Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2004

اكستان

7 - 65
فمابکت علیھم السماء والارض اِن کے مرنے پر آسمان اور زمین نہیں روئے اس کا مطلب یہ ہے کہ آسمان اور زمین پر کوئی کیفیت گزرتی ہے جس کو رونے سے تعبیر کیا گیاہے۔
رونے کے لیے آنکھ سے آنسو بہانا ضروری نہیں  :	
	اور رونے کے لیے ضروری نہیں ہے کہ آنکھ سے آنسو بہیں اُسے ہی رونا کہا جائے، بہت لوگوں سے آپ ملیں گے تو وہ یہ کہیں گے کہ دل روتا ہے اس بات پر یعنی رونا جو ہے وہ آنکھوں میں نظر نہیں آتا اگرچہ دل پر وہ گزرتی ہے جو روتے ہوئے گزرتی ہے تو قرآن پاک میں یہ جملہ ارشاد ہوا ہے کہ یہ لوگ ایسے ظالم تھے کہ جب یہ مرے ہیں تو اُن کے اُوپر آسمان اور ز مین نہیں روئے اور یہاںآرہا ہے کہ جب ان کی وفات ہوئی تو اللہ تعالیٰ کے عرش میں حرکت پیدا ہوئی۔
طلاق جائز بھی ،ناپسند بھی  :
 	اسی طرح سے طلاق کے بارے میں بھی آیا ہے طلاق جائز ہے مباح ہے مگر یہ بھی ہے ساتھ ساتھ کہ ابغض المباحات ہے یعنی خداوندِ کریم کو وہ جائز ہونے کے باوجود ناپسند ہے بہت ناپسند ہے، جائز اس لیے رکھی گئی ہے کہ بعض دفعہ گزارا ہی نہیں ہوتا اور بعض دفعہ( طلاق نہ دینے کی صورت میں )بہت زیادہ گناہ ہوجاتے ہیں اور بھی، اس لیے طلاق جائز رکھی گئی لیکن اس میں بھی آتا ہے کہ عرش ہلتا ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ ملاء اعلی  میں ایسے اثرات مرتب ہوتے ہیں کہ جن کی عرش ہلنے سے تعبیر کی گئی ہے ۔
غزوۂ خندق اور حضرت سلمان فارسی   کا مشورہ  :
	غزوہ خندق جب ہوا ہے تو صحابہ کرام میں حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے مشورہ دیا تھا کہ ہمارے ہاں (ایران میں) جب بڑی لڑائی ہو تی ہے تو اس میں یہ صورت کرلیتے ہیں کہ خندق کھود لیتے ہیں تاکہ دشمن اِدھر نہ آنے پائے  اُدھررسول کریم علیہ الصلوة والتسلیم کو اطلاعات مل رہی تھیں کہ کفار حملہ آورہو رہے ہیں اور پہنچنے والے ہیں اور اتنا وقت رہ گیا لہٰذا آپ نے فوراً وہ خندق کھودنی شروع کردی اور سب لگے اور جسے کہتے ہیں دن رات لگنا اس طرح سے لگے حتی کہ نمازیں بھی مؤخر ہوئیں اس کام میں ۔ایک دن آپ کی عصر کی نماز قضاء ہوگئی تو مغرب میں پڑھی ہے آپ نے وہ، کیونکہ اس دن کھودنے کی بہت جلدی تھی ۔اسی میں آتا ہے کہ ایک جگہ نیچے چٹان تھی پتھر کی وہ ٹوٹ نہیں رہی تھی تو گڑھا گہرا نہیں ہو رہا تھا۔
آپ  ۖ  کی ضرب سے پتھر ریزہ ریزہ ہوگیا  :
	 تو رسول اللہ  ۖنے فرمایا کہ میں اُترتا ہوں اور پھر آپ نے اُتر کر اس پر کدال سے ضرب لگائی تو وہ پتھر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
61 اس شمارے میں 3 1
62 حرف ٓغاز 4 1
63 درس حديث 6 1
64 رونے کے لیے آنکھ سے آنسو بہانا ضروری نہیں : 7 63
65 طلاق جائز بھی ،ناپسند بھی : 7 63
66 غزوۂ خندق اور حضرت سلمان فارسی کا مشورہ : 7 63
67 آپ ۖ کی ضرب سے پتھر ریزہ ریزہ ہوگیا : 7 63
68 بھوک کی شدت اور پتھر باندھنے کی حکمت : 8 63
69 مسلمانوں کی خدائی مدد : 8 63
70 کفار کی پسپائی : 9 63
71 حضرت سعد پر تیر کا وار : 9 63
72 حضرت سعد کی دُعاء : 9 63
73 غزوہ خندق کے بعد یہودیوں کے خلاف کارروائی اور اس کی وجہ : 9 63
74 یہودی قبیلہ کے خلاف حضرت سعد کا فیصلہ اور اُس کی وجہ : 10 63
75 فیصلہ پر نبی علیہ السلام کی جانب سے تعریف : 10 63
76 نیکوں کی رُوح کوسُلا دیا جائے گا : 11 63
77 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 12 1
78 پاکستان میں رائج کردہ اسلامی بینکاری کے چند واجب ِ اصلاح اُمور 22 1
79 5۔ انشورنس اور تکافل : 22 78
80 ہنڈی (Bill of Exchange)کا مسئلہ : 25 78
81 اکابر کی جدوجہد تاریخی خطوط کی روشنی میں 27 1
82 ٧٨٦تجمل ٨١۔٩۔٢ 27 81
83 ٧٨٦میجر جنرل (ریٹائرڈ)تجمل حسین٨١۔١٢۔١٢ 31 81
84 میجر جنرل (ریٹائرڈ )تجمل حسین٨٦۔١۔٢٦ 32 81
85 وفیات 34 1
86 حاصل مطالعہ 36 1
87 تنگدستی کے دفعیہ کے لیے ایک عمل : 36 86
88 حضرت سعید بن جبیر کے قتل پر حجاج کا ستر بارقتل کیا جانا : 36 86
89 مَنْ کَانَ لِلّٰہِ کَانَ اللّٰہُ لَہ : 37 86
90 شیطان کا مالِ تجارت : 38 86
91 نفسیاتی سُراغ : 38 86
92 بلی کے نام اور دام : 39 86
93 اہم اعلان 40 1
94 دینی مسائل( جماعت کے احکام ) 42 1
95 ستونوں کے درمیان صف بندی : 42 94
96 بچوں کو بالغوں کی صف میں کھڑا کرنا : 42 94
97 عورتوں کی جماعت : 42 94
98 امام کے پیچھے مقتدی کا قرأت کرنا : 42 94
99 آمین آواز سے کہنا : 43 94
101 جماعت میں شامل ہونے نہ ہونے کے مسائل : 44 94
102 مہر کا نذرانہ 46 1
103 ایک خاتون کا مسجدِ حامد کے لیے قابلِ رشک جذبہ 46 102
104 زائرین ِحرم لامذہبیت کے پھندے میں 47 1
105 اسلام سندِ متصل سے ثابت ہے ، عیسائیت بے بنیاد مذہب ہے 52 1
106 مغرب کا اسلام سے تصادم ، علماء کرام کی ذمہ داریاں 52 105
107 پادری سے ملاقات : 53 105
108 چرچ آف انگلینڈ کا دوغلہ پن : 56 105
109 جہالت کسے کہتے ہیں : 58 105
110 تقريظ وتنقيد 60 1
111 عالمی خبریں 62 1
112 میک اپ اور انسانی صحت 62 111
113 تہران میں زلزلے کا خدشہ ،دارالحکومت کی'' اصفہان ''منتقلی پر غور شروع 62 111
114 خدائی عذاب 63 111
115 ٭کیوں نہ ہو ! یہ تو سب کے سردار رہے ہیں 63 111
116 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter