Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003

اكستان

50 - 65
چلے جائو اور قیام کرنا چھوڑ دو اس کے بعد ہم جس کو دیکھیںگے قتل کردیںگے۔    
اس آواز میں معلوم نہیں کیا تاثیر تھی کہ سب حشرات او ردرندوں میں ہل چل پڑگئی ،وہ اسی وقت جلا وطن ہونے کے واسطے تیار ہوگئے ،جماعتیں کی جماعتیں وہاں سے نکلنی شروع ہو گئیں ،شیر اپنے جوڑے بچوں کو اُٹھائے ہوئے ،بھیڑیے اپنی اولاد کو لیے ہوئے ،سانپ اپنے سپولیوں کو کمر سے چمٹائے ہوئے نکلے چلے جاتے تھے ،یہ ایک ہیبت ناک وتعجب انگیز منظر تھا جو نہ اس سے قبل کہیں دیکھا گیا تھا نہ کسی کے وہم گمان میں تھا۔  
یہ یقینی امر ہے کہ اس حالت میں جب کہ درندے او رسانپ وغیرہ اس طرح بکثرت پھیلتے چلے جاتے ہوں کوئی شخص قریب کھڑا بھی نہیں ہو سکتا چہ جائیکہ ہزاروں آدمی تماشائی اس حالت کو دیکھنے کے واسطے کھڑے ہوں مگر سب جانتے تھے کہ اس وقت یہ کسی نہایت جابر اور قاہر حکم کے مسخر اورتابع ہوئے جاتے ہیں ، دوسرے کو ان سے کیااندیشہ ہو سکتا ہے ان کو اپنی جان بچانی بھاری پڑ رہی ہے اس لیے بے تکلف ہزاروں مخلوق تماشہ دیکھ رہی تھی ،قومِ بربر جو اس ملک کے اصلی باشندے اوراس جنگل کی حالت اور خطرات سے بخوبی واقف تھے ان حالات کو اپنی آنکھ سے مشاہدہ کررہے تھے کیا یہ بات ممکن تھی کہ حقانیتِ اسلام کی ایسی روشن دلیل کو دیکھنے کے بعد بھی وہ باطل پرستی پر قائم رہتے ؟ اسی وقت ہزار ہا بربری صدقِ دل سے ایمان لے آئے اور اسلام کے حلقہ بگوش غلام بن گئے''۔  ٦   
شیر تابع ہوگیا  :
	اُم المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے ایک غلام تھے سفینہ ،ام المؤمنین نے اِنھیں آزاد کردیا تھا ان کانام تو کچھ اور تھا سفینہ لقب تھا ،یہ لقب آپ کو حضور اکرم  ۖ نے عطا فرمایا تھا ،اس کی وجہ یہ بنی تھی کہ یہ ایک سفر میں حضو راکرم  ۖ کے ساتھ تھے اتفاقاً ایک صاحب تھک گئے او راُنہوں نے اپنا سارا بوجھ اتارکر زمین پہ رکھ دیا ،سفینہ نے اپنے بوجھ کے ساتھ ساتھ بہت سا ان صاحب کا بوجھ بھی اپنے اوپر لاد لیا حضوراکرم  ۖ نے انھیں دیکھا تو فرمایا ''اَنْتَ سَفِیْنَةُ'' تم تو پورے سفینہ یعنی جہاز بنے ہوئے ہو جب سے یہ اس لقب سے مشہور ہوگئے او ریہ لقب اتنا مشہور ہوا کہ لوگ ان کا نام بالکل بھول گئے ٧  حدیث شریف میں حضرت سفینہ رضی اللہ عنہ کاایک واقعہ مذکور ہے قارئین یہ 
   ٦   اشاعتِ اسلام ص١٩٠ تا ١٩٤    ٧    مرقاة ج  ١١  


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
55 اس شمارے میں 3 1
56 حرف آغاز 4 1
57 درس حدیث 6 1
58 گورنروں کو خاص لباس کی ہدایت : 7 57
59 اندرونی اور بیرونی دونوں حالات اہم ہیں : 8 57
60 گھر میں رہتے ہوئے گھریلو کام نہ کرنے کا نقصان : 8 57
61 کافر بھی سنت پر عمل کرکے دنیا وی فائدہ اُٹھا سکتا ہے : 8 57
62 حضرت عائشہ کی علمی قابلیت : 8 57
63 اللہ کے سامنے کو ئی جواب نہیں دے سکتا : 9 57
64 رُسوائی سے حفاظت او ر اس کی وجہ : 10 57
65 رشتہ داروں سے حسنِ سلوک : 10 57
66 بے کسوں کی کفالت : 10 57
67 مہمان نوازی : 10 57
68 مہمان نوازی کیسے کرے : 11 57
69 زمینی اور سماوی مصائب پر آپ لوگوں کی مدد کرتے ہیں : 11 57
70 حضرت موسیٰ علیہ السلام کا نام لینے کی وجہ : 12 57
71 اللہ تعالیٰ اور جبرئیل علیہ السلام کی طرف سے ان کو سلام : 12 57
72 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 13 1
73 خاندان اور وطن : 13 72
74 شجرۂ نسب : 13 72
75 بچپن اور تعلیم : 14 72
76 تدریسی خدمات : 15 72
77 تصانیف : 18 72
78 سیاسیات : 19 72
79 مجاہدانہ کارنامے اور شجاعت : 21 72
80 قید وبند : 21 72
81 باب : ٤ قسط : ٢٨فہمِ حدیث٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 23 1
82 قیامت میں حقوق العباد کا انصاف : 23 81
83 جانوروں میں بھی انصاف ہوگا : 24 81
84 نیک مومنوں پر قیامت کا دن بہت ہی ہلکا ہوگا : 25 81
85 حو ضِ کوثر : 25 81
86 عقائد میں بدعتی کو حوضِ کوثر سے ہٹا دیا جائے گا : 27 81
87 پُل صراط : 27 81
88 پُل صراط کے بعد ایک اورپُل : 29 81
89 اکمالِ دین 30 1
90 اجتہاد میں افراط وتفریط اور راہِ اعتدال : 30 89
91 آپ کے دینی مسائل 37 1
92 ( نماز کے واجبات ) 37 91
93 حاصل مطالعهــ 39 1
94 طاعت ِحق کے ثمرات : 39 93
95 حضرت عمر کا دریاء ِنیل کے نام خط : 39 93
96 دَارْبَنْ کی فتح اور سمندر کا خشک ہوجانا : 40 93
97 مدائن کی فتح او ر مجاہدین کا دِجلہ کو عبور کرنا : 43 93
98 ابومسلم خولانی کا دہکتی آگ سے سلامت نکل آنا : 47 93
99 قِیْرْوَانْ کی بناء اور ہزاروں بَرْبَرُوْں کا مسلمان ہونا : 48 93
100 شیر تابع ہوگیا : 50 93
101 وفیات 52 1
102 ٭ بقیہ : آپ کے دینی مسائل 52 91
103 تقریظ وتنقید 53 1
104 عالمی خبریں 64 1
105 غرناطہ کی فضائوں میں ٦٠٠ سال بعد اللہ اکبر کی صدا 64 104
Flag Counter