ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003 |
اكستان |
|
واقعہ بھی ملاحظہ فرماتے چلیں : حضرت ابن المکندر سے روایت ہے کہ حضرت سفینہ رضی اللہ عنہ حضو ر اکرم ۖ (کی زوجہ محترمہ اُم سلمہ) کے آزاد کردہ غلام تھے وہ ایک مرتبہ سرزمینِ روم میں اسلامی لشکر کا راستہ بھول گئے تھے یا وہ اس سرزمین میں گرفتار کر لیے گئے تھے اور قید سے بھاگ کر لشکر اسلام کو تلاش کر رہے تھے کہ ایک شیر سے ان کا آمنا سامنا ہوگیا ،حضرت سفینہ نے اس شیر کو مخاطب کرکے فرمایا:اے ابوالحارث میں رسول اکرم ۖ کا غلام ہوں اور میرے ساتھ ایسا ایسا معاملہ پیش آگیا ہے جنگل کا شیر یہ سن کر خوشامد میں لگ گیا اور اُن کے پہلو میں آکراُن کے ساتھ ہولیا ،اُسے جب کوئی آواز سنائی دیتی تو وہ فوراً اُدھر کا رخ کر لیتا پھر واپس آکر آپ کے پہلو میں ساتھ ساتھ چلنے لگتا حتی کہ حضرت سفینہ اپنے لشکر میں پہنچ گئے اور شیرواپس چلا گیا''۔ ٨ ٨ شرح السنة للبغوی بحوالہ مشکٰوة ص٥٤٥