ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2002 |
اكستان |
|
سمجھ لو کہ اگر وہاں بیس رکعتیں طلب کی گئیں اورہیں تمہارے پاس آٹھ تو کہاں سے لاکر دوگے اور اگر بیس ہیں اور طلب کم کی گئیں تو بچ رہیں گی اورتمہارے کام آئیں گی۔ '' اللہ تعالی عمل کی توفیق عطا فرمائیں ۔ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم ۔ فقط محمد امین صفدر اوکاڑہ غیر مقلدین کے مشرب کی حقیقت ! ( حکیم الامت حضرت اقدس مولانا اشرف علی تھانوی ) ایک صاحب کے جواب میں فرمایا کہ غیر مقلد ین کے مشرب کی حقیقت ایک خواب میں مجھ پرظاہر ہو گئی تھی جو میںنے طالب علمی ( کے زمانہ ) میں دیکھا تھا ،گو خواب صحت شرعیہ نہیں لیکن اگر نصوص شرعیہ ( قرآن وحدیث ) سے مؤید ہو جائے تو سکون ضرور ہوتا ہے،اس لیے کہ بروے حدیث مبشرات میں سے ہے ، میں نے خواب دیکھا کہ ''میں دہلی میں ہوں اور ایک غیر مقلدمولوی صاحب کے مکان کے دروازے میں طلبا ء جمع ہیں میں بھی وہاں ہوں اور چھاچ (پکی لسی ) تقسیم ہو رہی ہے مجھ کو یہی دینا چاہا مگر میں نے انکار کر دیا ''۔ حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ علم دین کی صورت مثالیہ دودھ کی سی ہے اور چھاچ مشابہ ہوتی ہے دودھ کے تو خواب کے معنی یہ ہوئے کہ ان کا مشرب دین کی صورت تو ہے مگر اس میں دین کے معنی نہیں۔ (الافاضات الیومیہ ج٣ ص ٢٣٧) غرض غیر مقلد ین کی دلیل حدیث جابر و امر فاروقی اولاً تو ضعیف ہے اور اگر ضعیف نہ بھی ہوتے تو اجماع کے مخالف ہونے کی وجہ سے منسوخ ہیں اور اگر منسوخ نہ بھی ہوتے پھر بھی ہم کو مضر اور اُن کومفید نہیں کیونکہ بیس میں آٹھ شامل ہیں او ر بیس رکعت کی دلیلیں بوجہ صحیح ومحکم ہونے کے لازم العمل ہیں ۔