ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2004 |
اكستان |
|
سو مسلمان بستے ہوں اور آپ اس کو ملاحظہ فرمائیں کہ یہاں کا نظا م ِ تعلیم سیکولر ہے لادینی یا اسلام دُشمن اور یہاں کا مالیاتی نظام اُس بُنیاد پر ہے جس پر اللہ اور رسول نے اعلانِ جنگ کیاہے اور ذرائع ابلاغ اور میڈیا کا نظام وہ ہے جو انسانوں میں گندگی ،بے حیائی ،فحاشی اور منکرات کو عام کرنے والا ہو اور سماج اور تہذیب جن قدروںپر استوار ہے وہ انسانوں کو گویا خدا سے کاٹنے اور دور کرنے والا طریقہ ہے تو حضور اکرم ۖ ایک لمحہ کے لیے برداشت کریں گے اس بات کوکہ میری اُمّت کے سو آدمیوں کا ایک گائوں ہو اور یہ چیزیں ہوں؟ تو ہم جو ورثة الانبیاء ہیں ہم نے کیسے برداشت کرلیا کہ پورے پاکستان میں یہ چل رہا ہے اور ہم اس پر قانع ہو گئے۔ہمیں بھی اس کے لیے تیاری کرنی ہے اسی وقت ، بعد میں نہیں ہوگی تیاری ،جس طرح ہم یہاں پڑھتے ہیں حدیث کو اور قرآن کو حضوراکرم ۖ کی نماز ہم پڑھ رہے ہیں بخاری میں یا کسی کتاب میںتو نماز کو عملاً سیکھنا بھی تواِسی وقت پر پڑے گا بعد میں کوئی موقع نہیں ہوگا سیکھنے کا اور بعض الفاظ ہیں تقوٰی، احسان اور توکل اور ان سارے الفاظ پرصحابہ نے محنت کی تو الفاظ یہی تھے حقائق اُن کو حاصل ہوگئے تو یہاں پر علم کے الفاظ بھی ہمیں لینے ہیں علم کی حقیقیت بھی لینی ہے اور علم پرچلنے کا شوق وذوق بھی یہاں پر ہم نے حاصل کرنا ہے۔ آج دُنیا میںسب سے بڑا جو مسئلہ ہے سب سے بڑی کشمکش ہے کہ آج کا مغرب یہ سمجھتا ہے جو پوری دُنیا پر حاوی ہے کہ اب ہمیں کسی آسمانی ہدایت کی ضرورت نہیں حالانکہ قرآن میں آپ نے پڑھا شروع میں کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو فرمایاتھا کہ زمین پر اُترجائو ۔فاما یأتینکم منی ھدی فمن تبع ہدای فلا خوف علیھم ولا ہم یحزنون والذین کفروا وکذ بوا بایتنا اولئک اصحب النار ہم فیھاخالدون اگر اتباع نہ کی تو یہ یہ سزا ہے پوری تفصیل ہے قرآن میں ،تو انسان ہر وقت آسمانی ہدایت کا وحی کا محتاج ہے لیکن آج کا مغرب یہ کہتا ہے کہ نہیں اب انسان کی عقل کامل ہوگئی ہے اورانسان ترقی کے تہذیب کے اُس عروج پر پہنچ گیا ہے کہ اسے کسی وحی کی ضرورت نہیں ہے۔انسان کی سوسائٹی جو چا ہتی ہے وہ صحیح ہے اکثریت جو کہہ دے اور عقل جو فیصلہ کردے ان یتبعون الاالظن وما تھوی الانفس عقل آپ کو یقین تو نہیں دے گی بس گمانِ غالب ہی دے گی اور اِس وقت عقل اورخواہشات یہ دوبنیادیں ہیں دُنیا میں انسانوں کی زندگی گزارنے کی ۔اس پر فیصلے ہو رہے ہیں یہ پارلیمنٹ کا نظام کیاہے اکثریت جیسی بھی ہو جو کہہ دے بس وہ صحیح ہے ۔حق اور باطل کیا ہے یہ بھی اکثریت ہی پر منحصرہے ۔ چرچ آف انگلینڈ کا دوغلہ پن : وہاں انگلینڈ میں چرچ آف انگلینڈ ہے جو چرچوں کی اور مذہبی اداروں کی سب سے بڑی اتھارٹی ہے توا س نے پہلے ایک ہدایت جاری کی تھی کہ جو لڑکے اور لڑکیاں بغیر شادی کے آپس میں رہتے ہیں اُسے گناہ کہا جائے گناہ سمجھا