Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2004

اكستان

43 - 65
(١) عن ابی ھریرة رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول ۖ انما جعل الامام لیؤتم بہ فاذا کبر فکبروا واذا قرء فانصتوا۔  (آثارالسنن ص١١٠)
رسول اللہ  ۖ نے ارشاد فرمایا امام تو اس لیے ہے کہ اس کی اتباع کی جائے تو جب وہ تکبیر کہے تو  تم تکبیر کہو اور جب وہ قرأت کرے تو تم خاموش رہو۔
	چونکہ سورہ فاتحہ بھی قرآن کا حصہ ہے اور اس کا پڑھنا بھی قرأت شمار ہوتا ہے۔تو امام کے پیچھے نہ تو سورہ فاتحہ پڑھنی ہے اور نہ ہی کوئی اور سورت پڑھنی ہے۔
 (٢)  عن جابر رضی اللّٰہ عنہ قال کان رسول اللّٰہ ۖ من کان لہ امام  فقراء ة الامام لہ قرا ء ة ۔(آثار السنن ص ١١٣)
رسول اللہ  ۖ نے فرمایا جو امام کے پیچھے ہوتو امام کی قرأت اس کی بھی قرأت شمار ہوتی ہے۔
آمین آواز سے کہنا  :
	امام جب آواز سے سورہ فاتحہ پڑھے تو امام اور مقتدی سب آمین آہستہ آواز سے کہیں ۔اسی طرح جو شخص تنہا نماز پڑھ رہا ہو اور آواز سے سورہ فاتحہ پڑھے تو وہ بھی آمین آہستہ کہے۔
(١)  قرآن پاک میں ہے  :  
ادعو ربکم تضرعا و خفیة اپنے رب سے عاجزی اورآہستگی سے دعا کرو۔
	چونکہ آمین بھی دعا ہے لہٰذا وہ بھی اسی قاعدے کے تحت آتی ہے۔
(٢)  عن ابی ہریرة رضی اللّٰہ عنہ قال کان رسول اللہ ۖ یعلمنا یقول لا تبادروا الامام اذاکبر فکبروا واذا قال ولا الضالین فقولوا آمین واذا رکع فارکعوا۔۔۔۔۔۔۔(آثار السنن ص ١٢٢)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ  ۖ ہمیں تعلیم دیتے تھے۔ فرماتے امام سے آگے مت بڑھو جب وہ تکبیر کہے تو تم تکبیر کہو اور جب وہ ولا الضالین کہے تو تم آمین کہو اور جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو............
	 اگر امام نے آمین آواز سے کہنی ہے توپھر حدیث میں یوں ہوتاجب امام آمین کہے تو تم آمین کہو، تاکہ امام سے سبقت نہ ہو ۔جب حدیث میں ایسا نہیں تو معلوم ہوا کہ امام نے آمین آہستہ کہنی ہے اور مقتدیوں کوبھی آہستہ کہنی ہوگی۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
61 اس شمارے میں 3 1
62 حرف ٓغاز 4 1
63 درس حديث 6 1
64 رونے کے لیے آنکھ سے آنسو بہانا ضروری نہیں : 7 63
65 طلاق جائز بھی ،ناپسند بھی : 7 63
66 غزوۂ خندق اور حضرت سلمان فارسی کا مشورہ : 7 63
67 آپ ۖ کی ضرب سے پتھر ریزہ ریزہ ہوگیا : 7 63
68 بھوک کی شدت اور پتھر باندھنے کی حکمت : 8 63
69 مسلمانوں کی خدائی مدد : 8 63
70 کفار کی پسپائی : 9 63
71 حضرت سعد پر تیر کا وار : 9 63
72 حضرت سعد کی دُعاء : 9 63
73 غزوہ خندق کے بعد یہودیوں کے خلاف کارروائی اور اس کی وجہ : 9 63
74 یہودی قبیلہ کے خلاف حضرت سعد کا فیصلہ اور اُس کی وجہ : 10 63
75 فیصلہ پر نبی علیہ السلام کی جانب سے تعریف : 10 63
76 نیکوں کی رُوح کوسُلا دیا جائے گا : 11 63
77 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 12 1
78 پاکستان میں رائج کردہ اسلامی بینکاری کے چند واجب ِ اصلاح اُمور 22 1
79 5۔ انشورنس اور تکافل : 22 78
80 ہنڈی (Bill of Exchange)کا مسئلہ : 25 78
81 اکابر کی جدوجہد تاریخی خطوط کی روشنی میں 27 1
82 ٧٨٦تجمل ٨١۔٩۔٢ 27 81
83 ٧٨٦میجر جنرل (ریٹائرڈ)تجمل حسین٨١۔١٢۔١٢ 31 81
84 میجر جنرل (ریٹائرڈ )تجمل حسین٨٦۔١۔٢٦ 32 81
85 وفیات 34 1
86 حاصل مطالعہ 36 1
87 تنگدستی کے دفعیہ کے لیے ایک عمل : 36 86
88 حضرت سعید بن جبیر کے قتل پر حجاج کا ستر بارقتل کیا جانا : 36 86
89 مَنْ کَانَ لِلّٰہِ کَانَ اللّٰہُ لَہ : 37 86
90 شیطان کا مالِ تجارت : 38 86
91 نفسیاتی سُراغ : 38 86
92 بلی کے نام اور دام : 39 86
93 اہم اعلان 40 1
94 دینی مسائل( جماعت کے احکام ) 42 1
95 ستونوں کے درمیان صف بندی : 42 94
96 بچوں کو بالغوں کی صف میں کھڑا کرنا : 42 94
97 عورتوں کی جماعت : 42 94
98 امام کے پیچھے مقتدی کا قرأت کرنا : 42 94
99 آمین آواز سے کہنا : 43 94
101 جماعت میں شامل ہونے نہ ہونے کے مسائل : 44 94
102 مہر کا نذرانہ 46 1
103 ایک خاتون کا مسجدِ حامد کے لیے قابلِ رشک جذبہ 46 102
104 زائرین ِحرم لامذہبیت کے پھندے میں 47 1
105 اسلام سندِ متصل سے ثابت ہے ، عیسائیت بے بنیاد مذہب ہے 52 1
106 مغرب کا اسلام سے تصادم ، علماء کرام کی ذمہ داریاں 52 105
107 پادری سے ملاقات : 53 105
108 چرچ آف انگلینڈ کا دوغلہ پن : 56 105
109 جہالت کسے کہتے ہیں : 58 105
110 تقريظ وتنقيد 60 1
111 عالمی خبریں 62 1
112 میک اپ اور انسانی صحت 62 111
113 تہران میں زلزلے کا خدشہ ،دارالحکومت کی'' اصفہان ''منتقلی پر غور شروع 62 111
114 خدائی عذاب 63 111
115 ٭کیوں نہ ہو ! یہ تو سب کے سردار رہے ہیں 63 111
116 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter