ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2003 |
اكستان |
لا یدخلھا احد قال فلما خلق اللّٰہ النار قال یاجبرئیل اذھب فانظر الیھا قال فذھب فنظر الیھا ثم جاء فقال ای رب وعزتک لا یسمع بھا احد فیدخلھا فحفھا بالشھوات ثم قال یا جبرئیل اذھب فانظر الیھا قال فذھب فنظر الیھا فقال ای رب وعزتک لقد خشیت ان لا یبقی احد الا دخلھا۔(ترمذی ونسائی) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ۖنے بیان فرمایاکہ جب اللہ نے جنت کو بنایا تو(اپنے مقرب فرشتے)جبرئیل سے فرمایا کہ تم جائو اور اس کو دیکھو (کہ ہم نے اس کو کیسا بنایا ہے ،اور اس میں کیسی کیسی نعمتیں پیدا کی ہیں)چنانچہ وہ گئے اور انہوں نے جا کر جنت کو اور راحت ولذت کے اُن سامانوں کو دیکھا جو اللہ تعالیٰ نے اہلِ جنت کے لیے اس میں تیار کیے ہیں اور پھر حق تعالیٰ کے حضور میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ خداوندا !آپ کی عزت و عظمت کی قسم (آپ نے توجنت کوایسا حسین بنایا ہے ۔اور اس میں راحت ولذت کے ایسے ایسے سامان پیدا کیے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ)جو کوئی بھی اس کا حال سن پائے گاوہ اس میں ضرور پہنچے گا(یعنی اس کا حال سن کر وہ دل وجان سے اس کا طالب بن جائے گا اور پھر اس میں پہنچنے کے لیے پوری کوشش کرے گا اور اس طرح اس میں پہنچ ہی جائے گا)پھر اللہ تعالیٰ نے اس جنت کو (نفس کی)ناپسندیدہ چیزوں سے گھیر دیا (جو اس بات کی مثالی صورت تھی کہ جنت تک رسائی ان احکام کو پورا کرکے ہوگی جو نفس پر شاق اور گراں ہیں۔مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جنت میں پہنچنے کے لیے احکام کی اطاعت کی گھاٹی کو عبور کرنے کی شرط لگا دی جس میں طبیعتوں کو اورنفسوں کو بڑی سختی اور دشواری محسوس ہوتی ہے)اورپھر جبرئیل سے فرمایا کہ اب پھر جائو اور پھر اس جنت کو (اور اس کے گرداگرد لگائی ہوئی نئی باڑھ کو)دیکھو ۔رسول اللہ ۖ فرماتے ہیں کہ وہ پھر گئے اور جاکر پھر جنت کو دیکھا اور اس مرتبہ آکر فرمایا کہ خدا وندا! قسم آپ کی عزت وعظمت کی،اب تو مجھے یہ ڈرہے کہ اس میں کوئی بھی نہ جا سکے گا(مطلب یہ ہے کہ جنت میں جانے کے لیے شرعی احکام کی پابندی کی گھاٹی کو عبور کرنے کی جوشرط آپ کی طرف سے لگائی گئی ہے وہ نفس اور نفسانی خواہشات رکھنے والے انسان کے لیے اتنی شاق اور اس قدر دشوار ہے کہ اس کو کوئی بھی پورانہ کرسکے گا اس لیے مجھے ڈر ہے کہ اب اس جنت کو شاید کوئی بھی حاصل نہ کرسکے گا)۔رسول اللہ ۖ فرماتے ہیں کہ پھر اللہ تعالیٰ نے جب دوزخ کو بنایا تو جبرئیل سے فرمایا کہ جائو اور ہماری بنائی ہوئی دوزخ