Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003

اكستان

10 - 65
کے نکاح کے بعد یہ ساس بھی ہوگئیں تو اتنا بڑا درجہ اِنھیں جو ملا اس کی وجہ کیا ہے؟ وجہ یہ ہے کہ تقدم ہے اسلام میں، یہ بہت پہلے اسلام لائی ہیں اور اگر یہ کہا جائے کہ سب سے پہلے وہ اسلام لائی ہیں تو شائد یہ بھی صحیح ہو اس واسطے کہ جب وحی اُتری او ر رسول اللہ  ۖ  کی طبیعت ِمبارکہ پر اس کا اثر ہوا گھر تشریف لائے تو طبیعت پر ایسا اثر تھا کہ جیسے سردی لگ رہی تھی ظاہر بات ہے یعنی فرشتہ اور انسان   اُس کا اس طرح سے بدن سے ملنا اور بدن پر اثر ڈالنا تو ایک دم آدمی اس کا عادی نہیں ہوتا رفتہ رفتہ عادت ہو تو ہوپہلے پہل یہ قصہ پیش آیا اس کا اثر طبیعت مبارک پر ہوا ۔ جب تشریف لائے گھر میں تو فرمایا مجھے چادر اوڑھائوسردی لگ رہی ہے کپڑا اوڑھایا اور پھر فرمایا ایسے ایسے واقعہ میرے ساتھ ''غارِ حرا'' میں پیش آیا ہے اب غارِ حرا میں رسول  ۖ  پہلے بھی رہے اور وحی آنے کے بعد بھی وہاں جاکر رہتے رہے ۔
رُسوائی سے حفاظت او ر اس کی وجہ  :
	جب حضرت خدیجہ  نے سُنا تو پھر انھوں نے کہا کہ نہیں کلا واللّٰہ لا یخز یک اللّٰہ ابدا  اللہ تعالیٰ آپ کو کبھی بھی رُسوا نہیں ہونے دیں گے یعنی کوئی ایسی چیز پیش آئے کہ جس کی وجہ سے لوگ ہنسیں ،لوگوں کی نظروں میںخفت ہو  ١   یہ کبھی نہیں ہوگا انشا ء اللہ ۔انک لتصل الرحِم وتحمل الکَلَّ وتَقری الضیفَ وتُعین علی نَوائب الحق  آپ یہ یہ کام کرتے ہیں وہ کام گنا دئیے نیکیاں گنا دیں ۔           
 رشتہ داروں سے حسنِ سلوک  :
	کہ آپ صلہ رحمی کرتے ہیں جو رشتہ دار ہیں قریبی ان کے ساتھ تعاون کرنا اگر کسی کے پاس مال ہے مال سے کرے، مال نہیں ہے جان سے کرے زبان سے کرے ۔ایک ہی طرح تو نہیں ہوتا ضروری کہ مال ہی سے ہو تعاون، کسی کا کوئی کام نمٹا دے کسی کا کوئی کام کر دے وہ بھی تعاون ہے وہ بھی صلہ رحمی میں داخل ہے ۔
بے کسوں کی کفالت  :
	وتحمل الکل جو آدمی بوجھ بن چکا ہو لوگوں پر آپ اُس کا بوجھ اُٹھا لیتے ہیں ۔اُسے ملازمت نہیں ملی وہ بے روز گار ہے یا کام کرہی نہیں سکتا معذور ہے تو ایسے آدمی کا بوجھ آپ اُٹھا تے ہیں ۔
مہمان نوازی  :
	 وتقری الضیفمہمان نوازی کرتے ہیں ۔مہمان کا یہ ہے کہ وہ کسی بھی وقت آجاتاہے بے وقت آگیا دُشواری ہوتی ہے اور آدمی کے پاس کبھی ہو تا ہے اور کبھی نہیں ہوتا تو اس لحاظ سے دیکھا جائے تو خاصی دِقت ہوتی ہے لیکن رسول اللہ  ۖ 
    ١    بخاری شریف ج١ص٣  و  مشکٰوة شریف ص٥٢٢


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
55 اس شمارے میں 3 1
56 حرف آغاز 4 1
57 درس حدیث 6 1
58 گورنروں کو خاص لباس کی ہدایت : 7 57
59 اندرونی اور بیرونی دونوں حالات اہم ہیں : 8 57
60 گھر میں رہتے ہوئے گھریلو کام نہ کرنے کا نقصان : 8 57
61 کافر بھی سنت پر عمل کرکے دنیا وی فائدہ اُٹھا سکتا ہے : 8 57
62 حضرت عائشہ کی علمی قابلیت : 8 57
63 اللہ کے سامنے کو ئی جواب نہیں دے سکتا : 9 57
64 رُسوائی سے حفاظت او ر اس کی وجہ : 10 57
65 رشتہ داروں سے حسنِ سلوک : 10 57
66 بے کسوں کی کفالت : 10 57
67 مہمان نوازی : 10 57
68 مہمان نوازی کیسے کرے : 11 57
69 زمینی اور سماوی مصائب پر آپ لوگوں کی مدد کرتے ہیں : 11 57
70 حضرت موسیٰ علیہ السلام کا نام لینے کی وجہ : 12 57
71 اللہ تعالیٰ اور جبرئیل علیہ السلام کی طرف سے ان کو سلام : 12 57
72 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 13 1
73 خاندان اور وطن : 13 72
74 شجرۂ نسب : 13 72
75 بچپن اور تعلیم : 14 72
76 تدریسی خدمات : 15 72
77 تصانیف : 18 72
78 سیاسیات : 19 72
79 مجاہدانہ کارنامے اور شجاعت : 21 72
80 قید وبند : 21 72
81 باب : ٤ قسط : ٢٨فہمِ حدیث٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 23 1
82 قیامت میں حقوق العباد کا انصاف : 23 81
83 جانوروں میں بھی انصاف ہوگا : 24 81
84 نیک مومنوں پر قیامت کا دن بہت ہی ہلکا ہوگا : 25 81
85 حو ضِ کوثر : 25 81
86 عقائد میں بدعتی کو حوضِ کوثر سے ہٹا دیا جائے گا : 27 81
87 پُل صراط : 27 81
88 پُل صراط کے بعد ایک اورپُل : 29 81
89 اکمالِ دین 30 1
90 اجتہاد میں افراط وتفریط اور راہِ اعتدال : 30 89
91 آپ کے دینی مسائل 37 1
92 ( نماز کے واجبات ) 37 91
93 حاصل مطالعهــ 39 1
94 طاعت ِحق کے ثمرات : 39 93
95 حضرت عمر کا دریاء ِنیل کے نام خط : 39 93
96 دَارْبَنْ کی فتح اور سمندر کا خشک ہوجانا : 40 93
97 مدائن کی فتح او ر مجاہدین کا دِجلہ کو عبور کرنا : 43 93
98 ابومسلم خولانی کا دہکتی آگ سے سلامت نکل آنا : 47 93
99 قِیْرْوَانْ کی بناء اور ہزاروں بَرْبَرُوْں کا مسلمان ہونا : 48 93
100 شیر تابع ہوگیا : 50 93
101 وفیات 52 1
102 ٭ بقیہ : آپ کے دینی مسائل 52 91
103 تقریظ وتنقید 53 1
104 عالمی خبریں 64 1
105 غرناطہ کی فضائوں میں ٦٠٠ سال بعد اللہ اکبر کی صدا 64 104
Flag Counter