ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003 |
اكستان |
|
جائے کہ وہاں سے جو کتابیں اور لٹریچر چھپ کر آرہا ہے وہ اس کی گواہی دے رہا ہے ،وہاں سے چھپ کر آنے والی دوکتابوں کی نشاندہی ہم اپنی سابقہ تحریروں میں بھی کرچکے ہیں ان میں سے پہلی کا نام ''جہودعلماء الحنفیة فی ابطال عقائد القبور یة و الوثنیة''ہے دوسری کانام ''الشیخ عبدالقادرجیلانی وآرائہ الاعتقادیة و الصوفیة''ہے ۔ان دونوں کتابوں کے نام بظاہر بڑے خوشنما ہیں لیکن ان کے اندر وہ زہر بھرا ہوا ہے کہ الامان والحفیظ ، ان کتابوں میں اہلِ اللہ کا نام لے کر تبرٰی کیا گیا ہے اور ان کے بارہ میں وہ زبان استعمال کی گئی ہے جس کی کسی بازای سے بھی توقع نہیں کی جا سکتی ۔دل تو نہیں چاہتا کہ اس کے ذکر سے اِن صفحات کو سیاہ کیا جائے لیکن قارئین کو اِن حضرات کی کوثر و تسنیم میں دھلی ہوئی زبان اور ان کا جارحانہ انداز دکھانے کے لیے مشتے نمونہ از خروارے چند عبارات ذکر کی جاتی ہیں ملاحظہ فرمائیے : ڈاکٹر شمس الدین سلفی غیر مقلد ائمہ اربعہ کے مقلدین کے بارہ میں تحریر فرماتے ہیں : ''ان کثیرا بل اکثر من ینتمون الی المذاہب الاربعة من الحنفیة والما لکیة والشافعیة والحنابلة قبوریة ''(جہودعلماء الحنفیة ص٤١٩ج١) بیشک بہت سے لوگ بلکہ اکثر لوگ جو مذاہب اربعہ یعنی حنفیہ ،مالکیہ ،شافعیہ اورحنابلہ کی طرف منسوب ہیں وہ قبر پرست ہیں۔ غور فرمائیے ائمہ اربعہ کے مقلدین کی اکثریت کو جن میں بڑے بڑے مفسرین، محدثین، فقہائ، صوفیاء او ر اہل اللہ آتے ہیں سلفی صاحب نے اُنہیں بیک قلم قبر پرست اور بالفاظِ دیگر مشرک قرار دے دیا ہے۔ سلفی صاحب اہلِ تصوف کے بارہ میں لکھتے ہیں : ''الامرالثامن فی تحقیق ان الصوفیة قبوریة '' (ص٤١٨ج١) آٹھواں امر اس بات کی تحقیق میں ہے کہ صوفیہ قبر پرست ہیں۔ مزید ارشاد ہوتا ہے : ''بل ھم اشنع قبوریة ھذہ الامةعلی الاطلاق وابشعہا،فہم ملاحدة اتحادیة وزنادقة حلولیة یعبدون القبور واھلَھا علی طریقة الوثنیة'' (ص ٤١٩ ج١) بلکہ علی الاطلاق یہ اس اُمّت کے سب سے بدترین قبر پرست ہیں یہ ملحد ہیں ۔وحدة الوجود کے قائل ہیں، زندیق ہیں، تناسخ کے قائل ہیں ، یہ قبروں اور قبروالوں کی بت پرستوں کے طریقہ پر پوجا کرتے ہیں ۔ مشہور حافظ حدیث ابن حجر ھیتمی مکی کے بارہ میں لکھتے ہیں :