ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2004 |
اكستان |
|
میں محفوظ ہے۔ایسی تحریریں جسے نہ عام مسلمان لکھ سکتا ہے نہ ان کی حاصل شدہ تحریر جیسا رسم الخط مروج ہے اور پھر ان کی تائید اُن احادیث سے ہوتی ہے جن احادیث میں یہ عبارات نقل کی گئی ہیں۔جب اصل مکتوب دریافت ہوئے تو اُن احادیث سے ملاکر دیکھا تو کچھ بھی تبدیلی معلوم نہ ہوئی بعینہ جیسے احادیث میں یہ عبارات منقول تھیں ایسے ہی ان مکتوبات پر لکھی پائی گئیں۔ حالانکہ راوی نقل کرتے رہے معنی اور مطلب تو وہی لیکن الفاظ بدل سکتے تھے مگر یہ خدا کی شان ہے کہ جو الفاظ مبارک آپ ۖ کی زبان اطہر سے اِن پر رقم ہوئے کئی سوسال گزرنے کے بعد بھی احادیث میں وہی نقل ہوتے رہے ۔یہ تو تحریر کا حال ہے آپ ۖ کی روزمرہ کی تعلیمات جو عملی زندگی سے تعلق رکھتی ہیں ان میں بھی کوئی شبہہ نہیں۔ہمیں اسلام کی قدر تب معلوم ہوتی ہے جب اس کا موازنہ باقی مذاہب سے ہوکہ وہ مذاہب تغیر وتبدل سے محفوظ نہیں۔ اور ان کی کتب بھی تحریف شدہ ہیںجبکہ اسلام جوں کاتوں محفوظ ہے کلام مجید اورحدیث ویسی کی ویسی ہی محفوظ ہے۔ پادری سے ملاقات : ایک پادری سے میری ملاقات ہوئی۔اُس نے کہا کہ آپ کا یہ عقیدہ ہے کہ بائبل اور انجیل آسمان سے اُتری ہوئی ہیں ۔میں نے کہا ہاں ہم ان کو منزّل شدہ مانتے ہیں۔ اُس نے کہاتوپھر عیسیٰ علیہ السلام پر ایمان کیوں نہیں لاتے۔ میں نے کہا : '' ہم جس نبی کی شریعت کو مانتے ہیں وہ کامل اور محفوظ ہے اور تمہاری شریعت کا مل اور محفوظ نہیں۔اسلام مکمل ضابطہ حیات اور تاقیامت انسانیت کے لیے ہے''۔ میں نے کہا کہ عیسائیت کو ماننے میں ایک رکاوٹ ہے کہ یہ شریعت محفوظ اور کامل نہیںہے۔اس کے مقابلے میں ہمارا دین ِ اسلام کامل بھی ہے محفوظ بھی ہے۔عیسیٰ علیہ السلام کی زندگی بھی کامل زندگی کے پہلوئو ں کے لیے رہنمائی نہیں کرتی۔مثال کے طورپر دیکھئے حضرت عیسیٰ علیہ السلام جو ہیں انھوں نے شادی نہیں کی تھی اب بیوی کے ساتھ کیسی معاشرت برتی جائے کیسے زندگی گزاری جائے وہ آپ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زندگی سے نہیںبتا سکتے یا اولاد نہیں تھی بچوںکی تربیت وپرورش کیسے ہو وہ آپ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زندگی سے نہیں بتا سکتے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زندگی میں بہت سارے کام پیش نہیں آئے مثلاً انھوں نے فوجی کمانڈری نہیں کی انھوں نے قاضی اور جج بن کر فیصلے نہیں دئیے انھوں نے خود تجارت نہیں کی انھوں نے مزددری نہیں کی انہیں اجتماعی عبادت کا موقع نہیں ملا کہ جمع ہوکر جماعت سے نماز پڑھتے ہوں بس کچھ لوگ ایمان لائے تھے وہ اپنے روزی کمانے میں مصروف رہتے کبھی کبھار آجاتے کوئی بات دین کی سن لیتے، تو بہت ساری چیزیں تو اُن کی زندگی میں پیش ہی نہیں آئیں جو انسان کی زندگی کے افعال ہوتے ہیں اور جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زندگی میںپیش آئے وہ آپ کے پاس محفوظ نہیں ہیں ۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے کھانا کھایا ،کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ