Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2004

اكستان

32 - 65
بسم اللہ الرحمن الرحیم
میجر جنرل (ریٹائرڈ )تجمل حسین٨٦۔١۔٢٦
محترمی ومکرمی جناب شاہ صاحب
السلام علیکم ۔کافی عرصہ سے آپ کو کوئی خط نہیں لکھا ۔آپ کی خیریت کی خبر گاہے گاہے اخبارسے مل جاتی ہے ۔غالباً آپ کے امیرِجماعت منتخب ہونے پر ایک خط لکھا تھا۔ اس کے بعد شاید کوئی خط نہیں لکھا ۔اُمید یہی رہی کہ پچھلے سال انتخابات کے بعد رہائی ہو جائے گی اور خود جا کرشرفِ ملاقات حاصل کرلوں گا کیونکہ کافی ارکان اسمبلی اور سینیٹر وغیرہ نے کوشش کی ۔اور جنرل ضیاء نے وعدہ بھی کیا تھا ۔وزیر اعظم نے بھی سفارش کی تھی ۔لیکن شاید جنرل ضیاء کی خواہش یہی رہی کہ میں خود اپنی رہائی کے لیے درخواست دوں جس کے لیے میں تیار نہ تھا۔ میرا موقف یہی رہا ہے کہ میں نے کوئی قصور نہیں کیا۔اسلام میں مارشل لاء کی کوئی گنجائش نہیں اورایک غیر اسلامی اور غیر آئینی حکومت کو ہٹانے کے لیے کوشش کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے ۔مفتی محمود صاحب سے بھی میں نے اپنے اسی موقف کی تائید کے لیے عدالت میں فتوٰی لیا تھا۔ اور انہوں نے عدالت کے سامنے اپنے بیان میںکہا تھاکہ جنرل صاحب کی جدوجہد ایک غیر اسلامی اور غیر آئینی حکومت کے خلاف تھی جوکہ ہر مسلمان کا فرض ہے اس لیے اِسے جرم نہیں قرار دیا جا سکتا ان کا یہ بیان عدالت کی کارروائی میں اب بھی محفوظ ہے۔ 
(٢)  اس ماہ کی ١٨ تاریخ کو میرا چھوٹا بیٹا مجھے ملنے آیا تھا ۔اور اس نے بتایا کہ راولپنڈی سے میرے ایک عزیز نے ٹیلیفون پر بتایا ہے کہ میرے ایک قریبی دوست جو کہ فوج کا سابق بریگیڈئیر ہے اور اب سینیٹر ہے اس نے بتایا ہے کہ اس کی جنرل ضیا ء سے بات ہوئی ہے اور جنرل ضیاء نے اسے بتایا کہ میں نے جنرل تجمل کی رہائی کے لیے احکامات دے دئیے ہیں ۔ہو سکتا ہے کہ میری رہائی کا عمل جاری ہولیکن اگر اسی طرح یہ لوگ ٹال مٹول سے کام کرتے رہے تو میرا ارادہ ہے کہ میں اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کروں کیونکہ ٨٠ء میں مئی کے آخری ہفتہ جب میرے خلاف چارج شیٹ لے کر آئے تو میں نے جو کرنل چارج شیٹ میرے پاس لے کر آیاتھا اُسے کہا تھا کہ اسے واپس لے جائو اور جاکرفوجی حکمرانوں کو بتادوکہ تم مجھ پر فوجی عدالت میں مقدمہ نہیں چلا سکتے کیونکہ میں ریٹائرڈ جرنیل ہوں اور ریٹائرڈ افسر کا مقدمہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میںنہیں چلایا جاسکتا۔ چنانچہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
61 اس شمارے میں 3 1
62 حرف ٓغاز 4 1
63 درس حديث 6 1
64 رونے کے لیے آنکھ سے آنسو بہانا ضروری نہیں : 7 63
65 طلاق جائز بھی ،ناپسند بھی : 7 63
66 غزوۂ خندق اور حضرت سلمان فارسی کا مشورہ : 7 63
67 آپ ۖ کی ضرب سے پتھر ریزہ ریزہ ہوگیا : 7 63
68 بھوک کی شدت اور پتھر باندھنے کی حکمت : 8 63
69 مسلمانوں کی خدائی مدد : 8 63
70 کفار کی پسپائی : 9 63
71 حضرت سعد پر تیر کا وار : 9 63
72 حضرت سعد کی دُعاء : 9 63
73 غزوہ خندق کے بعد یہودیوں کے خلاف کارروائی اور اس کی وجہ : 9 63
74 یہودی قبیلہ کے خلاف حضرت سعد کا فیصلہ اور اُس کی وجہ : 10 63
75 فیصلہ پر نبی علیہ السلام کی جانب سے تعریف : 10 63
76 نیکوں کی رُوح کوسُلا دیا جائے گا : 11 63
77 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 12 1
78 پاکستان میں رائج کردہ اسلامی بینکاری کے چند واجب ِ اصلاح اُمور 22 1
79 5۔ انشورنس اور تکافل : 22 78
80 ہنڈی (Bill of Exchange)کا مسئلہ : 25 78
81 اکابر کی جدوجہد تاریخی خطوط کی روشنی میں 27 1
82 ٧٨٦تجمل ٨١۔٩۔٢ 27 81
83 ٧٨٦میجر جنرل (ریٹائرڈ)تجمل حسین٨١۔١٢۔١٢ 31 81
84 میجر جنرل (ریٹائرڈ )تجمل حسین٨٦۔١۔٢٦ 32 81
85 وفیات 34 1
86 حاصل مطالعہ 36 1
87 تنگدستی کے دفعیہ کے لیے ایک عمل : 36 86
88 حضرت سعید بن جبیر کے قتل پر حجاج کا ستر بارقتل کیا جانا : 36 86
89 مَنْ کَانَ لِلّٰہِ کَانَ اللّٰہُ لَہ : 37 86
90 شیطان کا مالِ تجارت : 38 86
91 نفسیاتی سُراغ : 38 86
92 بلی کے نام اور دام : 39 86
93 اہم اعلان 40 1
94 دینی مسائل( جماعت کے احکام ) 42 1
95 ستونوں کے درمیان صف بندی : 42 94
96 بچوں کو بالغوں کی صف میں کھڑا کرنا : 42 94
97 عورتوں کی جماعت : 42 94
98 امام کے پیچھے مقتدی کا قرأت کرنا : 42 94
99 آمین آواز سے کہنا : 43 94
101 جماعت میں شامل ہونے نہ ہونے کے مسائل : 44 94
102 مہر کا نذرانہ 46 1
103 ایک خاتون کا مسجدِ حامد کے لیے قابلِ رشک جذبہ 46 102
104 زائرین ِحرم لامذہبیت کے پھندے میں 47 1
105 اسلام سندِ متصل سے ثابت ہے ، عیسائیت بے بنیاد مذہب ہے 52 1
106 مغرب کا اسلام سے تصادم ، علماء کرام کی ذمہ داریاں 52 105
107 پادری سے ملاقات : 53 105
108 چرچ آف انگلینڈ کا دوغلہ پن : 56 105
109 جہالت کسے کہتے ہیں : 58 105
110 تقريظ وتنقيد 60 1
111 عالمی خبریں 62 1
112 میک اپ اور انسانی صحت 62 111
113 تہران میں زلزلے کا خدشہ ،دارالحکومت کی'' اصفہان ''منتقلی پر غور شروع 62 111
114 خدائی عذاب 63 111
115 ٭کیوں نہ ہو ! یہ تو سب کے سردار رہے ہیں 63 111
116 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter