Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003

اكستان

40 - 65
ایسی عادت پڑی ہوئی ہے کہ اگر اُسے پورانہ کیا جائے تو وہ چلتا نہیں ، حضرت عمر و نے دریافت فرمایا کہ وہ کیا؟کہنے لگے جب اس مہینے (جون)کی گیارہ تاریخ ہوتی ہے تو ہم ایک نوجوان لڑکی کو اُس کے والدین کو راضی کرکے لے لیتے ہیں اور اُسے اعلیٰ درجے کے کپڑے اور زیورات پہنا کر دریا ء نیل میں ڈال دیتے ہیں (اس طرح وہ خوب بہنے لگتا ہے )حضرت عمرو نے فرمایا : اسلام میں ایسا ہرگز نہیںہو سکتا، کیونکہ اسلام سابقہ تمام جاہلانہ رسموں کو ختم کر دیتا ہے ،وفد یہ سن کر چلا گیا اور ہوا یونہی کہ دریا ئِ نیل کی روانی رک گئی (اور وہ خشک ہوگیا) یہاں تک کہ لوگ وہاں سے دوسرے مقامات کی طرف منتقل ہونے کا ارادہ کرنے لگے ،حضرت عمرو بن عاص نے جب یہ صورتِ حال دیکھی تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو اس بارہ میں خط لکھا ،حضرت عمر نے جواب تحریر فرمایاکہ تم نے ٹھیک کیا۔اسلام یقینا سابقہ تمام جاہلانہ رسموں کو ختم کردیتاہے ،میںتمہارے پاس اپنے خط کے ساتھ ایک علیحدہ پرچہ بھیج رہا ہوں اُسے دریائِ نیل میں ڈال دینا ،جب حضرت عمرکا خط حضرت عمروبن عاص کو ملا اور انہوں نے اس میں رکھے ہوئے پرچہ کو کھول کر دیکھا تو اس میں لکھا تھا ۔
''مِنْ عَبْدِاللّٰہِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ اَمِیْرِالْمُؤمِنِیْنَ اِ لٰی نِیْلِ مِصْرَ اَمَّا بَعْدُ فَاِنْ کُنْتَ تَجْرِیْ مِنْ قِبَلِکَ فَلَا تَجْرِوَاِنْ کَانَ اللّٰہُ یُجْرِیْکَ فَاَ سْأَلُ اللّٰہَ الْوَاحِدَالُقَہَّارَ اَنْ یُّجْرِےَکَ ''۔اللہ کے بندے امیر المؤمنین عمر بن خطاب کی جانب سے مصر کے دریائِ نیل کے نام ،حمد وصلٰوة کے بعد (اے دریائِ نیل) اگر تو تو اپنی مرضی سے چلتا ہے تو چلنا بند کردے اور اگر اللہ تجھے چلاتا ہے تو ہم اللہ واحد وقہار سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تجھے چلاد ے ،حضرت عمرو بن عاص نے یہ پرچہ نصارٰی کی عیدِ صلیب سے ایک دن پہلے دریائِ نیل میں ڈال دیا ،لوگوں نے جب جاکر دیکھا تو پتہ چلاکہ اللہ تعالیٰ نے دریائِ نیل کو چلا دیا ہے اور ایک ہی رات میں اس کی سطح سولہ ذراع بلند ہو گئی ہے ، اس طرح اللہ تعالیٰ نے اہلِ مصر کے اس پرانے رواج کو ختم فرمادیا۔  ١   
دَارْبَنْ کی فتح اور سمندر کا خشک ہوجانا  :
	حضرت مولانا حبیب الرحمن عثمانی رحمہ اللہ تحریر فرماتے ہیں  :
''اہلِ بحرین کے مرتد ہونے اور حضرت علاء بن الحضرمی  کا ان کے مقابلے کے لیے مامور 
    ١   تاریخ الخلفاء عربی ص ١٢٧ طبع مصر     

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
55 اس شمارے میں 3 1
56 حرف آغاز 4 1
57 درس حدیث 6 1
58 گورنروں کو خاص لباس کی ہدایت : 7 57
59 اندرونی اور بیرونی دونوں حالات اہم ہیں : 8 57
60 گھر میں رہتے ہوئے گھریلو کام نہ کرنے کا نقصان : 8 57
61 کافر بھی سنت پر عمل کرکے دنیا وی فائدہ اُٹھا سکتا ہے : 8 57
62 حضرت عائشہ کی علمی قابلیت : 8 57
63 اللہ کے سامنے کو ئی جواب نہیں دے سکتا : 9 57
64 رُسوائی سے حفاظت او ر اس کی وجہ : 10 57
65 رشتہ داروں سے حسنِ سلوک : 10 57
66 بے کسوں کی کفالت : 10 57
67 مہمان نوازی : 10 57
68 مہمان نوازی کیسے کرے : 11 57
69 زمینی اور سماوی مصائب پر آپ لوگوں کی مدد کرتے ہیں : 11 57
70 حضرت موسیٰ علیہ السلام کا نام لینے کی وجہ : 12 57
71 اللہ تعالیٰ اور جبرئیل علیہ السلام کی طرف سے ان کو سلام : 12 57
72 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 13 1
73 خاندان اور وطن : 13 72
74 شجرۂ نسب : 13 72
75 بچپن اور تعلیم : 14 72
76 تدریسی خدمات : 15 72
77 تصانیف : 18 72
78 سیاسیات : 19 72
79 مجاہدانہ کارنامے اور شجاعت : 21 72
80 قید وبند : 21 72
81 باب : ٤ قسط : ٢٨فہمِ حدیث٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 23 1
82 قیامت میں حقوق العباد کا انصاف : 23 81
83 جانوروں میں بھی انصاف ہوگا : 24 81
84 نیک مومنوں پر قیامت کا دن بہت ہی ہلکا ہوگا : 25 81
85 حو ضِ کوثر : 25 81
86 عقائد میں بدعتی کو حوضِ کوثر سے ہٹا دیا جائے گا : 27 81
87 پُل صراط : 27 81
88 پُل صراط کے بعد ایک اورپُل : 29 81
89 اکمالِ دین 30 1
90 اجتہاد میں افراط وتفریط اور راہِ اعتدال : 30 89
91 آپ کے دینی مسائل 37 1
92 ( نماز کے واجبات ) 37 91
93 حاصل مطالعهــ 39 1
94 طاعت ِحق کے ثمرات : 39 93
95 حضرت عمر کا دریاء ِنیل کے نام خط : 39 93
96 دَارْبَنْ کی فتح اور سمندر کا خشک ہوجانا : 40 93
97 مدائن کی فتح او ر مجاہدین کا دِجلہ کو عبور کرنا : 43 93
98 ابومسلم خولانی کا دہکتی آگ سے سلامت نکل آنا : 47 93
99 قِیْرْوَانْ کی بناء اور ہزاروں بَرْبَرُوْں کا مسلمان ہونا : 48 93
100 شیر تابع ہوگیا : 50 93
101 وفیات 52 1
102 ٭ بقیہ : آپ کے دینی مسائل 52 91
103 تقریظ وتنقید 53 1
104 عالمی خبریں 64 1
105 غرناطہ کی فضائوں میں ٦٠٠ سال بعد اللہ اکبر کی صدا 64 104
Flag Counter