Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003

اكستان

43 - 65
مدائن کی فتح او ر مجاہدین کا دِجلہ کو عبور کرنا  :
	قارئین محترم آپ نے داربن کی فتح کے موقع پر صحابہ کرام کے لیے سمندر کے خشک ہوجانے اور صحابۂ کرام کو راستہ دیدینے کا محیر العقول واقعہ پڑھا ،اب ذرا حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کا وہ حیرت انگیز واقعہ بھی ملاحظہ فرمالیجیے جس میں آپ کو مدائن کی فتح کے لیے بپھرے ہوئے دجلہ میں گھوڑے ڈالنے پڑے اور دریانے آپ کواور آپ کے تمام ساتھیوں کو راستہ دیدیا ۔یہ واقعہ بھی ہم حضرت مولانا حبیب الرحمن عثمانی   کی زبانی ذکر کرتے ہیں،ملاحظہ فرمائیے علامہ عثمانی   رقمطراز ہیں  :
حضرت سعد بن ابی وقاص   عراق کو فتح کرکے قادسیہ کے عظیم الشان معرکہ سے کامیابی کے ساتھ فارغ ہوچکے تو دارالسلطنت فارس یعنی مدائن کا قصد فرمایا ، مدائن درحقیقت تو چند بستیوں کا نام تھا جو بادشاہانِ فارس نے یکے بعد دیگرے اپنے اپنے نام سے آباد کی تھیں،مگر اُس وقت مدائن اُن میں سے خاص بستی کا نام ہوگیاجس کی فتح پر بوجہ اس کے دارالسلطنت ہونے کے فارس کے انجام کامدار تھا ، اس میںوہ'' قصرِ ابیض'' بھی تھا جس کے مفتوح ہونے کی بشارت رسول اللہ ۖ فرماچکے تھے باقی بستیوں کے نام جداجدا تھے ،ان ہی میں سے ایک کا نام ''بہر سیر ''بھی تھا۔
دجلہ کی جانبِ مشرق میں مدائن واقع تھا ،جس کو ''مدائنِ قُصْوٰی ''بھی کہتے تھے اور جانبِ غرب ''بہر سیر '' تھا جس کو ''مدائنِ دُنیا ''کہتے تھے ، دُنیا کے معنی قریب تر کے ہیں ۔چونکہ مسلمان دِجلہ کی جانبِ غرب سے آرہے تھے اس لیے اوّل ان کے راستے میں بہر سیر پڑتا تھا اور اسی وجہ سے اس کو مدائنِ دُنیا کالقب دیا گیا، اور مدائن دوسرے کنارے پر تھا اس لیے اس کو مدائنِ قصوٰی (یعنی بعید) کے نام سے نامزد کیا گیا۔
حضرت سعد رضی اللہ عنہ دِجلہ کی جانب کو فتح کرتے ہوئے بہر سیر تک پہنچ گئے اور دِجلہ کی جانبِ غرب میں سرزمینِ عرب تک جس قدر ملک، فارس کا تھا سب مسلمانوں کی اطاعت میں داخل ہوگیا ، صرف بہر سیر رہ گیاجس کا محاصرہ دوماہ تک کرنا پڑا۔
محصور ین نے محاصرے کی سختیوں سے تنگ آکر حضرت سعد  کی خدمت میں پیام صلح بھیجا کہ جس قدر ملک فتح ہوچکاہے وہ مسلمانوں کے قبضے میں رہے اور جو فتح نہیںہوا وہ ہمارے لیے چھوڑ دیا جائے ،قاصد نے یہ پیغام سنایا لیکن حضرت سعد جواب دینے نہ پائے تھے کہ ایک مسلمان نے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
55 اس شمارے میں 3 1
56 حرف آغاز 4 1
57 درس حدیث 6 1
58 گورنروں کو خاص لباس کی ہدایت : 7 57
59 اندرونی اور بیرونی دونوں حالات اہم ہیں : 8 57
60 گھر میں رہتے ہوئے گھریلو کام نہ کرنے کا نقصان : 8 57
61 کافر بھی سنت پر عمل کرکے دنیا وی فائدہ اُٹھا سکتا ہے : 8 57
62 حضرت عائشہ کی علمی قابلیت : 8 57
63 اللہ کے سامنے کو ئی جواب نہیں دے سکتا : 9 57
64 رُسوائی سے حفاظت او ر اس کی وجہ : 10 57
65 رشتہ داروں سے حسنِ سلوک : 10 57
66 بے کسوں کی کفالت : 10 57
67 مہمان نوازی : 10 57
68 مہمان نوازی کیسے کرے : 11 57
69 زمینی اور سماوی مصائب پر آپ لوگوں کی مدد کرتے ہیں : 11 57
70 حضرت موسیٰ علیہ السلام کا نام لینے کی وجہ : 12 57
71 اللہ تعالیٰ اور جبرئیل علیہ السلام کی طرف سے ان کو سلام : 12 57
72 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 13 1
73 خاندان اور وطن : 13 72
74 شجرۂ نسب : 13 72
75 بچپن اور تعلیم : 14 72
76 تدریسی خدمات : 15 72
77 تصانیف : 18 72
78 سیاسیات : 19 72
79 مجاہدانہ کارنامے اور شجاعت : 21 72
80 قید وبند : 21 72
81 باب : ٤ قسط : ٢٨فہمِ حدیث٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 23 1
82 قیامت میں حقوق العباد کا انصاف : 23 81
83 جانوروں میں بھی انصاف ہوگا : 24 81
84 نیک مومنوں پر قیامت کا دن بہت ہی ہلکا ہوگا : 25 81
85 حو ضِ کوثر : 25 81
86 عقائد میں بدعتی کو حوضِ کوثر سے ہٹا دیا جائے گا : 27 81
87 پُل صراط : 27 81
88 پُل صراط کے بعد ایک اورپُل : 29 81
89 اکمالِ دین 30 1
90 اجتہاد میں افراط وتفریط اور راہِ اعتدال : 30 89
91 آپ کے دینی مسائل 37 1
92 ( نماز کے واجبات ) 37 91
93 حاصل مطالعهــ 39 1
94 طاعت ِحق کے ثمرات : 39 93
95 حضرت عمر کا دریاء ِنیل کے نام خط : 39 93
96 دَارْبَنْ کی فتح اور سمندر کا خشک ہوجانا : 40 93
97 مدائن کی فتح او ر مجاہدین کا دِجلہ کو عبور کرنا : 43 93
98 ابومسلم خولانی کا دہکتی آگ سے سلامت نکل آنا : 47 93
99 قِیْرْوَانْ کی بناء اور ہزاروں بَرْبَرُوْں کا مسلمان ہونا : 48 93
100 شیر تابع ہوگیا : 50 93
101 وفیات 52 1
102 ٭ بقیہ : آپ کے دینی مسائل 52 91
103 تقریظ وتنقید 53 1
104 عالمی خبریں 64 1
105 غرناطہ کی فضائوں میں ٦٠٠ سال بعد اللہ اکبر کی صدا 64 104
Flag Counter