ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003 |
اكستان |
|
اکابر علماء دیوبند اور اُن کے متبعین پر بھی کفر وشرک کے تیر برسائے گئے ہیں اور نام لے لے کر اکابرِ دیوبند پر سب وشتم کیا گیاہے۔اکابر دیوبند سے متعلق چند عبارات ملاحظہ فرمائیں ۔ سلفی صاحب حضرت نانوتوی کے بارہ میںلکھتے ہیں :''کان من الصوفیة الخرافیة القبوریة وھو امام الدیوبندیة علی الاطلاق'' (ج٢ص٧١٣) وہ قبر پرستوں خرافاتیوں اور صوفیہ میں سے تھا وہ دیوبندیوں کا امامِ مطلق ہے۔ حضرت گنگوہی کے بارہ میںلکھا ہے :''وہ حنفی ،صوفی ،نقش بندی ہے، دیوبندیوں کے بڑے اماموں میں سے ایک ہے ،دیوبندیوں نے اس کے بارہ میں کشف وکرامت کے عجیب عجیب قصے گھڑے ہیں ،مثلاً اُنھیں غیب کی اطلاع تھی۔ کائنات میںتصرف کرتے تھے'' ۔ (ج٢ص٦٤٨) حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوری کے بارہ میں کئی جگہ بد زبانی کی ہے ایک مثال ملاحظہ ہو :''یہ دیوبندیوں کا امام ،شیخ خلیل احمد سہارنپوری ہے بذل المجہود او ر المھندکتاب کا مصنف ہے۔ المھنداس کی قبوری ،مشرکانہ صوفیانہ خرافاتی کتاب ہے جو تمام دیوبندیوں کے لیے باعثِ شرم ہے''۔ (ج٢ص٦٣١) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے بارہ میں ارشاد ہوتا ہے :''وہ عبدالحق کا لڑکا ہے دیوبندیوں کے بڑے اماموں میں سے ہے صوفی خرافاتی ہے ،اس کے یہاں خیر کثیر بھی ہے اور اُڑنے والی چنگاری بھی ،قبر پرستوں کے خلاف اس کی عبارتیں بھی ہیں جس پر اس کا شکریہ ادا کیا جائے گا لیکن اس کے برعکس وہ صوفیانہ قبر پرستانہ بلکہ مشرکانہ وحدت الوجودی اور خرافاتی خیالات رکھتا تھا''۔ (ایضاً) حضرت علامہ انور شاہ صاحب کشمیری کے بارہ میں یوں زہر اُگلا ہے :''حنفی متعصب ھالک ما تریدی متھالک نقشبندی حالک''(١ص٥٢٠) وہ متعصب ہلاک ہونے والا حنفی ہے، ماتریدی ہے گہرے قسم کا نقش بندی ہے۔ ''کان عدوالدودلدعوة السلفیة وائمتھا (ج١ ص٥٢٠)وہ سلفی اماموں اور سلفی دعوت کا سخت دُشمن تھا۔ حضرت مولانا سیّدحسین احمد مدنی کے بارہ میں اپنے بغض کا یوں اظہار کیا ہے :