ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2004 |
اكستان |
|
ورلڈ اسلامک فورم برطانیہ کے چیئرمین حضرت مولانا محمد عیسیٰ صاحب منصوری مدظلہم نے اپنی پاکستان آمد کے موقع پر ٢٠جنوری کو جامعہ مدنیہ جدید میں علماء کرام اور طلباء سے ایک نہایت پر مغز خطاب فرمایا جو قارئین کرام کی خدمت میں پیش ہے۔(ادارہ) اسلام سندِ متصل سے ثابت ہے ، عیسائیت بے بنیاد مذہب ہے مغرب کا اسلام سے تصادم ، علماء کرام کی ذمہ داریاں نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم ! ڈاکٹر محمود احمد صاحب غازی کی عیسائیوں کے ایک پوپ جو اُن کا بہت بڑا مذہبی پیشوا تھا ،اُس سے ملاقا ت ہوئی، یہ پوپ کے مہمان ہوئے۔ڈاکٹر صاحب نے پوپ سے سوال کیا کہ ایسی کوئی ہمیں بات بتائو شریعت عیسوی سے کہ جو سند ِمتصل کے ساتھ عیسیٰ علیہ السلام سے مروی ہو۔پوپ نے ڈاکٹر صاحب کا سوال سن کر سر جھکا لیا اور لاجواب ہوگیا چونکہ وہ خود معترف ہیں بلکہ'' اناجیل اربعہ '' ( چاروں انجیلوں میں) میں یہ بات موجود ہے کہ'' اناجیل'' کی سند متصل تھیںبلکہ پاکستان میں عیسائیوں کی سینکڑوں مشنریاں ہیںجو بائبل اور انجیل میں سے کسی کتاب کو سند ِمتصل کے ساتھ پیش نہیں کر سکتیں۔ان کا کوئی پادری کسی سطر ،کسی جملہ یا کسی باب کے بارے میںدعویٰ نہیں کرسکتا کہ یہ نازل شدہ ہے اور سندِ متصل سے ہے جبکہ متعلمِ قرآن پورے اعتماد سے کہہ سکتا ہے کہ ''الحمد''سے ''والناس'' تک وہی قرآن ہے جو محمد عربی ۖ پر نازل ہوا اور حرف بحرف وہی ہے۔پھر مغرب میں اور دیگر ممالک میں منکرین حدیث کا فتنہ اُٹھا چونکہ حدیث قرآن کی تفسیر ہے اور قرآن کی حفاظت میں خدا تعالیٰ نے اس کے بیان کی بھی حفاظت کا ذمہ اُٹھایا ہے۔ خدا تعالیٰ نے ایسے شواہد مہیا کردیے کہ منکرین ِحدیث بھی لا جواب ہو گئے ۔آپ ۖ کے تحریر شدہ مخطوطے دریافت ہوئے جو مختلف بادشاہوں کو دعوت ِ اسلام کے لیے ارسال فرمائے تھے۔ فرانس کا ایک مستشرق گیا اس نے مصر سے ایک مخطوطہ دریافت کیا جس کی تحریر بعینہ وہی تھی جو احادیث میں ملتی ہے۔سلطان عبدالمجید کے دور میں مخطوطہ ملا جو ترکی کے توپ کاپی میوزیم میں محفوظ ہے۔ افریقہ میں دوسری جنگِ عظیم میں افریقہ میں مخطوطہ ملاجو چاک کردیا تھا شاہِ روم نے اس وقت یہ دو سپر پاور تھیںرومن ایمپائر اور پرشن ایمپائر (یعنی رومی اور ایرانی)۔ ١٩٧٠ء میں ھنگری کے وزیرِ خزانہ نے ایک تحریر شائع کی جو رومن بادشاہ کے نام لکھی گئی تھی جو اُردن کے میوزیم