خطرہ خوفناک شکل میں اس کی طرف پیش قدمی کرتا ہے یا جب کسی اُمید کے چراغ کی لو مدھم ہونے لگتی ہے تو وہ بے اختیار اس پاک ذات کی طرف لوٹتا ہے جو ارض و سمٰوات کی خالق اور کائنات کی مدبّر ہے جس کے قبضہ قدرت میں یہاں کے ہر وجود کی تقدیر ہے۔
	اذا مسکم الضر فالیہ تجرٔ ون ۔ ( النحل ۔آیت ٥٣ )
جب تم کو کوئی دکھ پہنچتا ہے تو اللہ تعالیٰ کے آگے روتے اور گڑ گڑاتے ہو

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
65 اس شمارے میں 3 1
66 حرف آغاز 4 1
67 درسِ حدیث 6 1
68 حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اُن کی قوم کی فضیلت 6 67
69 حق کی جستجو : 7 67
70 زبردستی کی غلامی : 7 67
71 معجزہ اور آزادی : 7 67
72 ڈھائی سو برس کی عمر پائی : 7 67
73 حضرت سلمان فارسی اور اُن کی قوم کی فضیلت : 7 67
74 امام ابو حنیفہ کی فضیلت : 8 67
75 سب فقہاء امام اعظم کی رُوحانی اولاد ہیں : 8 67
76 کوفہ .... علمی مرکز : 8 67
77 ابن مسعود اور قرآن : 9 67
78 مکران ١٨ھ میں فتح ہوگیا تھا : 9 67
79 امام بخاری اور کوفہ : 9 67
80 قرا ء ة سبعہ ،عشرة اور کوفہ : 9 67
81 امام ابو حنیفہ اور کوفہ : 10 67
82 امام ابو حنیفہ کی نصیحت ... .. اہلِ تشیع سے بچو : 10 67
83 چاپلوسی کرنے والے علماء سے بھی حدیث نہ لی جائے : 10 67
84 امام اعظم کے بارے میں امام رازی کی رائے : 11 67
85 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ جس کا سنگِ بنیاد اکتوبر میں رکھا گیا تھا 12 1
86 وفیات 13 1
87 موت العالِم موت العالَم 13 86
88 شمائلِ رسول ۖ 15 1
89 حضورِ اقدس ۖ کے حُسنِ انور کا بیان : 15 88
90 حضورِ اقدس ۖ کا چہرۂ انور کیسا تھا؟ 16 88
91 خوشی اور فرحت کے موقع پر جناب رسول اللہ ۖ کے چہرۂ پُرنور کی تابانی : 16 88
92 جناب رسول اللہ ۖ کی پیشانی ، اَبر و،ناک اور رُخسار مبارک کا بیان : 17 88
93 جناب رسول ۖ کی آنکھ اور دہن مبارک کا بیان : 18 88
94 جناب رسول اللہ ۖ کی مبارک زُلفوں اوربالوں کا حُسن : 19 88
95 جناب رسول اللہ ۖ کی داڑھی مبارک کابیان : 20 88
96 جناب رسول اللہ ۖ کا رنگ مبارک : 21 88
97 حضور اقدس ۖ کی ہتھیلی اور خوشبو کا بیان : 21 88
98 حضور اقدس ۖ کے پسینے کی خوشبو : 23 88
99 جناب رسول اللہ ۖ کے بدن ِمبارک میں مہر نبوت کابیان : 23 88
100 جناب رسول اللہ ۖ کے چلنے کی کیفیت : 24 88
101 جناب رسول اللہ ۖ کالباس مبارک : 24 88
102 جناب رسول اللہ ۖ کی لُنگی کہاں تک رہتی تھی : 25 88
103 جناب رسول اللہ ۖ کے عمامہ کا بیان : 26 88
104 جناب رسول اللہ ۖ کی انگوٹھی کا بیان : 26 88
105 جناب رسول اللہ ۖکے جوتے کا بیان : 27 88
106 جناب رسول اللہ ۖ کو خواب میں دیکھنا 27 88
107 جناب رسول اللہ ۖ کا بلند حسب والاہونا : 27 88
108 جناب رسول اللہ ۖ کا آخری نبی ہونا : 28 88
109 حضور اقدس ۖ کے بعض اسماء مبارکہ : 28 88
110 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 29 1
111 حضرت حاجی صاحب اور دیگر اکابر دیوبند کی نسبت ِسلوک : 29 110
112 +دارالعلوم کے لیے وسیع جگہ : 33 110
113 کھیوٹ بابت ١٢١١ فصلی 34 110
114 دارالعلوم کے لیے موجودہ جگہ کی تجویز : 34 110
115 ١٢٨٩ھ....... عطاء اسناد : 37 110
116 ١٢٩٠ھ....... جلسہ تقسیم انعام : 37 110
117 3دعاء کی افادیت و اہمیت 42 1
118 دُعاء انسانی فطرت کا تقاضا ہے : 44 117
119 دُعاء کی حقیقت : 46 117
120 ضرورتِ دُعاء : 46 117
121 ایصالِ ثواب 48 1
122 فریضہ حج کو آسان اور سستا کرنے کی ضرورت 59 1
123 دینی مسائل 62 1
124 (٥) صحتِ نماز کی شرطوں میں سے کسی شرط کا مفقود ہونا : 62 123
125 ٦۔ لقمہ دینے کی بعض صورتیں : 62 123
126 ٨۔ متفرقات : 64 123
127 ٧۔ اپنی نماز میں شریک عورت کا محاذی ہونا : 63 123
Flag Counter