ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003 |
اكستان |
|
''حسین احمد الملقب عند الدیوبندیة بشیخ الاسلام احدکبار ائمة الدیوبندیة واحد مشاھیر القبوریة الخرافیة واحد اعداء الالداء للدعوة السلفیة وائمتھا...وکان لہ اہتمام بالاستغاثة برسول اللّٰہ ۖ....وکتاباہ الشھاب الثاقب ونقش الحیاة دعوة للوثنیة کان شدید العداوة لائمة الدعوة قبیح الشتائم لھم والغا فیھم (ج١ص٥٢١۔٥٢٢) ''حسین احمد جو دیوبندیوں کے نزدیک شیخ الاسلام کے لقب سے ملقب ہے یہ دیوبندیوں کے اماموں میں سے ایک ہے ،خرافاتی قبر پرست جماعت کا ایک مشہور شخص ہے ۔سلفی دعوت اور سلفی اماموں کے سخت دشمنوں میں سے ایک دُشمن ہے ،وہ صوفیا نہ باطل باتوں اور قبوری خرافات کی دعوت دینے والا تھا۔ اس کو رسول اللہ ۖسے استغاثہ کرنے کا اہتمام تھا۔ اس کی دونوں کتابیں شہابِ ثاقب اور نقشِ حیا ت بُت پرستی کی دعوت دینے والی ہیں ائمہ دعوت کا شدید دُشمن تھا اُن کو بری بری گالیاں دینے والا تھا ۔اُن کی برائیوں میں لگا رہتا تھا۔ قارئین محترم !یہ صرف ایک کتاب کے چند اقتباسات ہیں جو آپ کی نذر کیے گئے ہیں دوسری کتاب پوری کی پوری حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی محبوب سبحانی کی توہین و تذلیل سے بھری ہوئی ہے اس میں انھیں بدعتی ،قبر پرست قرار دیا گیاہے اس کتاب کا صرف ایک اقتباس ذکر کرکے ہم آگے چلتے ہیں مصنف لکھتے ہیں۔ ''وفی الختام ونحن امام ھذا القدر الکبیر من البدع العلمیةالتی وقع فیھا الشیخ الجیلانی ودونھافی مؤلفہ لا یسعنا الاان ندعولہ بالمغفرة والعفو'' ( ص٤٧٦) آخر میں جبکہ ہمارے سامنے شیخ عبدالقادر جیلانی کی بدعتیں اس قدر زیادہ ہیں جن میں وہ پڑے ہوئے تھے۔ ہمارے بس میں صرف یہی ہے کہ ہم اُن کے لیے دُعا ئِ مغفرت کریں ۔ قارئین آپ یہ سن کر حیران ہوں گے کہ ان کتابوں میں سے پہلی کتاب مدینہ یونیورسٹی کے ایک پی ایچ ڈی کے مقالہ نگارنے لکھی ہے اور دوسری ام القرٰی یونیورسٹی مکہ مکرمہ کے پی ایچ ڈی کے مقالہ نگار نے لکھی ہے۔ ع عقل بسوخت زحیرت کہ ایں چہ بو العجبی ست۔ پاکستان کے ایک غالی ومتعصب غیر مقلد نے ''دیوبندیت ''کے نام سے کتاب لکھی تھی جس میں اس نے دجل وتلبیس اور خیانت وتحریف سے کام لیتے ہوئے اکابر علماء دیوبند کو مشرک اور قبر پرست ثابت کیا تھا اور ان کے سروہ عقائد