Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2003

اكستان

13 - 67
ذمہ دار اور نگران تھے۔ آمدم برسرِ مطلب نہیں معلوم کیونکر اچانک ان کو کسی سے بیعت ہونے کاخیال آیا ۔خواہ اس کو اس الحاد کا ردِعمل کہہ لیجیے یا ان کے والد مرحوم کی دُعائوں کی مزید مقبولیت احقر کے تعلقات ان سے اتنے زیادہ تھے کہ وہ اس راہ میں بھی رفیقِ طریق بنانا چاہتے تھے ان کا رجحان مولانا مدنی کی طرف ہوا اور ان سے دونوںکا بیعت ہونا طے ہوگیا ۔
جب ہم لوگ دیوبند اسٹیشن پر پہنچے تو دیکھا مولانا تشریف فرماہیں او ر ڈبہ کا دروازہ کھلتے ہی بجائے قلی کے خود ہی ہم لوگوں کا سامان اُٹھالینا چاہا کچھ طلبہ بھی ساتھ تھے انہوں نے حضرت سے سامان لے جا کرتانگہ پر رکھ دیا اور ہم دونوںکو مولانا کے ساتھ بٹھا دیا ۔
اس زمانہ میں آپ کا قیام حضرت شیخ الہند کے مکان پر تھا ہم لوگوں کو بھی وہیں ٹھہرایا اور جس مدعاء کے لیے حاضر ہوئے تھے اس کی نسبت فرمایا میں اس کے لائق بالکل نہیں تم دونوں کو مولانا تھانوی  سے بیعت ہونا چاہیے ماجد میاں نے بر جستہ اپنی ذہانت کا ثبوت دیا اور عرض کیا کہ حضرت سُنا ہے کہ اس راہ کاپہلا قدم توخود رائی کو فنا کرنا ہے او ر ہم پہلے قدم آپ کی مخالفت کریں گے تو آگے کیا چلیں گے مگر مولانا نے اس قسم کے سارے معروضات سُنے اَن سُنے فرمادیے اور دوسرے ہی دن غالباً پہلی گاڑی سے ہم دونوں کو لے کر تھانہ بھون پہنچے ۔حضرت تھانوی نماز کے بعد فارغ ہوئے ہی تھے کہ نظر حضرت مدنی پر پڑی پھر ان کو ساتھ لے کر اپنی مستقل نشت گاہ سہ دری میں تشریف فرما ہوگئے اور جلد ہی ہم دونوں کو حاضری کا ارشاد ہوا۔
حاضری پر دیکھا تو دونوں میں گفتگو کا موضوع یہ تھا کہ ہر ایک دوسرے کوکہہ رہا تھا بلکہ اس پر دبائو ڈال رہا تھا کہ میں ان کے لائق نہیں آپ ہی قبول فرمالیں چند منٹ کے لیے دونوں حضرات نے تخلیہ بھی فرمایا اس کے بعد پھر ہمارے حضرت مدنی اپنی ہی درخواست پر اصرار فرما رہے تھے چنانچہ حکیم ا لامّت قدس سرہ نے اپنے حکیمانہ رنگ کا جواب دے کر معاملہ ختم فرمایا کہ نہ تو میں جنید و شبلی ہوں اور نہ ہی آپ ،ان کے لیے دونوں کا فی ہیں مگر ان کو مناسبت آپ سے زیادہ ہے اس لیے ان کو آپ ہی اپنے ساتھ لے جائیں ۔
مناسبت کا اندازہ حضرت نے شاید اس طرح فرمایا کہ ماجد میاں تواس وقت اپنے محبوب و ممدوح مولانا محمد علی مرحوم کے کھدری لباس میں سر سے پیر تک ملبوس تھے اور شاید اس وقت کی رائج الوقت کھدر کی ٹوپی میرے سرپر بھی تھی۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
68 اس شمارے میں 4 1
69 حٖرف آغاز 5 1
70 درس حدیث 7 1
71 برابری او ر مساوات کی تعلیم، 7 70
72 جھوٹی قسم کا وبال 9 70
73 ابو طالب کے بعد سرداری کا نمبر نبی علیہ السلام کاتھا : 9 70
74 ابو لہب کی عبرتناک موت : 9 70
75 غلاموں کے ساتھ حسنِ سلوک : 9 70
76 واپس جانے سے انکار 10 70
77 سرداری اور غلامی 10 70
78 حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ حسن سلوک 10 70
79 کمرے میں داخل ہونے کے آداب : 11 70
80 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی 12 1
81 مولانا عبد الباری ندوی رحمہ اللہ : 12 80
82 حضرت مدنی جانشینِ شیخ الہند : 15 80
83 حضرت مدنی کے حق میں حضرت تھانوی کی شہادت : 18 80
84 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی مدظلہم : 22 80
85 فہمِ حدیث 23 1
86 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 23 85
88 دوسرا نفخہ کب ہوگا : 23 85
89 قیامت کی زمین : 23 85
90 ضمیمہ از الحاج حضرت محمود احمد صاحب عارف 24 80
91 میدان ِحشر میں کیسے جمع ہوں گے : 25 85
92 قیامت کے دن کا منظر : 27 85
93 حفا ظتِ دین 29 1
94 حقیقتِ فقہ : 29 93
95 نتائج 34 93
96 خلاصہ بحث : 35 93
97 والدین !رب کی رحمت 37 1
98 آپ کے دینی مسائل 40 1
99 ٭( اذان اور اقامت کا بیان ) 40 98
100 نومولود بچے کے کان میں اذان واقامت : 40 98
101 نماز کے علاوہ جن موقعوں پر اذان کہنا مستحب ہے : 40 98
102 اذان کے بعد کی دُعاء میں ہاتھ اُٹھانا : 41 98
103 جب موذن اقامت شروع کرے مقتدیوںکو 41 98
104 اقامت کے شروع میں کھڑے ہونے کی وجوہ 41 98
105 اذان سے پہلے درُود و سلام : 42 98
106 تثویب : 42 98
107 اذان واقامت میں رسول اللہ ۖ کے نام گرامی پر انگوٹھے چومنا : 42 98
108 حاصل مطالعہ 43 1
109 حضرت خالد کی کرامت اور حیرہ کی فتح : 43 108
110 شانِ صحابہ : 44 108
111 میدانِ یرموک میں جَرَجَۂ کا قبولِ اسلام : 45 108
112 مدح وذم کا برابر ہونا : 47 108
113 نَحْنُ قَوْم اَ عَزَّنَا اللّٰہُ بِالْاِسْلَامِ : 48 108
114 کل کی ماں کاپیغام آج کی ماؤں کے نام 51 1
115 بقیہ : درس ِ حدیث 53 70
116 ہجرت میں پہل اعزاز ہے : 53 70
117 مردوں کاختنہ 54 1
118 ختنہ ، اسلامی شعار، اس کے خلاف مغرب کا تعصب : 54 117
119 ختنہ اور جدید سائنس : 55 117
120 ٭گلہائے عقیدت 56 1
121 اسلام امنِ عالم کا علمبردار ہے 57 1
122 بقیہ : درس ِ حدیث 60 70
123 ہجرت میں پہل اعزاز ہے : 60 70
124 تقریظ وتنقید 61 1
Flag Counter