ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2004 |
اكستان |
|
بلایا، بعد از نماز خطبہ دیا جس میں آپ نے فرمایا : تم میں سے بعض لوگ وہ ہیں جو اپنے پڑوسی کی بطخ چرا لیتے ہیں ،پھر مسجد میں آتے ہیں توان کے سرپر پَر ہوتے ہیں اتنا کہنا تھا کہ ایک شخص نے اپنے سرپر ہاتھ پھیرا ،آپ نے فرمایا اسے پکڑ لو یہی بطخ چور ہے''۔ ١ بلی کے نام اور دام : علامہ دمیری فرماتے ہیں کہ بلی کے عربی میں بہت سے نام ہیں اور اس کے متعلق ایک قصہ مشہور ہے وہ قصہ یہ ہے کہ : ''ایک اعرابی نے بلّی پکڑی مگر وہ اُسے پہچان نہ سکا (کہ یہ کیا جانور ہے )اُسے راستہ میں ایک شخص ملا اور کہنے لگا یہ سِنَّورْ کیسی ہے؟ دوسرا شخص ملا وہ بولا یہ ھِرّ کیسی ہے، تیسرا ملاتو بولا کہ یہ قَطّ کیسی ہے؟ چوتھا ملا تو بولا یہ ضَیْوَنْ کیسی ہے؟ پانچواں ملا تو بولا یہ خَیْدَعْ کیسی ہے؟ چھٹا ملا تو بولا یہ خَیْطَلْ کیسی ہے؟ ساتواں ملا تو بولا یہ دِ مَّ کیسی ہے؟ وہ اعرابی (جی میں)کہنے لگا (کہ جس جانورکے اتنے زیادہ نام ہیں یقینا اُس کی قیمت بھی زیادہ ہوگی) اِسے بازار لے جاکر بیچنا چاہیے شاید اللہ تعالیٰ اس کے بدلہ بہت سا مال مجھے عطا فرمائے چنانچہ وہ بلی کو لے کر بازار گیا وہاں اُس سے کسی نے پوچھا کہ بلی کتنے کی دوگے؟ اُس نے جواب دیا کہ سو درہم کی ،خریدار یہ سن کر تعجب سے بولا سودرہم ؟ اگر تم کو اِس کا آدھا درہم ہی مل جائے تو بہت ہے ۔اعرابی نے یہ سن کر بلی کو پھینک دیا اور کہنے لگا اس پر خداکی مار، نام تواس کے اتنے زیادہ ہیں اور دام اس قدرکم ہیں۔ ٢ ٭٭٭حضر ت مولانا سید محمود میاں صاحب مہتمم جامعہ مدنیہ جدیدہر انگریزی مہینے کی پہلی اتوار کو ظہر کی نماز کے بعد بمقام 537-Aفیصل ٹائون نزد جناح ہسپتال مستورات کو حدیث شریف کا درس دیتے ہیں۔ خواتین کو شرکت کی عام دعوت ہے۔(ادارہ) ٭٭٭ ١ کتاب الاز کیاء ص ٣٦ ٢ حیاة الحیوان ج ١ ص ٥٧٦