ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003 |
اكستان |
''قبر ہ وثن یعبدہ اہل الہند ویحجون الیہ (ایضاً) اس کی قبربُت ہے جس کی ہندوستان والے پوجاکرتے ہیں اور اس کی طرف حج کے لیے جاتے ہیں ۔ شیخ جمال الدین بغدادی حنبلی کے بارہ میں ارشاد ہوتا ہے :''لکنہ خرافی قبوری صوفی فھومن قبوریة الحنابلة'' (ج٢ص١٢١٤) خرافاتی ،قبر پرست صوفی ہے۔ حنبلی قبر پرستوں میں سے ہے۔ شیخ عبدالحق محدث دہلوی کے بارہ میں تحریر فرماتے ہیں :''ماتریدی صلب،صوفی کبیر قبوری مشہور'' (ج٢ص٦٠٨) سخت قسم کا ماتریدی بُرا صوفی ، مشہور قبر پرست ہے۔ حضرت قاضی ثناء اللہ پانی پتی کے بارہ میں ارشاد ہوتا ہے :''کان صوفیا نقشبندیا'' یہ نقش بندی صوفی تھا۔ سلفی صاحب آپ کی ایک عبارت نقل کرکے اس پر یوں تبصرہ کرتے ہیں :''تدبرایھاالمسلم الی ھذہ الوثنیة السافرة (ج٢ ص٧٨٣) اے مسلمان تو اس کھلی ہوئی بت پرستی کو غور سے دیکھ۔ حضرت شیخ محی الدین بن عربی کے بارہ میں سلفی صاحب تمام اخلاقی حدوں کو پامال کرتے ہوئے یوں زہر اُگلتے ہیں :''الملحد ، الزندیق ، الاتحادی والالحادی'' (ج ٣ ص ١٤٩١) ملحد،زندیق،وحدت الوجود کا قائل الحاد وبے دینی پھیلانے والا۔ ایک جگہ لکھتے ہیں کہ ابن عربی کو تو شیخِ اکفر(سب سے بڑا کافر)کہنا زیادہ مناسب ہے اصل الفاظ ملاحظہ فرمائیے :''ملحد حری بان یسمی الشیخ الاکفر'' (ج٢ ص١٠٠٥) ابن عربی ملحداس لائق ہے کہ اس کا نام شیخِ اکفررکھا جائے۔ حضرت مجدد صاحب کے بارہ میں جو الفاظ لکھے ہیں اُن کے ذکر سے بھی قلم کانپتا ہے ۔ اس کتاب میں ان اکابر کے علاوہ پچاسیوں علماء کانام لے لے کراسی قسم کے کفر وشرک کا فتوٰی اُن پر لگایا گیا ہے ۔