Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003

اكستان

8 - 65
اندرونی اور بیرونی دونوں حالات اہم ہیں  :
	تو یہ وہ حصہ ہے رسول اللہ  ۖ کی حیاتِ طیبہ کا کہ جو اندرونی ہے گھریلو ہے جسے پرائیویٹ زندگی کہتے ہیں۔اس میں کسی کودخل نہیں ہوتا بلکہ اب یہ کہہ دیتے ہیں لوگ فرق کرنے لگے کہ باہر تو یہ اچھے آدمی ہیں اور جو اندرونی معاملات ہیں یہ تو ان کے پرائیویٹ معاملات ہیں ان میں دخل دینے کی کیا ضرورت او ر ان کو دیکھنے کی کیا ضرورت ہے حالانکہ ایسی بات نہیں ہے رسول اللہ  ۖ کے جو اندرونی معاملات ہیں وہ بھی بتلایا گیا ہے کہ ان کی پیروی کرو اور وہ سب ایسے ہیں کہ جیسے باہر کے معاملات تھے ویسے ہی اندر کے معاملات ہیں تقریباً ،سب آتے ہیں حدیثوں میں کہ آپ نے ایسے کیا، کسی صحابی نے پوچھا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہ رسول اللہ  ۖ گھر میں کیا کیا کرتے تھے ۔تو انھوں نے جواب دیا کان یکون  فی مَہْنَةِ اہلہ جو گھر والوں کے عام کام ہوتے ہیں اُن میں لگے رہتے ہیں رسول اللہ  ۖ  اور جب اذان ہو گئی تو پھر باہر تشریف لے آتے تھے ورنہ گھر میں عام کا م کرتے تھے ۔گویا انسان کو گھر یلوزندگی گزارنے کا طریقہ بھی بتایا گیا۔
 گھر میں رہتے ہوئے گھریلو کام نہ کرنے کا نقصان  :
	 اگر گھر میں رہ کر گھر کے کام نہیں کرے گا تو ایک طرح کابُعدپیدا ہو جاتا ہے طبائع میں، وہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ گھر میںرہ کر گھر کے کام میں حصہ ضرور لے آدمی یہی سنت ہے اور ایک مسلمان کے لیے سنت ہی میں برکت اور فلاح ہے مسلمان کے لیے کیا ہر انسان کے لیے۔ 
کافر بھی سنت پر عمل کرکے دنیا وی فائدہ اُٹھا سکتا ہے  :
	اگر کوئی مسلمان کے علاوہ ایسا کرے گا تو وہ بھی فائدہ اُٹھالے گا جیسے کہ اُصولِ تجارت جو اسلام نے بتائے ہیں مسلمانوں نے چھوڑدیئے غیر مسلموں نے لے لیے فائدہ اُٹھا رہے ہیں اور مسلمان نقصان اُٹھا رہے ہیں ملکی (اور غیر ملکی) سطح پر جب تجارت کرتے ہیں اس میں نمونہ کچھ بھیجتے ہیں مال کچھ بھیجتے ہیں تو نقصان ہوتا ہے تو رسول اللہ  ۖ نے جو اصول بتائے ہیںوہ بڑے ہی مضبوط ہیں اور مردوں اور عورتوں سب کو شامل ہیں تو عورتوں کے جو مسائل ہیں وہ ازواجِ مطہرات کے ذریعے پہنچے تو علم کا ایک بہت بڑا دروازہ ازواجِ مطہرات ہیں اور کسی (زوجہ محترمہ) کے پاس کچھ اور کسی کے پاس کچھ معلومات ہوتی رہیں ۔
حضرت عائشہ   کی علمی قابلیت  :
	حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو آپ نے ہدایت فرمائی لیکن شعار کِ العلم تمہارا شعار علم ہونا چاہیے کیونکہ حضرت

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
55 اس شمارے میں 3 1
56 حرف آغاز 4 1
57 درس حدیث 6 1
58 گورنروں کو خاص لباس کی ہدایت : 7 57
59 اندرونی اور بیرونی دونوں حالات اہم ہیں : 8 57
60 گھر میں رہتے ہوئے گھریلو کام نہ کرنے کا نقصان : 8 57
61 کافر بھی سنت پر عمل کرکے دنیا وی فائدہ اُٹھا سکتا ہے : 8 57
62 حضرت عائشہ کی علمی قابلیت : 8 57
63 اللہ کے سامنے کو ئی جواب نہیں دے سکتا : 9 57
64 رُسوائی سے حفاظت او ر اس کی وجہ : 10 57
65 رشتہ داروں سے حسنِ سلوک : 10 57
66 بے کسوں کی کفالت : 10 57
67 مہمان نوازی : 10 57
68 مہمان نوازی کیسے کرے : 11 57
69 زمینی اور سماوی مصائب پر آپ لوگوں کی مدد کرتے ہیں : 11 57
70 حضرت موسیٰ علیہ السلام کا نام لینے کی وجہ : 12 57
71 اللہ تعالیٰ اور جبرئیل علیہ السلام کی طرف سے ان کو سلام : 12 57
72 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 13 1
73 خاندان اور وطن : 13 72
74 شجرۂ نسب : 13 72
75 بچپن اور تعلیم : 14 72
76 تدریسی خدمات : 15 72
77 تصانیف : 18 72
78 سیاسیات : 19 72
79 مجاہدانہ کارنامے اور شجاعت : 21 72
80 قید وبند : 21 72
81 باب : ٤ قسط : ٢٨فہمِ حدیث٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 23 1
82 قیامت میں حقوق العباد کا انصاف : 23 81
83 جانوروں میں بھی انصاف ہوگا : 24 81
84 نیک مومنوں پر قیامت کا دن بہت ہی ہلکا ہوگا : 25 81
85 حو ضِ کوثر : 25 81
86 عقائد میں بدعتی کو حوضِ کوثر سے ہٹا دیا جائے گا : 27 81
87 پُل صراط : 27 81
88 پُل صراط کے بعد ایک اورپُل : 29 81
89 اکمالِ دین 30 1
90 اجتہاد میں افراط وتفریط اور راہِ اعتدال : 30 89
91 آپ کے دینی مسائل 37 1
92 ( نماز کے واجبات ) 37 91
93 حاصل مطالعهــ 39 1
94 طاعت ِحق کے ثمرات : 39 93
95 حضرت عمر کا دریاء ِنیل کے نام خط : 39 93
96 دَارْبَنْ کی فتح اور سمندر کا خشک ہوجانا : 40 93
97 مدائن کی فتح او ر مجاہدین کا دِجلہ کو عبور کرنا : 43 93
98 ابومسلم خولانی کا دہکتی آگ سے سلامت نکل آنا : 47 93
99 قِیْرْوَانْ کی بناء اور ہزاروں بَرْبَرُوْں کا مسلمان ہونا : 48 93
100 شیر تابع ہوگیا : 50 93
101 وفیات 52 1
102 ٭ بقیہ : آپ کے دینی مسائل 52 91
103 تقریظ وتنقید 53 1
104 عالمی خبریں 64 1
105 غرناطہ کی فضائوں میں ٦٠٠ سال بعد اللہ اکبر کی صدا 64 104
Flag Counter